Inquilab Logo Happiest Places to Work

عرب لیڈران کا غزہ کی تعمیر نو کا منصوبہ، حماس نے خیر مقدم کیا، اسرائیل اور امریکہ نے مسترد کردیا

Updated: March 05, 2025, 10:04 PM IST | Inquilab News Network | Cairo / Tel Aviv / Washington

مصری وزیر خارجہ بدر عبدلطی نے بتایا کہ تعمیر نو کے منصوبہ کے تحت غزہ میں ایک بندرگاہ اور ہوائی اڈہ سمیت ملبہ کو ری سائیکل کرنے کیلئے پلانٹ بھی تعمیر کیا جائے گا۔

Photo: X
تصویر: ایکس

عرب لیڈران نے مصر کی جانب سے پیش کئے گئے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کو منظوری دے دی ہے۔ اس کا مقصد غزہ کے فلسطینیوں کو بے گھر ہونے سے بچانا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ اس منصوبہ کے تحت غزہ کی تعمیر نو میں ۱۰۰؍ سے زائد ممالک حصہ لیں گے اور ۵۳ ارب ڈالر کی لاگت آئے گی۔ منگل کو قاہرہ میں منعقدہ ہنگامی اجلاس کے اختتام پر مصری منصوبہ کو قبول کرلیا گیا جس میں عرب ممالک کے سربراہان نے شرکت کی اور مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ اجلاس میں شریک ممالک نے ایک ٹیکنوکریٹک کمیٹی کے قیام کو بھی منظوری دی جو فلسطینی اتھارٹی کے تحت کم از کم ۶ ماہ تک غزہ کا انتظام سنبھالے گی۔ 

اجلاس کے حتمی بیان میں، عرب لیڈران نے انتباہ جاری کیا کہ فلسطینی عوام کو بے گھر کرنے یا مقبوضہ فلسطینی سرزمین کے کسی بھی حصے کو الحاق کرنے کی کوئی بھی کوشش سے خطہ میں تنازعات کا نیا دور شروع ہوسکتا ہے، استحکام کے مواقع کو نقصان پہنچے گا اور تنازع دیگر خطوں میں بھی پھیل سکتا ہے۔ عرب لیڈران نے تعمیر نو کے منصوبے پر عمل درآمد کیلئے ہر قسم کی مالی، مادی اور سیاسی مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا اور بین الاقوامی برادری اور مالیاتی اداروں پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر اس منصوبے کیلئے ضروری تعاون فراہم کریں۔ انہوں نے مشترکہ اعلامیہ میں مطالبہ کیا کہ اسرائیل غزہ اور مصر کے درمیان فلاڈیلفی کوریڈور سمیت غزہ پٹی سے مکمل طور پر دستبردار ہو جائے اور بغیر کسی رکاوٹ کے انسانی، پناہ گاہ اور طبی امداد تک فلسطینیوں کی محفوظ، مناسب اور فوری رسائی کو یقینی بنائے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ "فلسطینی ریاست کے مجسم ہونے" کی شروعات کی حمایت کے مقصد کے ساتھ مغربی کنارے اور غزہ میں بین الاقوامی امن دستوں کو تعینات کرے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ: اسرائیل کے سرحد بند کرنے کے بعد اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں ۱۰۰ گنا اضافہ: یو این نے تصدیق کی

اجلاس کے بعد مصری وزیر خارجہ بدر عبدلطی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ جلد ہی مصر اپنے منصوبے کو بین الاقوامی سطح پر فروغ دینا شروع کر دے گا۔ انہوں نے مزید تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ منصوبہ کے تحت غزہ میں ایک بندرگاہ اور ہوائی اڈہ سمیت ملبہ کو ری سائیکل کرنے کیلئے پلانٹ بھی تعمیر کیا جائے گا۔

حماس نے منصوبہ کا خیر مقدم کیا

حماس نے اجلاس کے نتائج کا خیرمقدم کیا اور انہیں فلسطینی عوام کیلئے سیاسی حمایت کا عکاس قرار دیا۔ ایک پریس بیان میں، حماس نے سربراہی اجلاس کے دوران عرب لیڈران کے موقف کی تعریف کی جنہوں نے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے یا ان کے کاز کو کمزور کرنے کی کوششوں کو مسترد کردیا۔ حماس نے زور دیا کہ عرب ممالک کا متحدہ موقف واضح پیغام دیتا ہے کہ فلسطینی نکبہ (۱۹۴۸ء) دہرایا نہیں جائے گا۔ فلسطینی مزاحمتی گروپ نے سربراہی اجلاس میں غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کو اپنانے کی بھی تعریف کی اور اس کی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری وسائل کی فراہمی پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھئے: ماہ رمضان میں اسرائیلی کھجوروں کے بائیکاٹ کی مہم نے زور پکڑا

اسرائیل نے اعلامیہ پر تنقید کی

اسرائیل کی وزارت خارجہ نے مصر میں منعقد ہوئے عرب سربراہان کے اجلاس کے اعلامیہ پر تنقید کی۔ وزارت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اس اعلامیہ میں، حماس کے ۷ اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کی مابعد صورتحال کی حقیقتوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ وزارت نے مزید کہا کہ اجلاس میں حماس کے مہلک دہشت گردانہ حملہ، جس میں ہزاروں اسرائیلی مارے گئے تھے اور سینکڑوں کو یرغمال بنا لیا گیا تھا، کا کہیں کوئی ذکر نہیں ہے اور نہ ہی اس کی مذمت کی گئی ہے۔ وزارت نے اپنے بیان میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبہ کی حمایت کا اعادہ کیا جس کے تحت انہوں نے غزہ سے فلسطینیوں کو نکال باہر کرنے اور انہیں مصر اور اردن میں بسانے کی تجویز پیش کی تھی۔ اسرائیل نے کہا کہ عرب ممالک نے اس منصوبہ کو ایک موقع دیئے بغیر ہی رد کردیا۔

یہ بھی پڑھئے: صہیونی، فلسطینیوں کے خلاف دروز کا استعمال کر رہے ہیں، شام کے جبل العرب پر قبضہ کے خواہاں: دروز لیڈر

امریکہ نے منصوبہ کی مخالفت کی

امریکہ نے عرب رہنماؤں کے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی مخالفت کی ہے۔ وائٹ ہاؤس نے منگل کو عرب لیڈران کے اجلاس میں غزہ کی تعمیر نو کی منصوبہ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ جنگ زدہ علاقے کی حقیقتوں کو حل نہیں کرے گا۔ امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان برائن ہیوز نے انادولو کو ای میل کئے گئے ایک بیان میں کہا، "موجودہ تجویز اس حقیقت کی طرف توجہ نہیں دیتی کہ غزہ ناقابل رہائش جگہ ہے اور وہاں کے رہائشی، ملبہ اور نہ پھٹنے والے ہتھیاروں سے بھرے علاقے میں نہیں رہ سکتے۔ صدر ٹرمپ حماس سے آزاد غزہ کی تعمیر نو کے اپنے نظریہ پر قائم ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ ہم خطے میں امن اور خوشحالی لانے کیلئے مزید مذاکرات کا انتظار کر رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK