فرانس کے پارلیمانی انتخابات میں بائیں بازو کی پارٹیوں کے اتحاد نیو پاپولر فرنٹ نے فتح حاصل کی ہے جبکہ صدر ایمانوئل میکرون کی پارٹی ہار گئی ہے۔ خیال رہے کہ مغربی ملک میں اتوار کو انتخابات کے نتائج منظرعام پر آئے ہیں۔
EPAPER
Updated: July 08, 2024, 4:44 PM IST | Paris
فرانس کے پارلیمانی انتخابات میں بائیں بازو کی پارٹیوں کے اتحاد نیو پاپولر فرنٹ نے فتح حاصل کی ہے جبکہ صدر ایمانوئل میکرون کی پارٹی ہار گئی ہے۔ خیال رہے کہ مغربی ملک میں اتوار کو انتخابات کے نتائج منظرعام پر آئے ہیں۔
اسوسی ایٹ پریس کے مطابق اتوار کو فرانس کے پارلیمانی انتخابات میں بائیں بازو کی پارٹیوں کے اتحاد، نیو پاپولر فرنٹ، نے سب سے زیادہ سیٹیں حاصل کر کے کامیابی حاصل کی ہے لیکن اکثریت سے محروم رہی ہیں۔ بائیں بازو کے اتحاد نے پارلیمانی انتخابات کی ۵۷۷؍ سیٹیوں میں سے ۱۸۲؍ سیٹیں اپنے نام کی ہیں۔ تاہم، سب سےزیادہ سیٹیں فرانس کی ان باؤڈ پارٹی(بائیں بازو کے اتحاد میں شامل پارٹیاں) نے حاصل کی ہیں۔ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کا مرکزی اتحاد ، ۱۶۳؍ سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اور ان کی پارٹی شکست سے دورچار ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: لاڈلی بہن اسکیم دوتین مہینے میں ختم ہوجائیگی : اُدھو
فرانس کے سیاستداں میرین لی پین کی دائیں بازو کی پارٹی ۱۴۳؍ سیٹوںکے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ تاہم، متعدد انتخابی رائے شماری کے مطابق یہ زیادہ سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔ فرانس میں کوئی بھی اتحاد ۲۸۹؍ سیٹوں کی سطح کو پار نہیں کرپایا ہے اس لئے مغربی ملک کو معلق پارلیمنٹ کا سامنا ہے۔ یہ حالات فرانس کیلئے غیر معمولی ہیں کیونکہ مغربی ملک میں کبھی دو حریف پارٹیوں یا جماعتوں نے ملک میں حکومت کرنے کیلئے اتحاد قائم نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھئے: شاہ پور اور پال گھر میں سیلابی کیفیت، ۶۵؍افراد کو بچالیا گیا
فرانس کے صدرایمانوئل میکرون نے ۹؍ جون کویورپی پارلیمنٹ میں فرانس کیلئے ووٹنگ میں انتہائی دائیں بازو کی فتح کے بعد ملک میں فوری انتخابات کا مطالبہ کیا تھا۔ میکرون کا کہنا تھا کہ انتخابات سے سب کچھ واضح ہو جائے گا۔ تاہم، ملک میں پارلیمانی انتخابات کا اعلان ہونے کے بعد بائیں بازو کی پارٹیوں نے نیو پاپولر فرنٹ تشکیل دی تھی جن میں سوشلسٹ، گرینز، کمیونسٹ اور سخت بائیں بازو کی پارٹی فرانس ان باؤڈ شامل ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ہیمنت سورین آج جھارکھنڈ اسمبلی میں تحریک اعتماد پیش کریں گے
خبررساں ایجنسی اے پی کے مطابق میکرون نے بائیں بازو کے اتحاد کوشدت پسندقرار دیا تھا۔ اتوار کو ملک میں انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد فرانس کے وزیر اعظم غبرئل اطال نے اعلان کیا تھا کہ وہ پیر کو وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گےاور یہ کہا تھا کہ وہ اس وقت تک وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہیں گے جب تک مغربی ملک میں نئی حکومت تشکیل نہیں دی جاتی۔