حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے ہندوستانی طلباء میں۱۵؍ فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ کنیڈا میں ویزا پابندیوں اور سفارتی کشیدگی کے باعث سب سے زیادہ کمی دیکھی گئی، جبکہ اکثر طلباء نے روس اور فرانس کا انتخاب کیا۔
EPAPER
Updated: March 13, 2025, 4:38 PM IST | New Delhi
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے ہندوستانی طلباء میں۱۵؍ فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ کنیڈا میں ویزا پابندیوں اور سفارتی کشیدگی کے باعث سب سے زیادہ کمی دیکھی گئی، جبکہ اکثر طلباء نے روس اور فرانس کا انتخاب کیا۔
ہندوستانی وزیر تعلیم سوکانتا مجمدار کے ذریعے پیر کو پارلیمنٹ میں پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ۲۰۲۴ءمیں بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے ہندوستانی طلباء کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً۱۵؍ فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔کنیڈا میں پڑھنے والے طلباء کی تعداد میں خاصی کمی دیکھی گئی۔ انڈین یونین مسلم لیگ کے رکن پارلیمنٹ ای ٹی محمد بشیر کے سوال کے جواب میں وزیر موصوف نے بتایا کہ ۲۰۲۴ءمیں کل ۷؍ لاکھ، ۵۹؍ ہزار ۶۴؍ہندوستانی طلباء بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے گئے، جبکہ۲۰۲۳؍ میں یہ تعداد۸؍ لاکھ ۹۲؍ ہزار ۹؍سو ۸۹؍ اور۲۰۲۲ء میں ۷؍ لاکھ ۵۰؍ ہزار ۳؍ سو ۶۵؍ تھی۔
یہ بھی پڑھئئے: اتراکھنڈ: نئے عبدالکلام مدرسوں میں رامائن پڑھائی جائے گی
کنیڈا، جو کبھی ہندوستانی طلباء کا پسندیدہ مقام تھا، میں۲۰۲۴ء میں طلباء کی تعداد میں۴۱؍ فیصد کی کمی دیکھی گئی، جہاں۲۰۲۳ء میں ۲؍ لاکھ ۳۳؍ ہزار ۵؍ سو ۳۲؍طلباء تھے جو۲۰۲۴ء میں گھٹ کر ۱؍ لاکھ ۳۷؍ ہزار ۶؍ سو آٹھ رہ گئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال کنیڈا نے طلباء کے ویزا قوانین کو سخت کر دیا تھا، جس کے نتیجے میں ویزا مسترد ہونے اور تعلیمی اجازت نامے منسوخ ہونے کی شرح میں اضافہ ہوا۔اس کے علاوہ امریکہ میں ہندوستانی طلباء کی تعداد ۲۰۲۳ء کے ۲؍ لاکھ ۳۴؍ ہزار ۴؍ سو ۷۳؍ کے مقابلے میں ۲۰۲۴ء میں ۲؍ لاکھ ۴؍ ہزار ۵۸؍رہ گئی، جو تقریباً۱۳؍ فیصدکم ہے۔ برطانیہ میں ہندوستانی طلباء کی تعداد۱؍ لاکھ ۳۶؍ ہزار۹؍ سو ۲۱؍ سے کم ہو کر ۹۸؍ ہزار ۸؍ سو ۹۰؍ رہ گئی، جو تقریباً ۲۸؍ فیصد کم ہے۔ آسٹریلیا میں ۲۰۲۳ء کے۷۸؍ ہزار ۹۳؍ طلباء کے مقابلے میں ۲۰۲۴ء میں یہ تعداد ۶۸؍ ہزار ۵؍ سو ۷۲؍ رہ گئی۔
یہ بھی پڑھئے: سہ لسانی فارمولے پر ’ڈی ایم کے‘ کا شدید احتجاج، اراکین سیاہ لباس میں ایوان پہنچے
تاہم، روس جانے والے ہندوستانی طلباء کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا، جو ۲۰۲۳ء کے ۲۳؍ ہزار ۵؍ سو ۳؍سے بڑھ کر ۲۰۲۴ء میں۳۱؍ہزار ۴؍ سو ۴۴؍ ہو گئی، جو تقریباً۳۴؍ فیصد کا اضافہ ہے۔ فرانس میں بھی ہندوستانی طلباء کی تعداد میں اضافہ ہوا، جو ۲۰۲۳ء کے۷؍ ہزار ۴؍ سو ۸۴؍ سے بڑھ کر ۲۰۲۴ء میں۸؍ ہزار ۵؍ سو ۳۶؍ ہو گئی۔ جرمنی میں ۲۰۲۴ء میں۳۴؍ ہزار ۷؍ سو ۲؍ ہندوستانی طلباء تھے، جو ۲۰۲۲ء کے ۲۰؍ ہزار۶؍ سو ۸۴؍ سے زیادہ ہے۔ نیوزی لینڈ میں ۲۰۲۲ء کے ۱؍ ہزار ۶؍ سو ۵؍ ہندوستانی طلباء کے مقابلے میں ۲۰۲۴ء میں یہ تعداد ۷؍ ہزار ۲؍ سو ۹۷؍ ہو گئی۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان میں گزشتہ ۱۰؍ سالوں سے عدلیہ کی آزادی زوال پذیر: آئی سی جے
واضح رہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران سکھ علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل کے معاملےمیں ایک دوسرے پر الزام عائد کرتے ہوئے ہندوستان اور کنیڈا کے مابین سفارتی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اکتوبر ۲۰۲۴ء میں صورتحال اس وقت مزید خراب ہو گئی جب دونوں ممالک نے نئے الزامات کے بعد ایک دوسرے کے سفارتکاروں کو نکال دیا۔امریکی یونیورسٹیوں میں پڑھنے والے ہندوستانی طلباء کی تعداد میں کمی کی ویک وجہ ڈالر کے مقابلے میں روپئے کی قدر میں کمی اور ٹرمپ کی غیر یقینی پالیسی ہے۔