Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

الور: یہاں مسلمانوں کو ہراساں کرنا پولیس کا معمول ہے: رہائشیوں کا ردعمل

Updated: March 07, 2025, 9:25 PM IST | Alwar

الور، راجستھا ن میں دودن قبل پولیس کے ذریعے نوزائیدہ کا سر کچل جانے کے بعد دیہاتیوں میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ عمران خان نے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

Imran Khan with his wife Rajeeda. Photo: INN.
عمران خان اپنی بیوی راجیدہ کے ہمراہ۔ تصویر: آئی این این۔

راجیدہ کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے ہیں ، اور وہ بستر پر بے حس و حرکت پڑی ہیں ۔ دو دن قبل ہی انہوں نے اپنی نومولود بیٹی کو کھو دیا تھا۔ اس صدے کی وجہ سے وہ ذہنی طور پر شدید متاثر ہوئی تھیں ۔ راجستھان کے ضلع الور کے رگوناتھ گڑھ گاؤں (نواں پولیس اسٹیشن کے تحت) میں مسلسل پولیس چھاپوں کی خبریں گردش کر رہی ہیں ۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ میوات کے علاقے میں کام کرنے والے سائبر کرائم کے گروہوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ میوات، جو ہریانہ، راجستھان، اور اتر پردیش میں پھیلا ہوا ہے، میو مسلم برادری کا مسکن ہے۔ یہ برادری ایک تاریخی اور ثقافتی ورثہ رکھتی ہے اور برطانوی استعمار کے خلاف مزاحمت کیلئےمشہور ہے۔ 
میوات میں سائبر کرائم کا مرکز؟
حکومت کے مطابق ہندوستان میں رجسٹر ہونے والے۵۴؍ فیصد سائبر جرائم کا تعلق میوات سے ہے۔ ان جرائم میں موبائل فون کے ذریعے دھوکہ دہی اور بلیک میلنگ کے معاملات زیادہ عام ہیں ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان جرائم میں ملوث زیادہ تر افراد۱۷؍ سے۳۰؍ سال کی عمر کے ہیں ، لیکن بعض کیسز میں ۱۲؍ سال کے بچے بھی شامل رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: اگر مسلمان ہولی کے رنگ سے بچنا چاہتے ہیں تو گھروں میں رہیں: سنبھل پولیس اہلکار کے بیان کے بعد ہنگامہ

راجستھان پولیس کا چھاپہ اور معصوم بچی کی ہلاکت
۲؍ مارچ کی صبح عمران خان اپنے گھر میں سو رہے تھے، جب تقریباً۶؍ بجے پولیس دو جیپ میں پہنچی اور ان کے دروازے پر دستک دی۔ ان کی اہلیہ، جو ایک ماہ کی بیٹی کے ساتھ چارپائی پر سو رہی تھیں ، نے دروازہ کھولا۔ عمران خان نے مکتوب میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ ’’ایک مرد پولیس اہلکار نے میری بیوی کو زبردستی کھینچ کر باہر نکال دیا پھر ایک پولیس اہلکار چارپائی پر چڑھ گیا اور میرے بچے کے سر پر پیر رکھ دیا۔ عمران، جو یومیہ مزدور ہیں اور ان کے پاس اسمارٹ فون تک نہیں ہے، کو پولیس نے گھسیٹ کر باہر نکالا۔ جب وہ واپس آئے تو ان کی بیوی رو رہی تھیں اور بچی کا ایک طرف کا سر کچلا ہوا تھا اور اس کے ناک سے خون بہہ رہا تھا۔ عمران نے کہا’’میری بیٹی فوراً دم توڑ گئی، اس نے نہ کوئی چیخ ماری، نہ کوئی حرکت کی۔ 
پولیس کے خلاف احتجاج
واقعے کے بعد دیہاتیوں نے پولیس سے رابطہ کیا لیکن کوئی جواب نہ ملا۔ وہ الور کے ایس پی (رورل) کے دفتر پہنچے اور احتجاج کیاجس کے بعد نامعلوم پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ تاہم، عمران کا کہنا ہے کہ ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ پولیس ٹیم کی قیادت ہیڈ کانسٹیبل گردھاری اور جگویر کر رہے تھے، جبکہ دیگر اہلکار سنیل، رشی اور شاہد شامل تھے۔ یہ چھاپہ الور کے ایس پی سنجیو نین کی ہدایت پر مارا گیا تھا۔ عمران نے مطالبہ کیا کہ ’’یہ ارادی قتل تھا اور میں انصاف چاہتا ہوں ۔ 

یہ بھی پڑھئے: یوپی میں بلڈوزر راج پر سپریم کورٹ برہم، مکانات دوبارہ تعمیر کرنے کا حکم

میوات کے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے؟
مقامی مسلم لیڈران کا کہنا ہے کہ اگرچہ میوات میں سائبر کرائم ایک مسئلہ ہے، لیکن صرف مسلمان ہی اس میں ملوث نہیں ۔ لائق خان، گاؤں گونگرہ کے سابق سرپنچ اور وکیل نے کہا کہ پولیس کا ظلم معصوم افراد کو نشانہ بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی نااہلی، پولیس کی آمریت، اور تعلیمی فقدان کا نتیجہ ہے، اور یہ شرمناک ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس، خواتین اہلکاروں کے بغیر گھروں میں گھس جاتی ہے، خواتین، بوڑھوں ، اور بچوں کو مارتے ہیں اور معصوم افراد کو گرفتار کرتے ہیں ۔ 
رشوت، جھوٹے مقدمات اور بے گناہ لوگوں کی گرفتاریاں 
دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ پولیس بے گناہ مردوں کو گرفتار کر کے بھاری رقم وصول کرتی ہے اور انہیں چھوڑ دیتی ہے جبکہ اصل مجرم آزاد گھومتے ہیں ۔ نافذ (۲۵)، ایک وی لاگر، کو۲۵؍ فروری کو پولیس نے گرفتار کیا۔ نافذ نے بتایا کہ ’’پولیس نے میرے گھر پر چھاپہ مارا، میں نے فیس بک پر لائیو ویڈیو ریکارڈ کی پھر بھی انہوں نے مجھے اٹھا لیا، پولیس نے میرافون توڑ دیا اور مجھ سے ۲؍ لاکھ روپے رشوت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ’’جب میرے گھر والوں نے رقم کا انتظام کیا، تب ہی مجھے چھوڑا گیا۔ یہ سب ہماری برادری کے خلاف ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: اب سنبھل جامع مسجد میں فرقہ پرستوں کو نماز پر بھی اعتراض

شاہ رخ (۲۵) جو ایک گلوکار ہیں اور ان کا ریکارڈنگ اسٹوڈیو ہے، کو پولیس نے دھوکہ دہی کے جھوٹے الزامات میں پھنسا دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ’’پولیس نےمیرے اسٹوڈیو کا سارا سامان توڑ دیا، پھر جب کچھ نہ ملا تو مجھے چھوڑ دیا۔ ‘‘ شاہ رخ نے مزید کہا ’’پولیس نے ہمیں لیپ ٹاپ کے ساتھ پکڑنے کا ڈراما کیا، لیکن میرے گھر میں سی سی ٹی وی تھا جس کی وجہ سے میں بچ گیا۔ ‘‘ 
اپوزیشن جماعت کانگریس کی مداخلت
کانگریس کے ضلع صدرغفور خان نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا کہ سائبر کرائم کے نام پر پولیس بے گناہ افراد کو پکڑ رہی ہے۔ جو لوگ رشوت دے سکتے ہیں ، انہیں چھوڑ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میوات کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے، جبکہ سائبر کرائم پورے ملک میں ہوتا ہے۔ یہ سب بی جے پی حکومت کی مسلم دشمنی کا نتیجہ ہے۔ کانگریس لیڈران نے پنچایت میں خبردار کیا کہ اگر سخت کارروائی نہ کی گئی تو ہم ایس پی کے دفتر کے باہر احتجاج کریں گے۔ 
عمران خان کا انصاف کا مطالبہ
عمران خان نے کہا’’میں اپنی بیٹی کیلئے انصاف چاہتا ہوں ۔ میں چاہتا ہوں کہ ان مجرموں کو پھانسی دی جائے۔ ‘‘ دیہاتیوں نے پولیس اہلکاروں کی معطلی اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK