• Sat, 26 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مرحوم بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی، این سی پی (اجیت پوار) میں شامل

Updated: October 25, 2024, 3:29 PM IST | Mumbai

بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی نے کانگریس سے نکالے جانے کے بعد اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ این سی پی نے انہیں باندرہ مغرب سےاپنا امیدوار قرار دیا ہے۔

Zeeshan Siddiqui with his family. Photo: INN
ذیشان صدیقی اپنےو الد کے ساتھ ۔تصویر: آئی این این

کانگریس کے سابق ایم ایل اے اور بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی کانگریس سے نکال دیئے جانے کے بعد اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی میں شامل ہوگئے ہیں۔ این سی پی نے اعلان کیا ہے کہ ذیشان صدیقی باندرہ مغرب سے پارٹی کے امیدوار ہوں گے۔ اس ضمن میں ذیشان صدیقی نے کہا ہے کہ ’’کانگریس اور مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈران گزشتہ کچھ دنوں سے مجھ سے رابطے میں تھے لیکن انہوں نے مجھے دھوکہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’’وہ کانگریس پر کسی طرح کے ردعمل کا اظہار نہیں کریں گے کیونکہ وہ ہمیشہ شیوسینا (یو بی ٹی) کے دباؤ میں رہتی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: عمر خالد کو ناحق جیل میں رکھنے کی عالمی میڈیا میں گونج

مرحوم بابا صدیقی کے بیٹے نے مزید کہا کہ ’’متعدد افراد نے بہت سی باتیں سیاسی طرز پر کی ہیں اور انہوں نے سیاسی مدعے بھی اٹھائے۔ میں نے اپنے والد کو کھویا ہے اور چند افراد نے غلط طریقے سے اس کا استعمال سیاسی طور پر کیا ہے۔ میں کانگریس کے بارے میں کچھ کہنا نہیں چاہتا ہوں کیونکہ وہ ہمیشہ شیوسینا (یو بی ٹی) کے دباؤ میں رہتی ہے۔ میں کئی برس کانگریس سے وابستہ رہا ہوں۔ مجھے افسوس ہے کہ کانگریس نے کبھی میری قدر نہیں کی تھی۔ لیکن مجھے معلوم ہے کہ جب انہیں یہ معلوم ہوگا کہ شیوسینا (یو بی ٹی) صحیح نہیں ہے تو کانگریس کے لیڈران شاید تب خوش ہوں گے۔ این سی پی نے مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا اسی لئے میں ان کا شکرگزار ہوں۔ میں ہمیشہ ان افراد کا ساتھ دوں گا جنہوں نے مشکل حالات میں میرا تعاون کیا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: فرانس: لبنان کی مدد کیلئے ۱۰۸؍ ملین ڈالر کاامدادی پیکیج فراہم کرنے کا اعلان

ذیشان صدیقی نے مزید کہا کہ ’’مہاوکاس اگھاڑی نے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا ہے اور کانگریس کی نشستیں شیوسینا کو دے دی گئیں، یہ بدقسمتی ہے۔ کانگریسی لیڈران اور مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈران گزشتہ دنوں سے مجھ سے رابطے میں تھے لیکن وہ مجھے دھوکہ دینے کا ارادہ رکھتے تھے۔ مشکل حالات میں اجیت پوار، پرفل پٹیل، سنیل تاراکار، سنیل تاٹکرے اور این سی پی نے مجھ پر بھروسہ کیا تھا۔ میں اس کیلئے ان کا شکرگزار ہوں۔ یہ میرے والد کی نامکمل خواہش تھی کہ ہم یہ سیٹ جیتیں اور لوگوں کے حقوق کیلئے لڑیں۔ لوگوں کیلئے لڑتے ہوئے انہوں نے اپنی جان گنوا دی۔ ان کا خون میری رگوں میں دوڑ رہا ہے اور ان کی جنگ میں لڑوں گا اور کامیابی کے ساتھ باندرہ مشرق سے جیتوں گا۔‘‘خیال رہے کہ ۱۲؍ اکتوبر کی رات بابا صدیقی کو تین افراد نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ لیلاوتی اسپتال لے جانے کے بعد ڈاکٹروں نے بابا صدیقی کو مردہ قرار دیا تھا۔ بابا صدیقی کے قتل کے معاملے میں تحقیقات جاری ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK