Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیلی اسپائی وئیر کمپنی پیراگون سولوشن نے۱۰۰؍ صارفین کو نشانہ بنایا: واٹس ایپ

Updated: February 01, 2025, 9:02 PM IST | Washington

میٹا کی مقبول چیٹ سروس واٹس ایپ کے ایک اہلکار کے مطابق اسرائیل کی جاسوسی کمپنی پیراگون سولوشن نے صحافیوں اور سرکردہ سماجی شخصیات سمیت اس کے ۹۰؍ صارفین کو نشانہ بنایا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

میٹا کی مقبول چیٹ سروس واٹس ایپ کے ایک اہلکار کے مطابق اسرائیل کی جاسوسی کمپنی پیراگون سولوشن نے صحافیوں اور سرکردہ سماجی شخصیات سمیت۹۰؍ صارفین کو نشانہ بنایا۔اس اہلکار نے جمعہ کو خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ واٹس ایپ نے ہیک کے بعد پیراگون کو ایک سیز اینڈ ڈیسٹ مکتوب روانہ کیا تھا۔اہلکار نے یہ بتانے سے انکار کیا کہ اس جاسوسی سافٹ وئیر کے ذریعے کس کو نشانہ بنایا گیا، لیکن اس نے کہا کہ نشانہ بننے والے دو درجن سے زائد ممالک میں مقیم تھے، جن میں یورپ کے متعدد افراد بھی شامل تھے۔اہلکار کے مطابق صفر کلک ہیک کے تحت صارفین کونقصاندہ الیکٹرونک دستاویز بھیجے گئے، جس کیلئے صارف سے چیٹ کی ضرورت نہیں تھی۔اہلکار کے مطابق اس کوشش کو واٹس ایپ کے ذریعے ناکام بنا دیا گیا۔
ایک بیان میں واٹس ایپ، نے کہا کہ کمپنی لوگوں کی نجی طور پر بات چیت کرنے کی حق  کا تحفظ جاری رکھے گی۔‘‘سٹیزن لیب کے محقق جان سکاٹ ریلٹن نے کہا کہ واٹس ایپ صارفین کو نشانہ بنانے والے پیراگون اسپائی ویئرکی دریافت ایک یاد دہانی ہے کہ کرائے کے اسپائی ویئر پھیلتے رہتے ہیں۔واضح رہے کہ اسپائی وئیر اپنی اس تکنیک کو جرائم سے لڑنے اور قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے اہم قرار دیتی ہے۔ لیکن اس طرح کے جاسوسی تکنیک صحافیوں، کارکنوں، حزب اختلاف کے عہدیداروں کے فون میں ملنا اس تکنیک کے غلط استعمال کی جانب اشارہ ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی جیل سے۲۲؍ سال بعد آزاد ہونے والے شخص کی پہلی بار اپنی دو بیٹیوں سے ملاقات

پیراگون جسے مبینہ طور پر فلوریڈا میں مقیم سرمایہ کاری گرو پ اے ای انڈسٹریل پارٹنر نے حاصل کیا تھا ، نے عوامی سطح پر خود کو ذمہ دار باور کرانے کی کوشش کی ہے۔اس کی ویب سائٹ اخلاقی بنیادوں پر مبنی ٹول کی تشہیر کرتی ہے، تاکہ ناقابل یقین خطرات کو روکا جا سکے۔ ساتھ ہی کمپنی نے واقف کاروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پیراگون فقط مستحکم جمہوری ممالک میں حکومتوں کو یہ جاسوسی سافٹ وئیر فروخت کرتی ہے۔
ایک نقاد، جان سکاٹ ریلٹن نے کہا کہ پیراگون سولوشن کی ایک ذمہ دار کمپنی ہونے کی کہانی درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ واٹس ایپ صارفین کو نشانہ بنانے والے ان کے اسپائی ویئر کی دریافت سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اتنے ذمہ دار نہیں ہیں جتنا وہ دعویٰ کرتے ہیں۔اس کے علاوہ ایکسیس ناؤ نامی ایک ایڈوکیسی گروپ نے مطالبہ کیا ہے کہ پیراگون سولوشن کو اس کی نگرانی کی ٹیکنالوجی کے کسی بھی غلط استعمال کیلئے جوابدہ ٹھہرایا جائے۔ایکسیس ناؤ کی ایک سینئر ٹیک لیگل کونسل نتالیہ کرپیوا کے مطابق، پیراگون سولوشن کے اسپائی ویئر کی پہلی معلوم شکار ایک اطالوی نیوز ایڈیٹر ہے۔ایڈیٹر نے انتہائی دائیں بازو کی پارٹی کے یوتھ ونگ کے ممبران کے بارے میں ایک بڑا انکشاف شائع کیا تھا جو فاشسٹ نعروں، نازی سلامی اورسام دشمنی میں مصروف تھے۔

یہ بھی پڑھئے: فوجی ہیلی کاپٹر اور طیارہ کی فضا میں ٹکر کے بعد امریکہ کے شہری ہوا بازی کا شعبہ تنقیدوں کی زد پر

کرپیوا نے کہا کہ پیراگون سولوشن کے جاسوسی سافٹ ویئرکا غلط استعمال واحد واقعہ نہیں ہے، اس قسم کی بد دیانتی اس قسم کے جاسوسی تکنیکی صنعت کی ایک خصوصیت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسپائی وئیر خود کو نگراں کارمقرر نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ مزید زیادتیوں کو روکنے کیلئے اب ضابطے اور احتساب کی ضرورت ہے۔ متعدد رپورٹ سے پتا چلا ہے کہ اسرائیلی ساختہ پیگاسس اسپائی ویئر کو دنیا بھر کی حکومتیں کارکنوں، صحافیوں اور حتیٰ کہ سربراہان مملکت کی جاسوسی کیلئے استعمال کرتی رہی ہیں۔ پیراگون سولوشن کا ہیکنگ ٹول، جسے گریفائٹ کے نام سے جانا جاتا ہے، کا موازنہ پیگاسس اسپائی ویئر سے کیا جاسکتا ہے اور یہ انکرپٹڈ کمیونیکیشن سمیت متاثرہ فون تک مکمل رسائی کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK