• Fri, 14 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کیلیفورنیا کو دوبارہ عظیم بنائیں: ڈنمارک، امریکی ریاست کو`خریدنے` کا خواہش مند؟

Updated: February 13, 2025, 10:03 PM IST | Inquilab News Network | Copenhagen

ایک آنلائن پٹیشن کے مطابق، کیلیفورنیا پر ڈنمارک کے قبضہ کے بعد اسے "نیو ڈنمارک" قرار دیا جائے گا اور مشہور تھیم پارک ڈزنی لینڈ کا نام بدل کر"ہنس کرسچن اینڈرسن لینڈ" رکھ دیا جائے گا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ایک آن لائن پٹیشن طنزیہ طور پر ڈنمارک سے امریکی ریاست کیلیفورنیا کو خریدنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ منگل تک ۲ لاکھ سے زائد افراد `ڈنمارکیفیکیشن` نامی اس مہم کی حمایت کرتے ہوئے پٹیشن پر دستخط کر چکے ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے گرین لینڈ، جو ڈنمارک کے ماتحت ہے، خریدنے کی کوششوں کے تناظر میں یہ مہم سامنے آئی ہے۔ 

جنوری میں وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد ٹرمپ نے کئی متنازع بیانات دیئے ہیں۔ امریکی صدر نے کنیڈا کو ۵۱ ویں امریکی ریاست بنانے کا مطالبہ کیا، پنامہ نہر پر قبضے کی دھمکی دی، گرین لینڈ خریدنے کی کوشش کی اور کہا کہ وہ غزہ پر امریکی قبضہ چاہتے ہیں۔ ٹرمپ کو مزہ چکھانے کیلئے ڈینز (ڈنمارک کے باشندے) نے اب امریکی ریاست کیلیفورنیا کو خریدنے کیلئے ایک پٹیشن شروع کی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ہندوستان اور فرانس دفاع وشہری جوہری توانائی کے شعبوں میں تعاون کیلئے پُرعزم

ہزاروں ڈینز نے "کیلیفورنیا کے ڈنمارکیفیکیشن" کی پٹیشن پر دستخط کئے ہیں۔ پٹیشن کی ویب سائٹ پر "کیلیفورنیا کو دوبارہ عظیم بنائیں" کا نعرہ لکھا ہے، جو ٹرمپ کے "امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائیں" کا مذاق بناتا ہے۔ کیلیفورنیا خریدنے کیلئے پٹیشن پر ۵ لاکھ دستخط کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ 

اس منصوبہ کی حمایت کرنے پر ڈنمارک کے شہریوں کو ۵ مراعات، سنشائن، کیلیفورنیا ٹیکنالوجی سیکٹر، ہمیشہ کیلئے ایوکاڈو ٹوسٹ، آزاد دنیا کی حفاظت اور ڈزنی لینڈ فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ پٹیشن میں لکھا ہے کہ کیلیفورنیا پر ڈنمارک کے قبضہ کے بعد اسے "نیو ڈنمارک" قرار دیا جائے گا اور مشہور تھیم پارک ڈزنی لینڈ کا نام بدل کر"ہنس کرسچن اینڈرسن لینڈ" رکھ دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اینڈرسن ایک عظیم ڈینش ادیب تھے۔ ویب سائٹ کے نچلے حصے میں ان دعوؤں اور ارادوں کو حقیقی قرار دیتے ہوئے لکھا ہے، "یہ مہم ۱۰۰ فیصد حقیقی ہے… ہمارے خوابوں میں۔"

یہ بھی پڑھئے: تعلیم کو۱۰۰؍ فیصد ڈجیٹل کردینے کے ۱۵؍ سال بعد سویڈن میں کتابوں اور بیاضوں کی واپسی

کیلیفورنیا کیوں؟

کیلیفورنیا، امریکہ کی سب سے زیادہ آبادی والی اور خوشحال ریاست ہے۔ اسے گولڈن اسٹیٹ بھی کہا جاتا ہے۔ ڈنمارکیفیکیشن مہم کا کہنا ہے کہ کیلیفورنیا کے لیڈران کے ساتھ ان کے جھگڑے کے پیش نظر، ٹرمپ کیلیفورنیا کو ڈنمارک کے حوالے کرنے کیلئے موزوں شخص ہیں۔ وہ کیلیفورنیا کے بڑے پرستار نہیں ہیں۔ انہوں نے اسے `وفاق کی سب سے تباہ شدہ ریاست` کہا اور اس کے لیڈران کے ساتھ برسوں سے جھگڑا کرتے آئے ہیں۔ ہمیں پورا یقین ہے کہ وہ صحیح قیمت پر اس سے دستبردار ہونے کیلئے تیار ہو جائیں گے۔

یہ پٹیشن اس وقت منظر عام پر آئی ہے جب کیلیفورنیا کے سکریٹری آف اسٹیٹ شرلی ویبسٹر نے ریاست کو امریکہ سے الگ کرنے اور ۲۰۲۸ء کے انتخابی بیلٹ پر ایک آزاد ملک بننے کیلئے ووٹ دینے کیلئے دستخط جمع کرنے کی مہم کی اجازت دی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: آج وزیر اعظم مودی کی ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات ، ڈیپورٹیشن پرگفتگو کا امکان

گرین لینڈ خریدنے کیلئے ٹرمپ کی کوششیں

یاد رہے کہ ٹرمپ نے ڈنمارک کے ایک خود مختار علاقہ گرین لینڈ کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اس سے قبل ۲۰۱۹ء میں انہوں نے سب سے پہلے یہ تجویز پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ کی "معاشی سلامتی کیلئے" گرین لینڈ پر قبضہ کرنا ضروری ہے۔ وائٹ ہاؤس واپس آنے کے بعد، ٹرمپ نے "قومی سلامتی" کے مقاصد کے تحت ڈنمارک کی سرزمین خریدنے کے مطالبہ کو اٹھایا اور دعویٰ کیا کہ آرکٹک جزیرے کے ۵۶ ہزار باشندوں کی اکثریت امریکی بننا چاہتی ہے۔ تاہم، ڈنمارک کے اخبار آف ریکارڈ، برلنگسک، اور گرین لینڈ کے روزنامہ سرمِسیاق کے ذریعے کئے گئے ایک سروے کے مطابق، جزیرے کے صرف ۶ فیصد باشندے اپنی قوم کی امریکہ میں شمولیت کے حامی تھے۔ 

گرین لینڈ کو خریدنے کی امریکی بولی، ڈینز کی پٹیشن کے برعکس مذاق نہیں ہے۔ حال ہی میں، جارجیا کے ریپبلکن نمائندے بڈے کارٹر نے گرین کی خریداری کی اجازت دینے کیلئے ایک بل پیش کیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK