Updated: April 07, 2025, 7:10 PM IST
| Ahmedabad
مائنوریٹی کارڈینیشن کمیٹی (ایم سی سی)، ودوڈرہ نے شکایت درج کی ہے کہ شہر کی سرکاری اسکولوں کے طلبہ کو ’’یکساں سول کوڈ (یو سی سی)‘‘ کے تعلق سے سوال نامے دیئے جارہے ہیں اور انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ اگر انہوں نے سوال ناموں پر دستخط نہ کی تو انہیں امتحانات میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘
دی مائنوریٹی کارڈینیشن کمیٹی (ایم سی سی) نے ودوڈرہ میں ہونے والے تنازع کے بعد ایک شکایت درج کی ہے جہاں مختلف اسکولوں کے طلبہ کو شہر کی ایجوکیشن کمیٹی کے تحت مبینہ طور پر یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے فارم دیئے ہیں اور انہیں ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے والدین اور اساتذہ سے ان فارمز پر دستخط کروا کر لائیں۔
یہ بھی پڑھئے: معمر خاتون کی موت کے بعد انڈیگو ایئرلائنس کے طیارے نے ہنگامی لینڈنگ کی
مائنوریٹی کارڈینیشن کمیٹی (ایم سی سی) نے سنیچر کو پینل میں یہ شکایت درج کروائی تھی اور یکساں سول کوڈ (یو سی سی) گجرات کی تشخیص کی اپیل کی تھی۔ اس شکایت میں کہا گیا ہے کہ شہر کی مختلف سرکاری اسکولوں میں ’’یکساں سول کوڈ‘‘ (یو سی سی) سے متعلقہ ایک سوال نامہ تقسیم کیا جارہا ہے جس میں یو سی سی سے متعلقہ چند ’’متنازع عوامل‘‘ پر رائے طلب کی گئی ہے جن میں ’’لیو اِن ریلیشن شپ‘‘ میں وراثت، طلاق اور ایمان پر مبنی ذاتی قوانین وغیرہ شامل ہیں اور اس میں ’’رائے‘‘ کا بھی سیکشن دیا گیا تھا۔ اس سوال نامہ میں، جس کا عنوان ہے ’’یکساں سول کوڈ (یو سی سی)، گجرات‘‘ میں ۱۳؍ سوالات شامل کئے گئے ہیں جو گجرات یو سی سی کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں۔ سوال نامے میں ’’نام، موبائل فون نمبر، اس ادارے کا نام جہاں سے یہ فارم بھرا گیا ہے، عہدہ اور دستخط بھی طلب کی گئی تھی۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: غیر ملکی ملازمین کے ملازمت تصدیقی فارم میں لفظ "غیر شہری" کو "ایلیئن" سے تبدیل کردیا گیا
سوال نامے میں مختلف سوالوں پر لوگوں کی رائے طلب کی گئی ہیں جن میں ’’مذہب پر مبنی عائلی قوانین میں مرد اور عورت کے حقوق کے ساتھ ’’متفرق سلوک‘‘ کو ختم کیا جانا چاہئے یا نہیں؟‘‘، ’’کیا طلاق اور نکاح کے فسخ ہونے کا لازمی رجسٹریشن ہونا چاہئے‘‘، ’’آئین کے تحت گیارنٹی دیئے گئے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کے بغیر یو سی سی کا نفاذ عمل میں آنا چاہئے‘‘، ’’یو سی سی میں ’’لیو اِن ریلیشن شپ‘‘ میں خواتین کے حقوق کو شامل کیا جانا چاہئے؟ اور ’’ لیو اِن ریلیشن شپ میں ہونے والے بچوں کی وراثت اور پرورش کے حق سے متعلقہ سوالات شامل ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: غزہ: خان یونس میں اسرائیل کے فضائی حملے میں فلسطینی صحافی احمد منصور زندہ جل گئے
رپورٹس کے مطابق طلبہ کو یہ دھمکی بھی دی گئی ہے کہ اگر انہوں نےاس سوال نامے پر دستخط نہ کی تو انہیں امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ایم سی سی کے رکن صغیر احمد نے رنجن دیسائی (ریٹائرڈ جسٹس)، جو یکساں سول کوڈ کمیٹی، گجرات کے چیئرمین ہیں، نے الزام عائد کیا ہے کہ ’’اس طرح کا عمل نہ صرف یہ کہ ’’غیر اخلاقی‘‘ اور ’’گمراہ کن‘‘ ہے بلکہ یہ طلبہ اور ان کے اہل خانہ دونوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔‘‘ انہوں نے اس کیس کی تفتیش کیلئے فوری اقدامات کی اپیل کی ہے اور یقین دہانی کروائی ہے کہ جو افراد اس کیلئے ذمہ دار ہے انہیں جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: تقریباً ۱۹؍ملین فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کیا گیا ہے: انروا
انصاری نے کہا کہ ’’ ہم نے گجرات کے وزیر اعلیٰ کے دفتر میں بھی شکایت درج کروائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس طرح کی کارروائیاں ہمارے تعلیمی اداروں کی شناخت کو کم کرنے اور سیاسی مفاد کیلئے بچوں کا استحصال کرنے کے مترادف ہیں۔ میری آپ سے اپیل ہے کہ آپ اس کیس میں فوری مداخلت کریں، ذمہ دارافراد کو جوابدہ ٹھہرائیں اور اس بات کی یقین دہانی کریں گے ’’تعلیم گاہوں کو پروپیگنڈہ کی جگہ نہ بنایا جائے۔‘‘وڈودرہ کی وزیر تعلیم شیوتا پرگی، جن کے حلقے میں میونسپل کارپوریشن کی اکوٹا پرائمری اسکول آتی ہے، نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ’’اس معاملے کی تفتیش کی جارہی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: مصر اور فرانس کا غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ
انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’ہم نے اسکولوں کو یہ ہدایت نہیں دی ہے کہ وہ یو سی سی سے متعلقہ سرگرمیوں کا انعقاد کریں۔ اساتذہ کو بھی یہ ہدایت نہیں دی گئی ہے کہ وہ یو سی سی کے متعلق لوگوں کی رائے لینے کیلئے فیلڈ ورک کریں۔‘‘ گجرات یو سی سی کمیٹی کی رکن ریٹائرڈ سینئر اے آئی ایس آفیسر سی ایل مینا نے انڈین ایکسپریس سے یہ تصدیق کی ہے کہ ’’یو سی سی کمیٹی نے ۱۸؍سال سےزائد عمر کے افراد سے ’’عام اپیل‘‘ کی ہے کہ وہ یو سی سی سے متعلقہ اپنی رائے پیش کریں اور اسکولوں کو اس طرح کا کوئی مشورہ نہیں دیا گیا ہے۔‘‘