• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بدلا پور: اسکول کی ۲؍ بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی،عوام کا اسٹیشن پر مظاہرہ

Updated: August 20, 2024, 4:39 PM IST | Mumbai

بدلا پور کے ایک اسکول میں ۴؍ سال کی عمر کی ۲؍ بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے خلاف عوام نے بدلا پور اسٹیشن پر زبردست مظاہرہ کیا۔ اسکول کے صفائی عملے کے ایک رکن کے ذریعے اسکول کے واش روم میں ان بچیوں کےساتھ جنسی زیادتی نے سرپرستوں میں بچوں کی حفاظت کے تعلق سے تشویش پیدا کردی ہے۔

Protesters crowd at Badlapur station. Photo: Ashish Rane, Inquilab
بدلاپور اسٹیشن پر مظاہرین کا ہجوم۔ تصویر: آشیش رانے، انقلاب

خبروں کے مطابق بدلاپور کی ایک اسکول کے صفائی عملہ کے ایک رکن کے ذریعے چار سال کی دو بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی معاملے میں پولیس کےـ ڈھیلے رویہ کے خلاف عوام کی ناراضگی میں اضافہ ہو گیا۔ ممبئی کی سینٹرل لائن منگل کی صبح بر طرح متاثررہی۔ عوام بڑی تعداد میں بدلا پور ریلوے اسٹیشن پر جمع ہو گئے،اور ٹرینوں کی آمد و رفت کو روک دیا۔

یہ بھی پڑھئے: بی جے پی حکومت خواتین کے تحفظ میں ناکام: بھوپیندر ہڈا

اس بابت سینٹرل ریلوے حکام  نے ایک بیا ن جاری کرتے ہوئے کہا کہ لوکل ٹیرین صبح ۱۰؍ بج کر ۱۰؍ منٹ سے بدلا پور اسٹیشن پر کھڑی ہیں۔ ٹرینوں کی آمد ورفت ایسے مظاہرے کے سبب رکی ہے جس کا ریلوے سے کوئی سرو کار نہیں ہے۔ پٹریوں پر عوام کی بھیڑکے سبب دونوں سمتوں کی  لوکل ریل خدمات ٹھپ پڑی ہیں ، جبکہ پانچ ایکسپریس ٹرینوں کو راستہ تبدیل کرکے کرجت پنویل والے راستے سےشیواجی ٹرمنس کی جانب چلایا گیا۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ: کمال عدوان میں ادویات اور ایندھن کی کمی، درجنوں بچوں کی جانوں کو خطرہ

اسکول طلبہ کے والدین اور شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے مبینہ طور پر سست روی سے کام لیا،جبکہ یہ معاملہ ۱۲؍ اور ۱۳؍ اگست کا ہے جب دونوں بچیوں کے ساتھ صفائی کے کام پر مامور شخص نے اسکول کے واش روم میں جنسی زیادتی کی۔ لیکن پولیس نے اس معاملے میں ابتدائی رپورٹ درج کرنے میں قصداً تاخیر کی، اور ۱۶؍ اگست کو معاملہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کیا۔اس واقع نے سرپرستوں میں بچیوں کی حفاظت کے تعلق سے تشویش پیدا کر دی ہے۔ اور انہوں نے حفاظت کیلئے خاطر خواہ اقدام کرنے کا مطالبہ کیا۔

#Thane Two 4 yrs old girls was sexually abused by sweeper Akshay Shinde in the bathroom

احتجاج کےطور پر علاقے کے دکانیں اور کاروبارمنگل کو بند رہے۔ اسکول کو بھی احتجاجاً بند کر دیا گیا ۔ اس احتجاج میں مقامی سیاستداں بھی شامل ہوگئے۔ ساتھ ہی ان کے کارکن نے بھی مظاہرے میں شمولیت اختیار کرلی۔ سینئیر پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معاملہ درج ہونے کے ۴؍ گھنٹوں کے اندر ہی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔عدالت نے ملزم کوپولیس ریمانڈ میں دے دیا ہے۔ساتھ ہی دو تجربہ کار خاتون پولیس افسروں کو بھی تحقیقاتی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔اور ملزم کے خلاف پختہ ثبوت کے ساتھ ایک مضبوط معاملہ تیار کیا جائےگا۔ 

یہ بھی پڑھئے: کولکاتا جیسا واقعہ اتراکھنڈ میں بھی ہوا مگر ہر طرف خاموشی

پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ احتجاج ختم کر دیں تاکہ پولیس کی تحقیقات مناسب طور پر آگے بڑھ سکے۔ اس کے علاہ تھانے پولیس کمشنر نے عوامی اجتماع پر پابندی عائد کر دی ہے۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تھانے پولیس کمشنر سے بات کی ہے جنہوں نے ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کی۔ وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا ہے کہ یہ معاملہ فاسٹ ٹریک عدالت میں چلایا جائےگا، ساتھ ہی اداروں کو اس بات کا پابند بنایا جائے گا کہ کسی بھی عملہ کو ملازمت پر رکھنے سے پہلے عملے کی تمام معلومات حاصل کی جائے۔ اس احتجاج میں راج ٹھاکرے کی پارٹی نو نرما سینا کے مقامی لیڈرنے بھی اپنا غصہ ظاہر کیا، اور مطالبہ کیا اس معاملے کو ایک سال کے اندر ہی فیصل کرکے ایک نظیر قائم کی جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی پارٹی کی خواتین کارکنان ہی تھیں جنہوں نے اس معاملے پر سب سے پہلے آواز بلند کی۔اور ۱۲؍ اگست واقع کے تعلق سے پولیس کی سست روی کے خلاف ایک خاموش احتجاج کا اہتمام کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK