• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جنوبی کوریا: سیمسنگ ملازمین کی ہڑتال میں غیرمعینہ مدت تک اضافہ، پروڈکشن متاثر

Updated: July 10, 2024, 11:53 PM IST | New Delhi

مزدور یونین ہڑتال کے ذریعے کمپنی انتظامیہ کو گفتگو ٹیبل تک لانا چاہتی ہے اور تنخواہ میں اضافہ اور مزید سہولیات کے مطالبے سامنے رکھنا چاہتی ہے۔ ۲۰۱۹ء میں قائم کی گئی سیمسنگ کی موجودہ یونین میں ۳۰؍ہزارسے زائد ملازمین شامل ہیں جو کمپنی کی افرادی قوت کے پانچویں حصہ سے زیادہ ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

جنوبی کوریا کی معروف الیکٹرانکس کمپنی سیمسنگ کے ہزاروں ملازمین کی یونین نے تین دن کی ہڑتال کو غیر معینہ مدت تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ سیمسنگ انتظامیہ کو گفت وشنید پر مجبور کرنے کیلئے یونین نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ مزدوروں کی اس ہڑتال کو سیمسنگ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ہڑتال کہا جا رہاہے۔ مزدور یونین ہڑتال کے ذریعے کمپنی انتظامیہ کو گفتگو کی ٹیبل تک لانا چاہتی ہے اور اپنے مطالبے منوانا چاہتی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ہی کمپنی انتظامیہ نے لگاتار دوسری سہ ماہی میں بڑا نفع ہونے کی پیشینگوئی کی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: ’’اسرائیلی حملوں کے سبب مذاکرات دوبارہ صفر پر آسکتے ہیں‘‘

پیر کو سیمسنگ کے ۵؍ ہزار سے زائد ملازمین نے ہڑتال کا اعلان کیا اور کام کرنے سے انکار کردیا۔ پہلے صرف ۳؍دنوں کی ہڑتال کا اعلان کیاگیا تھا لیکن اب اسے غیر معینہ مدت تک بڑھا یا گیاہے۔ واضح رہے کہ یہ ہڑتال، سیمسنگ کے ملازمین کی عرصہ سے چل رہی جدوجہد کا حصہ ہے۔ ملازمین چاہتے ہیں کہ ان کی تنخواہ میں اضافہ کیاجائے اور انہیں مزید سہولیات دی جائیں۔
قبل ازیں جون میں ملازمین نے ایک دن کیلئے فیکٹری سے واک آؤٹ کرکے احتجاج کیا تھا۔ یہ ملازمین کا پہلا اجتماعی اقدام تھا۔ اس سے قبل دہائیوں تک مزدوروں کی کوئی یونین نہیں تھی۔۲۰۱۹ء میں قائم کی گئی سیمسنگ کی موجودہ یونین میں ۳۰؍ ہزارسے زائد ملازمین شامل ہیں جو کمپنی کی افرادی قوت کے پانچویں حصہ سے زیادہ ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: یوپی: اناؤ میں بس اور دودھ کے ٹینکر کے ٹکراؤ کے سبب حادثہ، ۱۸؍افراد ہلاک، ۱۹؍ زخمی

سیمسنگ نے بدھ کو اے ایف پی کو بیان دیا کہ اس ہڑتال سے کمپنی کی پیداوار پر اثر نہیں پڑے گا۔ سیمسنگ کے ایک ترجمان نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ سیمسنگ الیکٹرانکس اسے یقینی بنائے گی کہ ملازمین کی ہڑتال سے پیداوار متاثر نہ ہوں۔ سیمسنگ نے مزید کہا کہ کمپنی، ہڑتال پر بیٹھے ملازمین سے گفتگو کرنے کیلئے تیار ہے۔دوسری طرف، یونین نے کہا کہ ہم نے تصدیق کی ہے کہ ہڑتال سے کمپنی کی پیداوار پر منفی اثر پڑا ہے۔ یونین نے مزید بتایا کہ اگر ہڑتال کو طول دیا گیا تو کمپنی انتظامیہ کو بھاری نقصان اُٹھانا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھئے: اردن: بڑھتی ہوئی پناہ گزیں آبادی کیلئے حکومت کی عالمی برادری سے مدد کی اپیل

یونین نے کمپنی کے دیگر ملازمین سے ہڑتال میں شریک ہونے کی اپیل کی اور کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ آخرکار انتظامیہ ہمارے مطالبات کے سامنے جھکے گی اور گفتگو کیلئے تیار ہو جائے گی۔ ہمیں ہماری فتح کا یقین ہے۔واضح رہے کہ سیمسنگ الیکٹرانکس، میموری چپ کی پیداوار میں دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے۔ اسی طرح، جنریٹیواے آئی (مصنوعی ذہانت) کیلئے درکار قیمتی چپ کی عالمی پیداوار میں بھی سیمسنگ کمپنی بڑے پیمانے پر تعاون کرتی ہے۔ 
تائی پے کے تحقیقی ادارہ ٹرینڈ فورس سے تعلق رکھنے والی محقق اورل وو نے اے ایف پی کو بتایا کہ سیمی کنڈکٹر تیار کرنے والی فیکٹریاں میں خود کار مشینوں کا استعمال زیادہ ہوتا ہے اور انسانی طاقت کم درکار ہوتی ہے۔ اس لئے ممکن ہے کہ ملازمین کی ہڑتال سے سیمسنگ کی پیداوار زیادہ متاثر نہیں ہوگی۔ وو کا ماننا ہے کہ اگر ہڑتال کی مدت میں اضافہ بھی کیا گیا تو حالیہ رپورٹ کے مطابق کمپنی کی پیداوار پر کوئی خاص اثر نہیں پڑیگا۔یاد رہے کہ ۲۰۱۹ء میں سیمسنگ الیکٹرانکس میں پہلی مؤثر ملازمین یونین کا قیام عمل میں آیا تھا۔ سیمسنگ نے حال ہی میں پیشینگوئی کی تھی کہ جنریٹیو آرٹیفیشل انٹیلی جینس کی بڑھتی ماننے کی بدولت، سال در سال دوسری سہ ماہی میں کمپنی کے منافع۱۵؍ گنا اضافہ ہوسکتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK