• Sun, 23 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اترپردیش: میرٹھ میں ایک مسلم خاندان کو مکان فروخت کرنے پر ہندوؤں کا احتجاج

Updated: February 22, 2025, 9:01 PM IST | Lukhnow

اترپردیش کے میرٹھ میں ایک مسلم خاندان کو گھر فروخت کرنے پر ہندو آبادی نے سخت احتجاج کیا۔ شدت پسندوں کے اس اقدام کے سبب علاقے میں پرامن بقائے باہمی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

اتر پردیش کے میرٹھ میں ریاض الدین کاخاندان اچانک تنازع کا مرکز بن گیا جب اس نے ایک ہندو اکثریت والی بستی میں مکان خریدا۔ جو درگاپورم کالونی میں شیو شکتی مندر کے قریب واقع ہے،جسے ایک ہندو خاندان نےانہیں فروخت کیا تھا۔اگرچہ یہ لین دین مکمل طور پر قانونی اور باہمی رضامندی پر مبنی تھا، لیکن سچن سروہی کی قیادت میں ایک مقامی ہندو تنظیم کے کارکنوں نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ ایک مسلم خاندان کی موجودگی علاقے کے ماحول کو خراب کر دے گی  احتجاج شروع کردیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: میرٹھ: آر آر ٹی ایس کیلئے راستہ بنانے کیلئے ۱۵۰؍ سال پرانی مسجد منہدم کی گئی

ہندو تنظیم کے کارکنوں نے اب پولیس چوکی میں باقاعدہ شکایت درج کرائی ہے اورخبردار کیا ہے کہ اگر فروخت کو واپس نہیں لیا گیا تو وہ اپنے احتجاج کو تیز کر دیں گے۔ سروہی نے کہا،’’اگر پولیس کارروائی نہیں کرتی اور مسلم خریدار سے گھر واپس نہیں لیتی، تو ہم بھوک ہڑتال شروع کریں گے اور احتجاج کریں گے۔‘‘اس طرح وہ حکام پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ احتجاج ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز پروپیگنڈےکا نتیجہ ہے۔ ساتھ ہی یہ واقعہ مسلمانوں کو درپیش مذہبی تعصب اور نفرت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: مدھیہ پردیش: ریوا کی عدالت میں لو جہاد کا الزام لگا کر ایک جوڑے پر وکلاء کا حملہ

اس نفرت کے مظاہرے میں ان سیاسی پارٹیوں کی بھی خاموش حصہ داری ہے، جن کا مفاد ہی اختلاف میں مضمر ہے۔یہ ایک بڑی مہم کا حصہ ہے جس میں مسلمانوں کو بتدریج الگ تھلگ کیا جا رہا ہے، جس سے ان کے حقوق کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے، اور ان کی روزمرہ کی زندگی بڑھتے ہوئے مذہبی تعصب کی وجہ سے مشکل ہوتی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK