غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے بتایا کہ اکتوبر ۲۰۲۳ء کے بعد اسرائیلی جنگ میں ۸۰۰؍ اساتذہ اور انتظامی عملہ کے ساتھ زائد از ۱۲؍ ہزار ۸۰۰؍ طلبہ جاں بحق ہوئے ہیں۔
EPAPER
Updated: February 24, 2025, 9:26 PM IST | Inquilab News Network | Gaza
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے بتایا کہ اکتوبر ۲۰۲۳ء کے بعد اسرائیلی جنگ میں ۸۰۰؍ اساتذہ اور انتظامی عملہ کے ساتھ زائد از ۱۲؍ ہزار ۸۰۰؍ طلبہ جاں بحق ہوئے ہیں۔
غزہ پٹی میں اسرائیل کی تقریباً ۱۶؍ ماہ تک جاری رہنے والی "خاتمہ کی جنگ" کے رکنے کے بعد فلسطین کے محصور علاقہ میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ہو گیا ہے۔ غزہ کی وزارت برائے تعلیم و اعلیٰ تعلیم نے اتوار کو بتایا کہ تعلیم کا سلسلہ شروع کیا جائے گا اور طلبہ کلاسیز میں شرکت کریں گے۔ جو اسکولیں منہدم نہیں ہوئی ہیں اور جن کی تزئین و آرائش کی گئی ہیں، وہاں تعلیمی سیشنز کا اہتمام کیاجائے گا۔ کئی علاقوں میں متبادل اسکولی یا دیگر مقامات پر تعلیم دی جائے گی۔ جو طلبہ اسکول نہیں جاسکتے انہیں آن لائن کورسیز فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں تاکہ وہ بھی کمرہ جماعت کے انداز میں آمنے سامنے تعلیم حاصل کر پائیں۔
یہ بھی پڑھئے: غطریس کا مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں کے تشدد پر ’شدید تشویش‘ کا اظہار
وزارت نے اسرائیلی حملوں کی وجہ سے "بڑے پیمانے پر تباہی اور وسائل اور صلاحیتوں کی شدید کمی" کے باوجود غزہ کے بچوں کیلئے تعلیم کے حق کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ وزارت نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالیں کہ وہ غزہ میں تعلیمی عمل کیلئے درکار مواد تک رسائی کی اجازت دے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ کی دستاویزی فلم ہٹانے پر بی بی سی کی جانبدار سینسر شپ پر زبردست تنقید
۱۲؍ ہزار ۸۰۰؍ سے زائد طلبہ ہلاک
فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق، غزہ کے ۸۵؍ فیصد اسکول اسرائیلی بمباری میں تباہ ہو چکے ہیں۔ غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے بتایا کہ اکتوبر ۲۰۲۳ء کے بعد اسرائیلی جنگ میں ۸۰۰؍ اساتذہ اور انتظامی عملہ کے ساتھ زائد از ۱۲؍ ہزار ۸۰۰؍ طلبہ جاں بحق ہوئے ہیں۔ غزہ جنگ میں ایک ہزار ۱۶۶؍ تعلیمی ادارے تباہ ہوچکے ہیں اور تعلیمی شعبہ کو تقریباً ۲؍ بلین ڈالر سے زائد نقصان پہنچا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: بیباس بچوں کی موت پر سوگ، فلسطینی بچوں کے قتل پر خاموشی، انٹرنیٹ صارفین برہم
واضح رہے کہ غزہ میں ۱۹؍ جنوری کو جنگ بندی معاہدہ نافذ ہونے سے قبل تقریباً ۱۶؍ ماہ جاری رہنے والی اسرائیل کی وحشیانہ جنگی کارروائیوں میں ۴۸؍ ہزار ۳۰۰؍ سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔ جنگ نے غزہ پٹی کو کھنڈرات میں تبدیل کر رکھ دیا ہے۔ اپنے وحشیانہ فوجی حملوں کیلئے اسرائیل عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمہ کا سامنا کر رہا ہے۔