• Sun, 06 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا کا حکومت سے پارلیمنٹ میں صحافیوں کی مکمل رسائی کا مطالبہ

Updated: July 02, 2024, 1:31 PM IST | New Delhi

ایڈیٹرز گلڈآف انڈیا نے پیر کو لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا اورراجیہ سبھا کے اسپیکر جگدیپ سنگھ دھنکر کو خط لکھ کر پارلیمنٹ میں صحافیوں کی مکمل رسائی کا مطالبہ کیا ہے۔ میڈیا ادارے نے کہا کہ’’کورونا کی وباء کے دوران پارلیمنٹ میں صحافیوں کی رسائی کو محدود کرنے کی مشق کو ختم کیا جائے اور پارلیمنٹ کی کارروائی کو کور کرنے کیلئے پارلیمنٹ میں صحافیوں کی رسائی کو یقین بنایا جائے۔‘‘

Proceeding in lok sabha. Photo: INN
لوک سبھا میں جاری کارروائی۔ تصویر: آئی این این

پیر کو ایڈیٹرز گلف آفانڈیا نے پیر کو لوک سبھاکے اسپیکر اوم برلا اور راجیہ سبھا کے اسپیکر جگدیپ سنگھ دھنکر سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا کی وباء کے دوران صحافیوں پر لگائی گئی پابندیوں کو ہٹائیں جس کی وجہ سے انہیں پارلیمنٹ کی کارروائی کو کور کرنے میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بچے کو ہراساں کرنے پرترکی میں شام کے پناہ گزینوں کے خلاف تشدد گھردکان نذر آتش

تاہم، ادارے نے اوم برلا اور جگدیپ سنگھ دھنکر کو مختلف خطوط میں کہا ہے کہ دونوں ایوانوں میں صحافیوں کی رسائی کو محدود کرنے کی مشق، جن میں وہ صحافی بھی شامل ہیں جن کے پاس مستقل منظوری ہے،کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب کورونا کی وباء کےدوران پروٹوکول بنائے گئے تھے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’ملک نے کورونا کی وباء کا مقابلہ بہادری کے ساتھ کیا اور ہم امید کرتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں صحافیوں کی رسائی کو محدود کرنے کی مشق کو بھی ختم کر دیا جائے گا۔‘‘ گلڈ نے مزید کہا کہ ’’پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا سے اگرچہ ایک ہزار صحافیون کو دونوں ایوانوں کی کارروائیی کو کورکرنے کیلئے تسلیم شدہ تھے لیکن ان میں سے متعدد کو ہی اجازت دی گئی ہے۔‘‘ خط میں نشاندہی کی گئی ہے کہ ۱۹۵۲ء میں پارلیمنٹ کے پہلے سیشن سے صحافیوں کی بلاروک ٹوک رسائی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: راہل نے اسپیکر اوم برلا کو بھی نہیں بخشا، مودی کے آگے جھکنے پر نشانہ بنایا

اس کا مقصد میڈیا، جو جمہوریت کی اہم کڑی ہے، کے ذریعے عوام کو اپنے نمائندوں کے کام اور پارلیمنٹ کے باہر اور اندر ہونے والی سرگرمیوں سے آگاہ رکھنا ہے۔‘‘ گلڈ نے گزشتہ کچھ برسوں میں پریس ایڈوائزری کمیٹی کی کمی پر بھی اظہارتشویش کیا۔ 
پریس ایڈوائزری کمیٹی، جسے لوک سبھا کے اسپیکر تشکیل دیتے ہیں، میں منظورہ شدہ میڈیا کے اداروں کے ۲۵؍ صحافی ہوتے ہیں۔

نئے تعزیری اور فوج داری قوانین کے نفاذ پر اپوزیشن کی تنقید، وکلاء کا بھی احتجاج

یہ کمیٹی متعدد معاملات پر مشورے دیتی ہے جن میں پارلیمنٹ میں صحافیوں کی رسائی اور انہیں فراہم کردہ سہولیات اہم ہے۔ گلڈ نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ میڈیا سے تسلیم شدہ صحافیوں کی پارلیمنٹ میں مکمل رسائی کی یقین دہانی کی جائے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK