• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سرکاری عہدوں پر براہ راست تقرری کیخلاف انتباہ

Updated: August 19, 2024, 11:39 AM IST | Ahmadullah Siddiqui | Lucknow

جوائنٹ سیکریٹری ،ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدوں کیلئے ’لیٹرل اِنٹری‘ کے تحت درخواستیں طلب کرنے پر ایس پی اور بی ایس پی برہم۔

Samajwadi Party chief Akhilesh Yadav speaking. Photo: INN
سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو خطاب کرتےہوئے۔ تصویر : آئی این این

لیٹرل انٹری‘ کے ذریعے اعلیٰ عہدوں پر براہ راست تقرری کی مرکزی حکومت کی تیاری پریوپی کی بھی اپوزیشن جماعتوں نے شدید اعتراض کیا۔ سماجوادی پارٹی کےسربراہ اکھلیش یادواور بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ناراضگی ظاہرکرتےہوئے مرکزی حکومت کے منشا کی مخالفت کی ہے۔ اکھلیش یادو نے عوامی تحریک کی دھمکی دی ہے اورمایاوتی نے مرکزی حکومت کے اقدام کو غیرآئینی بتایا۔ لا لو یادو نے بھی اس کی مخالفت کی۔ 
مرکزی حکومت نے حال ہی میں ’لیٹرل انٹری‘ کے ذریعے جوائنٹ سیکریٹری، ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدوں کیلئے درخواستیں طلب کی ہیں۔ حکومت کے اس قدم پرمخالفت شروع ہو گئی ہے۔ سیاسی جماعتیں لیٹرل انٹری کے ذریعے براہ راست بھرتیوں کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ اکھلیش یادو اور مایاوتی نے کھل کر اس کی مخالفت کی ہے۔ سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے ’ایکس ‘پر پوسٹ کرتے ہوئے لیٹرل انٹری کے موضوع پر بی جے پی پر سنگین الزامات عائدکئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سازش کے تحت اپنے نظریات کے حامل افراد کو’یوپی ایس سی‘ جیسی اہم نوکریوں اور اعلیٰ سرکاری عہدوں پر پچھلے دروازے سے لانا چاہتی ہے۔ اس کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کرنے کا وقت آگیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کا یہ قدم موجودہ افسران کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے اعلیٰ عہدوں پر پہنچنے کا راستہ بند کر دے گا اورعام لوگ صرف بابوؤں اور چپراسیوں کی نوکری تک محدود ہوکررہ جائیں گے۔ 
 ایک اور بہانے سے ریزرویشن سے انکار کا الزام 
 اکھلیش یادو کا کہنا ہے کہ دراصل، ساری چال پی ڈی اے سے ریزرویشن اور ان کے حقوق چھیننے کی ہے۔ اب جبکہ بی جے پی کو پتہ چل گیا ہے کہ ملک بھر میں پی ڈی اے بی جے پی کے آئین کو ختم کرنے کے اقدام کے خلاف بیدار ہوگئی ہے تو وہ اس طرح کے عہدوں پر براہ راست بھرتی کرکے ایک اور بہانے سے ریزرویشن سے انکار کرنا چاہتی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:ٹرمپ کا کملا ہیریس پر شدید حملہ، ’پاگل‘ اور’ بنیاد پر ست‘ کہا

اکھلیش یادو کے مطابق بی جے پی حکومت کو اسے فوری طور پر واپس لینا چاہئے کیونکہ یہ قومی مفاد میں نہیں ہے۔ بی جے پی اپنی پارٹی کے نظریات کے عہدیداروں کو حکومت میں رکھ کر اپنی مرضی کے مطابق کام کروانا چاہتی ہے۔ ایسے لوگ جو حکومت کی مہربانی سے اہم عہدوں پرفائزہوں گے، وہ کبھی غیر جانبدار نہیں ہو سکتے۔ ایسے افراد کی دیانت داری پر ہمیشہ سوالیہ نشان رہے گا۔ 
 اکھلیش یادو نےملک بھر کے افسران اور نوجوانوں سے گزارش کی ہے کہ اگر بی جے پی حکومت اسے واپس نہیں لیتی ہے تو ۲؍ اکتوبر سے ایک نئی تحریک شروع کرنے میں ہمارے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں۔ ہم حکومتی نظام پر کارپوریٹ گرفت کو برداشت نہیں کریں گے کیونکہ سرمایہ دارانہ نظریے کا مقصد زیادہ سے زیادہ منافع کمانا ہے۔ اس طرح کی سوچ دوسروں کے استحصال پر منحصر ہے، جبکہ ہماری `سوشلسٹ سوچ غریبوں، کسانوں، مزدوروں، ملازمت پیشہ افراد اور چھوٹی ملازمتیں و کاروبار کرنے والے عوام کےحقوق اور بہبود کے بارے میں ہے۔ 
مایا وتی کو بھی اعتراض 
 بہوجن سماج پارٹی( بی ایس پی) کی قومی صدر مایاوتی نے بھی مرکز میں جوائنٹ سیکریٹری، ڈپٹی سیکریٹری اور ڈائریکٹر کی ۴۵؍ خالی اسامیوں پر براہ راست بھرتی کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے ’ایکس ‘پر لکھاہے کہ ان پوسٹوں کوپہلے سے تعینات افسران کو ترقی دے کر پُر کیا جانا چاہئے اور ایس سی-ایس ٹی اور پسماندہ طبقات کے لئے کوٹہ سسٹم نافذ کرکے ان اسامیوں کو پُر کیا جانا چاہئے۔ مایاوتی کا کہنا ہے کہ اگر مرکزی حکومت اسے نافذ نہیں کرتی ہے تو یہ آئین کی واضح خلاف ورزی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو ان عہدوں پر بھرتی کیلئے اصول بنانا چاہئےتاکہ بھرتی کا عمل مکمل طور پر شفاف ہو۔ 

یہ بھی پڑھئے:آئی اے ایس عہدوں کی نجکاری پر راہل کا مودی سرکار پر حملہ

لالو یادو کا بیان 
اس بارےمیں آر جے ڈی کے سربراہ لالو یادو نے کہا کہ وہ مرکزی حکومت کے’ناگپوریہ ماڈل‘ کو نہیں چلنےدیں گے۔  لالو یادو نے اپنی پوسٹ میں کہاکہ نریندر مودی اور ان کے حلیفوں کے مشورے پر بابا صاحب کے آئین اور ریزرویشن کی دھجیاں اڑاتے ہوئے یونین پبلک سروس کمیشن اب سول سروس کے اہلکاروں کی جگہ پرائیویٹ سیکٹر سے جوائنٹ سیکریٹری، ڈپٹی سیکریٹری اور ڈائریکٹر کی تقرری کررہاہے۔ 
 انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سرکاری ملازم اس کیلئے درخواست نہیں دے سکتا، اس میں آئین کے مطابق کوئی ریزرویشن نہیں دیا گیا ہے۔ یہ بی جے پی کی نجی فوج یعنی کارپوریٹ میں کام کرنے والے’ خاکی پینٹ‘والوں کا اہم عہدوں پر براہ راست تقرری کی کوشش ہے۔ 
ان کے مطابق حکومت ہند کی وزارتوں میں ’ناگپوریہ ماڈل‘( سنگھی ماڈل) کے تحت اس تقرری میں دلت، پسماندہ طبقات، درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کو ریزرویشن کا کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔ این ڈی اے والے محروم طبقات کے حقوق پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK