Inquilab Logo Happiest Places to Work

وقف ترمیمی بل ۲۰۲۴ء لوک سبھا کے بعد راجیہ سبھا میں بھی منظور

Updated: April 04, 2025, 11:23 AM IST | New Delhi

لوک سبھا کے بعد راجیہ سبھا نے بھی وقف ترمیمی بل کو منظورکردیا ہے۔ جمعرات کی دیررات ووٹنگ کے دوران بل کے حق میں ۱۳۸؍ ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں ۹۵؍ووٹ پڑے۔

Scene of the debate on the Waqf Bill in Parliament. Photo: PTI.
پارلیمنٹ میں وقف بل پر بحث کا منظر۔ تصویر: پی ٹی آئی۔

 لوک سبھا کے بعد راجیہ سبھا نے بھی وقف ترمیمی بل کو منظورکردیا ہے۔ جمعرات کی دیررات ووٹنگ کے دوران بل کے حق میں ۱۳۸؍ ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں ۹۵؍ووٹ پڑے۔ اب یہ بل قانون بننے سے ایک قدم دورہے۔ اب اسے صدر جمہوریہ کے پاس بھیجا جائے اور وہاں سے منظوری ملتے ہی یہ بل قانون کی شکل اختیار کرلے گا۔ راجیہ سبھا میں بحث کے دوران اپوزیشن کے کئی اراکین نے بل میں ترمیم کرنے کا مطالبہ کیا، لیکن ان کے تمام مطالبات کو منظوری نہیں ملی۔ راجیہ سبھا میں ووٹنگ سے پہلے مرکزی وزیربرائے اقلیتی امور کرن رجیجو نے اپوزیشن کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جے پی سی کے کئی مشوروں کو قبول کیا گیا ہے۔ بتا دیں کہ راجیہ سبھا سے پہلے بدھ کو حکومت نے اس بل کو لوک سبھا میں پیش کیا تھا۔ لوک سبھا میں اس بل کے حق میں ۲۸۸؍ اور اپوزیشن کے حق میں ۲۳۲؍ووٹ پڑے تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: مغربی بنگال : ۲۶؍ہزار اساتذہ کی نوکریوں کو منسوخ کرنےکا فیصلہ برقرار

راجیہ سبھا میں بحث کے دوران اپوزیشن پارٹیوں نے اس کی پُرزورمخالفت کی۔ کانگریس سمیت اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے اسے غیرآئینی بتایا۔ کانگریس کے صدر ملکا ارجن کھرگے نے کہا کہ اس بل میں کئی کمیاں اورخامیاں ہیں۔ حکومت اس بل کو مسلم طبقے کو پریشان کرنے کیلئے لے کرآئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ سے متعلق قانون پہلے سے ہے، اس میں تبدیلی کی جاسکتی ہے۔ نئے بل کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے اس بل کو واپس لینے کی بھی اپیل کی۔ اس دوران سماجوادی پارٹی کے ایم پی رام گوپال یادو، ترنمول کانگریس کے ایم پی ندیم الحق، آرجے ڈی ایم پی منوج جھا، عام آدمی پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ سمیت اے آئی ڈی ایم کے، سی پی آئی-ایم اورانڈین یونین مسلم لیگ سمیت اپوزیشن پارٹیوں نے اس بل کی مخالفت کی۔ 

یہ بھی پڑھئے: مہاراشٹر میں شد یدگرمی کے پیش نظر اسکولوں کو صرف صبح کے سیشن میں جاری رکھنے کی ہدایت

عمران پرتاپ گڑھی نے بی جے پی پر طنز کیا
وقف ترمیمی بل پرراجیہ سبھا میں بحث کے دوران کانگریس رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے بی جے پی حکومت پربڑا حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال ۱۹۴۷ءمیں جامع مسجد کی تاریخی سیڑھیوں پر کھڑے ہوکر بھارت رتن مولانا ابوالکلام آزاد صاحب نے کہا تھا کہ مسلمانوں کہا جا رہے ہو۔ یہ ہے تمہارا ملک۔ یہاں آبا واجداد کی قبریں ہیں۔ اس وقت مولانا آزاد کی یہ صدائیں سن کر لوگوں نے اپنے سروں کی گٹھریاں اتارکررکھ دی تھیں۔ آج اسی دہلی میں موجود ملک کے پارلیمنٹ میں ایک بل آیا ہے، جو ہم سے اسی جامع مسجد کی سیڑھیوں کے ثبوت مانگے گا۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے الزام لگایا کہ حکومت اس بل کو مسلمانوں کے حق میں بتا رہی ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ مسلم طبقے کے خلاف ایک سیاسی ایجنڈا ہے۔ انہوں نے طنز کیا کہ جس پارٹی کے پاس نہ تو لوک سبھا میں اور نہ ہی راجیہ سبھا میں کوئی مسلم خاتون رکن پارلیمنٹ ہیں، وہ مسلمانوں کے مفاد کی بات کررہی ہے۔ عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل ۲۶؍ مذہبی آزادی کی گارنٹی دیتا ہے، لیکن اس بل کے ذریعہ حکومت مذہبی مقامات کو بھی نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو وقف بورڈ کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کے بجائے ان کا تحفظ کرنا چاہئے۔ انہوں نے زور دے کرکہا کہ یہ ملک ہمارا ہے، ہم کہیں نہیں جائیں گے۔ ہماری پہچان کو کوئی مٹا نہیں سکتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسلمانوں نے اس ملک کیلئے جان کی قربانیاں دی ہیں اور ضرورت پڑی تو آگے بھی دیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK