راجیش کھنہ، ہندوستانی سنیما کے اصل سپر اسٹار، اپنی بے مثال مقبولیت اور سب سے زیادہ مداحوں کی تعداد کے ساتھ، سپر اسٹارڈم رکھنے والے بالی ووڈ کے پہلے اداکار تھے۔۱۹۷۰ءسے ۱۹۸۷ء تک وہ سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکار کے طور پر جانے جاتے تھے۔
EPAPER
Updated: September 01, 2024, 9:54 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
راجیش کھنہ، ہندوستانی سنیما کے اصل سپر اسٹار، اپنی بے مثال مقبولیت اور سب سے زیادہ مداحوں کی تعداد کے ساتھ، سپر اسٹارڈم رکھنے والے بالی ووڈ کے پہلے اداکار تھے۔۱۹۷۰ءسے ۱۹۸۷ء تک وہ سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکار کے طور پر جانے جاتے تھے۔
راجیش کھنہ، ہندوستانی سنیما کے اصل سپر اسٹار، اپنی بے مثال مقبولیت اور سب سے زیادہ مداحوں کی تعداد کے ساتھ، سپر اسٹارڈم رکھنے والے بالی ووڈ کے پہلے اداکار تھے۔۱۹۷۰ءسے ۱۹۸۷ء تک وہ سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکار کے طور پر جانے جاتے تھے۔ اپنے کریئر میں غیر متوقع طور پر کمی آنے سے پہلے لگاتار ۱۵؍ہٹ فلمیں دیں۔ لیکن یہاں ایک ایسا موڑ بھی ہے جس سے بہت سے لوگ ناواقف ہیں۔ باکس آفس پر اپنے غلبہ کے باوجود، راجیش کھنہ نے ۱۹۷۱ء کی اپنی فلم ’’آنند‘‘کیلئے ایک روپیہ نہیں لیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے:میں فلموں سے دور ہونا چاہتا ہوں: ریا چکربورتی کے شو ’چیپٹر ‘۲ میں عامر خان
’ای ٹائمز‘ کو ایک بڑا انکشاف کرتے ہوئے فلموں کے مورخ دلیپ ٹھاکر نے راجیش کھنہ کے اس اقدام پر تفصیلات سے آگاہ کیا۔ پے چیک کے بجائے، راجیش کھنہ نے اپنی کمپنی، شکتی راج فلمز کے تحت ’آنند کیلئے تقسیم کے حقوق حاصل کرلئے تھے۔ اور یہ ایک بہترین فیصلہ ثابت ہوا۔ انہوں نےاس فلم سے اپنی معمول کی فیس سے دس گنا کمائی کی، یہ سب فلم کی ناقابل یقین کامیابی کی بدولت ہوا۔ دلیپ ٹھاکر نے کہا کہ راجیش کھنہ نے’’آنند‘‘ کیلئے کوئی معاوضہ نہیں لیاتھا۔ اس کے بجائے، انہوں نے اپنی فرم شکتی راج فلمز کے تحت فلم کی تقسیم کے حقوق حاصل کئے تھے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے:پرانے نغموں کی جاذبیت کو برقرار رکھ کر انہیں اپنی آواز دینے والے صنم پوری
فلم ’آنند‘ میں راجیش کھنہ کے کردار کیلئے ہدایتکار رشی کیش مکھرجی کشور کمار اور دھرمیندر کے انتخاب پر غور وخوض کررہے تھے۔دراصل ، فلمساز نے دھرمیندر سے چنئی سےممبئی کی پرواز کے دوران انہیں کہانی بھی سنائی تھی۔ لیکن رشی کیش مکھرجی نے ان کے بجائے راجیش کھنہ کو فلم میں لیا۔
دلیپ ٹھاکر نے کہا کہ راجیش کھنہ کے ایک کے بعد ایک فلموں کی مصروف شیڈول کے باوجود ہدایت کار رشی کیش مکھرجی نے ان سے تاریخیں دینے پر اصرار کیا جس پر کھنہ راضی ہوگئے جس کی وجہ سے فلم کی شوٹنگ صرف ۲۸؍ دنوں میں مکمل کی گئی۔
انہوں نےکہا کہ’’ہرشی دا نے اصرار کیا کہ کھنہ انہیں اپنی تاریخیں دیں جس کی وجہ سے آنند کی شوٹنگ ۲۸؍ دنوں میں مکمل ہوئی تھی۔‘‘
واضح رہے کہ فلم ’’آنند‘‘ ۱۹۷۱ء میں ریلیز ہوئی تھی۔ اس فلم کے ہدایتکار رشی کیش مکھرجی تھے۔ ہندوستانی سنیما میں اس فلم کو کلاسک کا درجہ حاصل ہے۔ اس فلم کو بہترین کہانی اور راجیش کھنہ، امیتابھ بچن کی بہترین پرفارمنس کیلئے جانا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:کسرتی جسم کے مالک رتیک روشن ایک وقت میں ۲۵؍ سموسے کھاسکتے ہیں
آنند کی کہانی، ایک شدید بیمار لیکن خوش مزاج آدمی کی ہے جو اپنے اردگرد کے لوگوں، خاص طور پر اس کے دوست ڈاکٹر بھاسکر (امیتابھ بچن ) پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔ اس کی جذباتی گہرائی، یادگار مکالموں جیسے ’’زندگی بڑی ہونی چاہئے، لمبی نہیں‘‘ اور سلیل چودھری کی لازوال موسیقی کیلئے اسے بڑے پیمانے پر پذیرائی حاصل ہوئی۔ فلم کی متاثر کن کہانی اور اثر انگیز پرفارمنس کی وجہ سے اسے بالی ووڈ کا اہم ورثہ خیال کیا جاتا ہے۔