Inquilab Logo Happiest Places to Work

اتراکھنڈ: حکومت نے اورنگ زیب پور سمیت ۱۷ دیگر مقامات کے نام تبدیل کئے، "عوامی جذبات" کا حوالہ دیا

Updated: April 01, 2025, 4:18 PM IST | Inquilab News Network | Dehradun

نام تبدیل کرنے کے اعلان کے دوران وزیراعلیٰ نے کہا، "عوام ہندوستانی ثقافت میں نمایاں کردار ادا کرنے والے عظیم شخصیات سے تحریک حاصل کر سکیں، اس لئے ان مقامات کے نام کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔"

Pushkar Singh Dhami. Photo: INN
پشکر سنگھ دھامی۔ تصویر: آئی این این

اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پُشکر سنگھ دھامی نے پیر کو اعلان کیا کہ عوامی جذبات اور ہندوستانی ثقافت و ورثے کو دھیان میں رکھتے ہوئے حکومت نے ریاست کے ۴ اضلاع کے ۱۷ مقامات کے نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اتراکھنڈ حکومت کا یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب مہاراشٹر میں ہندوتوا تنظیموں کے مطالبہ پر اورنگ آباد میں واقع مغل بادشاہ اورنگ زیب کے مقبرے کو ہٹانے کے معاملے پر فرقہ وارانہ تناؤ پایا جا رہا ہے۔


دھامی نے بتایا کہ ہری دوار ضلع کے اورنگ زیب پور کا نام شیواجی نگر، غازیوالی کا نام آریہ نگر، خان پور کا نام شری کرشنا پور اور خان پور کورسالی کا نام تبدیل کرکے امبیڈکر نگر رکھا گیا ہے۔ اسی ضلع میں چاندپور اب جیوتی با پھولے نگر، محمد پور جٹ اب موہن پور جٹ، ادریس پور اب نند پور، اکبر پور/فضل پور اب وجے نگر، آصف نگر اب دیو نارائن نگر اور سلیم پور راجپوتان اب شور سین نگر کہلائے گا۔ ادھم سنگھ نگر ضلع کے سلطان پور پٹی کا نام کوشلیہ پوری رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: جنتا دل یونائیٹڈ نے مرکزی حکومت کو وقف ترمیمی بل سے متعلق ۳؍مشورے پیش کئے

بی جے پی لیڈر نے مزید بتایا کہ دہرادون ضلع میں میان والا کا نام رام جی والا، پیروالا کا نام کیسری نگر، چاندپور خُرد کا نام پرتھوی راج نگر اور عبد اللہ پور کا نام تبدیل کرکے دکش نگر رکھا گیا ہے۔ جبکہ نینی تال ضلع میں نوابی روڈ اور پنچکی-آئی ٹی آئی روڈ کا نام تبدیل کرکے اٹل مارگ اور گرو گولوالکر مارگ رکھا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مادھو سداشیو راو گولوالکر آر ایس ایس کے ۱۹۴۰ء سے ۱۹۷۰ء کی دہائی تک سربراہ رہے تھے۔ نام تبدیل کرنے کے اعلان کے دوران دھامی نے کہا، "عوام ہندوستانی ثقافت میں نمایاں کردار ادا کرنے والے عظیم شخصیات سے تحریک حاصل کر سکیں، اس لئے ان مقامات کے نام کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔"

یہ بھی پڑھئے: راجستھان: عیدا الفطر کے جشن میں ہندو گروپ کی شرکت، مسلمانوں پر پھول برسائے

یاد رہے کہ ماضی میں کئی بی جے پی حکومتوں نے مقامات کے "اسلامی ناموں" کو ہندوتوا نظریات اور ہندی الفاظ سے تبدیل کیا ہے۔ رواں سال جنوری میں مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت نے "عوامی جذبات کے پیش نظر" ۱۱ گاؤں کے نام تبدیل کئے تھے۔ فروری میں دہلی اسمبلی انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے فوراً بعد، بی جے پی ایم ایل اے نے نجات گڑھ حلقے کا نام نہار گڑھ، مصطفیٰ آباد کا نام شیو وہار اور دارالحکومت کے گاؤں محمد پور کا نام مادھو پورم رکھنے کی تجویز پیش کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK