• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

برطا نیہ: ہندوجا فیملی پر سوئزرلینڈ میں اپنے ملازمین کے استحصال کا مقدمہ

Updated: June 19, 2024, 5:00 PM IST | London

برطانیہ کے امیر ترین خاندان ہندوجا کے افراد پر سوئزرلینڈ میں انسانی اسمگلنگ اور جنیوا میں اپنے ہندوستانی عملے کے استحصال کا مقدمہ چل رہا ہے، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ملازمین کی بہ نسبت اپنے کتے پر رقم خرچ کی۔ علاوہ ازیں ملازمین کا استحصال کیا۔

Members of the Hinduja group. Photo: INN
ہندوجا گروپ کے افراد۔ تصویر : آئی این این

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے امیر ترین خاندان ہندوجا کے افراد پر سوئزرلینڈ میں انسانی اسمگلنگ اور جنیوا میں اپنے ہندوستانی عملے کے استحصال کا مقدمہ چل رہا ہے۔پیر کو جنیوا میں خاندان کے چار افراد پرکاش اور کمل ہندوجا، ان کے بیٹے اجے اور ان کی اہلیہ نمرتا کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع ہوئی۔سوئزرلینڈ میں ان کے خلاف مقدمہ ان کے بچوں اور جنیوا میں اپنے گھر کی دیکھ بھال کے لیے ہندوستان سے گھریلو ملازمین کو لانے سے متعلق ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق استغاثہ نے الزام لگایا کہ ملزمان نے گھریلو ملازمین کے پاسپورٹ ضبط کر لیے، اور انہیں بغیر اجازت گھر سے باہر جانے سے منع کر دیا۔اس کے علاو ہ استغاثہ ویس بر ٹوسا نے الزام لگایا کہ ملازموں کی تنخواہیں ہندوستان میں ادا کی گئیں، جس کی وجہ سے ان کے پاس خرچ کیلئےسوئس فرانک نہیں تھے۔

یہ بھی پڑھئے: مہاراشٹر میں عیدالاضحی روایتی جذبے کے ساتھ منائی گئی

بلومبرگ کے مطابق، استغاثہ نے کہا، ’’انہوں نے اپنے ایک کتے پر ملازموں سے زیادہ رقم خرچ کی، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ہندوجا کے گھر میں ایک ہندوستانی گھریلو ملازم کو ایک موقع پر ۷؍سوئس فرانک (۶۶۰؍روپے) سے کم تنخواہ دی جاتی تھی۔ جب کہ ان سے دن میں ۱۸؍ گھنٹے کام لیا جاتا تھا۔اس کے بعد استغاثہ  نے ’’پالتو جانور‘‘ کے عنوان سے ایک بجٹ دستاویز دکھائی یہ ظاہر کرنے کیلئےکہ خاندان نےاپنےکتے پر سالانہ ۸۵۸۴؍سوئس فرانک (۸۰۹۳۲۶؍روپے) خرچ کئے۔

یہ بھی پڑھئے: حکومت کا اُرد اور تور دال کے ایم ایس پی میں ۱۰؍ فیصد تک اضافہ کرنے کا امکان

استغاثہ نے کہا کہ پرکاش اور کمل ہندوجا، جو صحت کی خرابی کی وجہ سے عدالت میں حاضر نہیں ہوئے، نے توہین عدالت کی ہے۔ برٹوسا نے ان کیلئے ساڑھے پانچ سال قید کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ بزرگ جوڑے نے دبئی اور کانز کے درمیان آزادانہ سفر کیا ہے اس لیے وہ جنیوا آنے کے لیے ہوائی جہاز میں مزید ۳۰؍منٹ کا سفر کر سکتے تھے ۔اجے اور ان کی اہلیہ نمرتا ہندوجا کیلئے سوئس پراسیکیوٹرز نے ساڑھے چار سال قید کی سزا کا مطالبہ کیا۔ برٹوسا نے خاندان سے قانونی فیس کی مد میں ۱؍ملین سوئس فرانک اور عملے کے معاوضے کے طور پر ۵ء۳؍ملین فرانک ادا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھئے: علی گڑھ: ہجومی تشدد میں مسلم نوجوان کا قتل، ۴؍ حراست میں

ہندوجا خاندان کے وکلاء نے کہا کہ مزدوروں کی کم اجرت کو اس تناظر میں دیکھا جانا چاہیے کہ عملے کو رہائش اور کھانا بھی مل رہا ہے۔بلومبرگ کی خبر کے مطابق، اجے ہندوجا کے وکیل، یائل حیات نے عدالت کو بتایا، کہ ’’تنخواہ کو صرف اس حد تک شمار نہیں کیا جا سکتا جو انہیں نقد میں ادا کیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ’’ ۱۸؍گھنٹے کام کے بارے میں الزام بھی مبالغہ آرائی ہے۔ جب وہ (گھریلو ملازمین )بچوں کے ساتھ فلم دیکھنے بیٹھتے ہیں، تو کیا اسے کام سمجھا جا سکتا ہے؟میرا خیال ہے نہیں۔‘‘
ہندوجاوں کے وکلاء نے یہ بھی دلیل دی کہ عملے کی بھرتی یا روزمرہ کے کام میں خاندان کے افراد خود شامل نہیں تھے اور یہ کمپنی ہندوستان میں قائم ہے۔

یہ بھی پڑھئے: تکمیل ِ حج کےبعد مکہ مکرمہ سے واپسی حاجیوں کیلئے انتہائی مشکل اور جذباتی لمحہ

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، ہندوجا کے خلاف فوجداری مقدمہ اس وقت شروع ہوا جب خاندان اور ان کے عملے نے گزشتہ ہفتے دیوانی مقدمہ کا تصفیہ کیا۔واضح رہے کہ ہندوجا ایک کاروباری گروپ کے مالک ہیں جس میں گاڑیاں، تیل، بینکنگ اور مالیاتی اورزمین جائداد جیسے شعبوں میں کام کرنے والی کمپنیاں شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK