Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

دہلی: روہنگیا اور بنگلہ دیشی مہاجرین پر بڑھتی پابندی پر تشویش کا اظہار

Updated: March 20, 2025, 7:42 PM IST | New Delhi

شاہین باغ اور سنگم وہار میں دستاویزات کی سخت تصدیق کے عمل نے امتیازی سلوک اور ہراساں کیے جانے کے خدشات کو بڑھا دیا ہے۔ساتھ ہی روہنگیا اور بنگلہ دیشی مہاجرین پر بڑھتی پابندی پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

A scene from the ongoing campaign against Bangladeshis and Rohingyas in Delhi. Photo: INN
دہلی میں جاری بنگلہ دیشی اور روہنگیا کے خلاف مہم کا ایک منظر۔ تصویر: آئی این این

قومی دارالحکومت میں مشتبہ غیر قانونی بنگلہ دیشی اور روہنگیا مہاجرین کے خلاف ایک نئی مہم شروع کی گئی ہے، جس سے مسلم سماج میں تشویش بڑھ رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کے حکم پر، پولیس نے شاہین باغ کے شرم وہار اور سنگم وہار کے اے بلاک جیسے علاقوں میں کارروائیوں کو تیز کر دیا ہے، جہاں دستاویزات اور سوشل میڈیا سرگرمیوں کی سخت جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔ اس کوشش کا مقصد شہر میں غیر قانونی طور پر رہنے والے افراد کو باہر نکالنا ہے، لیکن اس سے امتیازی سلوک اور ناجائز نشانہ بنانے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: بھنڈارہ: اورنگ زیب کے متعلق ’انسٹاگرام اسٹیٹس‘ رکھنے پر کشیدگی

یہ تازہ کارروائی، جو سخت دستاویزات کی جانچ پڑتال کے ساتھ شروع ہوئی، میں اہلکاروں نے گھر گھر  جا کر جھگیوں والے علاقوں کی چھان بین کی اور رہائشیوں کے دستاویزات کی جانچ کی۔ ان میں آدھار کارڈ، ووٹر آئی ڈی، اور دیگر شناختی دستاویزات شامل تھے، جبکہ افراد سے دہلی میں قیام کی مدت اور بنگلہ دیش سے ممکنہ تعلقات کے بارے میں سوالات کیے گئے۔ دستاویزات کی جانچ کے علاوہ، سوشل میڈیا پروفائلز اور آن لائن سرگرمیوں کی گہری چھان بین کی گئی، جس سے رہائشیوں کیلئے خطرات بڑھ گئے۔ایک پولیس اہلکار نے کہاکہ ’’ یہ کارروائی دہلی کے سیکورٹی نظام کو مضبوط بنانے کی ہماری بڑی کوشش کا حصہ ہے۔‘‘یہ کارروائی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے درمیان ہونے والی میٹنگ کے بعد شروع کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ناگپور :حالات پُرامن، کچھ علاقوں میں کرفیو برقرار، گرفتاریوں کا سلسلہ دراز

دہلی پولیس کے مطابق،۵؍ فروری تک تقریباً۳۳؍ بنگلہ دیشی شہریوں کو ملک بدر کر دیا گیا ہے، جبکہ بہت سے لوگوں کو حراست میں لے کر ملک بدری کا انتظار ہے۔ پولیس کی جانب سے جاری کوششوں میں غیر قانونی مہاجرین کو حراستی مراکز منتقل کرنا بھی شامل ہے جبکہ ان کی ملک بدری کے عمل کو انجام دیا جا رہا ہے۔ گزشتہ ہفتوں میں، غیر قانونی رہائش کیلئے شناخت کیے جانے والے افراد کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، اور پولیس نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ شہر بھر میں مزید کارروائیوں کے ساتھ یہ مہم جاری رہے گی۔
ایک مقامی سماجی لیڈرنے کہا،’’ معصوم لوگوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے واضح رہنما خطوط ہونے چاہئیں۔ ہمیں خدشہ ہے کہ یہ کارروائی غیر قانونی مہاجرین کی شناخت کے نام پر ہراساں کیے جانے اور غلط حراست کا باعث بن سکتی ہے۔ پولیس کو یقینی بنانا چاہیے کہ وہ ضروری احتیاط برتیں، اور ان جانچ پڑتالوں کو شفاف طریقے سے انجام دیں۔‘‘غیر قانونی مہاجرین کی شناخت پر اس کارروائی نے ہندوستان بھر میں مسلم معاشرے کے الگ تھلگ ہونے کے بڑے خدشات کو جنم دیا ہے۔ ہجرت کی پالیسیوں کی بڑھتی ہوئی فوجی کاری اور معاشرے کے بعض حصوں میں مسلم مخالف بیانات نے شہر میں بہت سے مسلمانوں میں عدم تحفظ کے احساس کو بڑھا دیا ہے۔اگرچہ حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات عوامی سلامتی کو برقرار رکھنے کیلئےضروری ہیں،سماجی لیڈر اصرار کرتے ہیں کہ انہیں منصفانہ طریقے سے انجام دیا جائے، اور زیادتیوں کو روکنے کیلئے مناسب اقدامات کئے جانے چاہئے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ناگپورتشدد: پولیس نے ہنسا پوری اور بھالدار پورہ میں گھروں میں گھس کر گرفتاریاں کیں

جیسے جیسے یہ کارروائی جاری ہے، دہلی حکومت پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور مقامی سماج کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات کو حل کرنے کا دباؤ بڑھنے کا امکان ہے۔ وکیل زیادہ شفاف طریقہ کاراپنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، یہ یقینی بناتے ہوئے کہ یہ کارروائی لوگوں کی نسل، مذہب، یا پس منظر کی بنیاد پر ناجائز حراست کا باعث نہ بنے۔اس کے ساتھ ہی حکام کو مشورہ دیا جا رہا ہے کہ یہ کارروائی سماج میں مزید تقسیم کا سبب نہ بنے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK