• Fri, 15 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایرانی سرحد پر مبینہ فائرنگ میں ۲۶۰؍افغان تارکین وطن ہلاک، ایران کی تردید

Updated: October 18, 2024, 10:06 PM IST | Tehran

ایرانی فورسیز نے مبینہ طور پر سرحدی فائرنگ کے ایک واقعے میں ۲۶۰؍سے زائد افغان تارکین وطن کو ہلاک کر دیا۔ تہران نے اس رپورٹ کو `’بے بنیاد‘ قرار دیا جبکہ طالبان حکومت اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

Forces can be seen deployed along the border. Photo: INN.
فورسیز کو سرحد پر تعینات دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: آئی این این۔

افغان نشریاتی ادارے آریانا نیوز کے مطابق اتوار کی شام تقریباً۳۰۰؍ تارکین وطن کے ایک گروپ نے افغانستان اور ایران کے درمیان سیستان و بلوچستان کے علاقےسراوان کے مرکز کالگان سرحد کو عبور کرنے کی کوشش کی لیکن مبینہ طور پر ایرانی فورسیزنے گروپ پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کافی جانی نقصان ہوا۔ ایران میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم هلوش نے دعویٰ کیا ہے کہ اس فائرنگ کے نتیجے میں ۲۶۰؍افغان شہری ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔ ہلوش کے مطابق فائرنگ سے بچ جانے والوں نے خوفناک مناظر بیان کئے۔ دو زندہ بچ جانے والوں نے بتایا کہ تقریباً۳۰۰؍ تارکین وطن کا ایک گروپ تھا جو سرحد پار کرنے کی کوشش کر رہے تھے جب انہیں گولی مار دی گئی، انہیں آر پی جی سے نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ:’را‘ کے سابق افسرپرسکھ علاحدگی پسند کے قتل کی ناکام سازش میں فرد جرم عائد

واقعے کی تفتیش جاری ہے: طالبان
افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تصدیق کی ہے کہ حکومت اس افسوسناک واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے، مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ مختلف حکومتی اداروں اور امارت اسلامیہ افغانستان کے سفارتی مشنز نے اس معاملے کی جامع تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ انہوں نےمزید کہاکہ چونکہ یہ واقعہ افغانستان کی سرحدوں سے باہر ہونے کی اطلاع ہے، اس لئے دستیاب معلومات غیر تصدیق شدہ ہیں۔ حقائق کی مکمل وضاحت کے بعد کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ 

یہ بھی پڑھئے: سوڈان: ڈینگی کے ۲؍ ہزار ۵۰۰؍ سے زائد معاملات، ۱۳؍ اموات

ایران کا فائرنگ واقعے سے انکار
ایران کے خصوصی ایلچی اور کابل میں سفیر حسن کاظمی قمی نے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رپورٹ’’ بے بنیاد‘‘ ہے۔ انہوں نے بدھ کو دیر گئے کہاکہ معتبر ذرائع سے براہ راست فالو اپ کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ سراوان کی سرحد پر درجنوں غیر قانونی شہریوں کی ہلاکت کی خبریں درست نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی تارکین وطن کے داخلے کو روکنا ایران کی سرحدی فورسیز کی ذمہ داری ہے۔ ایران افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے پرعزم ہے اور اس معاملے میں وہ بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق کام کرتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: پاکستان مبینہ عصمت دری معاملہ: پنجاب میں تمام تعلیمی ادارے بند

مبینہ ہلاکتوں کی مذمت
اس واقعے کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ہے۔ افغانستان کیلئے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے، رچرڈ بینیٹ، جنہوں نے مکمل اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، نے کہاکہ میں ایران کے سرحدی علاقے سراوان میں افغانوں کے زخمی ہونے اور ہلاکتوں کی اطلاعات پر سخت تشویش میں ہوں اور میں حکام سے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں۔ اقوامِ متحدہ کے ادارے اناما نے بین الاقوامی قوانین کے مطابق تارکینِ وطن، پناہ گزینوں اور سیاسی پناہ حاصل کرنے والوں کے حقوق کا تحفظ یقنی بنانے پر زور دیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK