• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ:کیلیفورنیا کے جنگل کی آگ میں آرنالڈ شوئمبرگ کی موسیقی کا بڑا ذخیرہ تباہ

Updated: January 14, 2025, 10:11 PM IST | Inquilab News Network | Washington

امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کے جنگلوں میں لگی آگ میں ۲۰؍ ویں صدی کے عظیم موسیقار آرنالڈ شوئمبرگ کی مرتب کردہ ایک لاکھ موسیقی کے قطعات جل کر خاک ہو گئے۔اس آگ میں ان کے ورثاء کی قائم کردہ اشاعتی کمپنی خاکستر ہو گئی۔

Arnold Schoenberg, one of the great composers of the 20th century. Photo: X
۲۰؍ ویں صدی کے عظیم موسیقار، آرنالڈ شوئمبرگ۔ تصویر: ایکس

امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کے جنگلوں میں لگی آگ میں ۲۰؍ ویں صدی کے عظیم موسیقار آرنالڈ شوئمبرگ کی مرتب کردہ ایک لاکھ موسیقی کے قطعات اس وقت جل کر خاک ہو گئےجب اس آگ میں ان کے ورثاء کی قائم کردہ اشاعتی کمپنی بھی آگ کی زد میں آگئی۔ یہ کمپنی دنیا بھر میں موسیقی قطعات کرایہ پر دیتی ہے، اور فروخت کرتی ہے۔ ان کے ۸۳؍ سالہ بیٹے لیری شوئمبرگ نے بے رحم قرار دیا جو خود لاس اینجلس کے علاقےپیسیفک  پلیسیڈ بیلمونٹ میوزک پبلشر کمپنی چلاتے ہیں، اور اپنے گھر کے عقب میں ۲؍ ہزار مربع فٹ کی عمارت میں اس کا ذخیرہ رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس آگ میں ہم نے سب کچھ کھو دیا۔

یہ بھی پرھئئے: لاس اینجلس میں آگ کی شدت میں اضافہ کا خطرہ

شوئنبرگ کی دیگر یادگاریں بھی آگ میں جل کر تباہ ہو گئیں، جن میں تصویریں، خطوط، پوسٹرز، کتابیں اور شوئنبرگ کے دوسرے موسیقاروں کی تخلیق بھی شامل ہیں۔شوئنبرگ کا کوئی اصل نسخہ آگ میں تباہ نہیں ہوا۔ لیکن بیلمونٹ کے مجموعہ کا نقصان آرکسٹرا، چیمبر میوزک گروپس اور سولوسٹس کیلئےمسائل پیدا کر سکتا ہے جو آنے والے مہینوں میں شوئنبرگ کےپروگراموں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ بیلمونٹ نے کہا کہ وہ کمپوزر کے مخطوطات پر مبنی اپنےقطعات کے ڈیجیٹل ورژن بنانے پر کام کرے گا، جو ویانا کے شوئنبرگ سینٹر میں رکھے گئے ہیں۔ بیلمونٹ نے اپنے دفاتر میں موسیقی قطعات کا ڈیجیٹل بیک اپ رکھا، لیکن وہ بھی آگ میں جل گئے۔موسیقاروں نے کہا کہ وہ بیلمونٹ کے نقصان سے تباہ ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: عرب ممالک کی یقین دہانی: شامی عوام کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائیگا

ایک موسیقار لیری شوئن برگ، جس کا گھر بھی آگ میں تباہ ہو گیا تھا، نے کہا کہ وہ اب بھی نقصان سے ابھرنے کی کوشش کر رہاہے، اس نے اپنے والد کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے والد کو جب بھی کوئی مشکل پیش آتی وہ اپنی مایوسی کا اظہار کرتے، لیکن پھر اس مشکل کے حل کیلئے مصروف ہو جاتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب کچھ ہونے کے باوجود، ہم بہت مثبت رہنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہاں کوئی بھی آنسو نہیں بہا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK