• Sat, 08 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

`کشمیر میں کچھ نہیں بدلا` پی ڈی پی لیڈر محبوبہ مفتی گھرمیں نظربند: بیٹی کا دعویٰ

Updated: February 08, 2025, 7:37 PM IST | Inquilab News Network | Jammu

التجا مفتی نے دعویٰ کیا کہ سوپور اور کٹھوعہ میں ہلاک ہوئے شہریوں کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے سے روکنے کیلئے ان پر یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔

PDP leader Mehbooba Mufti with her daughter Itija Mufti. Photo: INN
پی ڈی پی لیڈر محبوبہ مفتی اپنی بیٹی التجا مفتی کے ساتھ۔ تصویر: آئی این این

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی لیڈر التجا مفتی نے سنیچر کو دعویٰ کیا کہ انہیں اور ان کی والدہ محبوبہ مفتی کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سوپور اور کٹھوعہ میں مرنے والے شہریوں کے اہل خانہ سے ملنے سے روکنے کیلئے ان پر یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ہندوستانی تارکینِ وطن کی پرواز پر امریکہ نے زائد از ۱۰ لاکھ ڈالر خرچ کئے

التجا مفتی نے بتایا کہ مجھے، اپنی والدہ سمیت گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ والدہ آج سوپور، جہاں فوج نے وسیم میر کو گولی مار کر ہلاک کردیا، کیلئے روانہ ہونے والی تھی لیکن ہمارے گھر کے دروازے بند کر دیئے گئے ہیں۔ میں بھی مکھن دین کے خاندان سے ملنے کیلئے کٹھوعہ جانا چاہتی تھی لیکن مجھے بھی باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر میں انتخابات کے بعد بھی کچھ نہیں بدلا۔ اب متاثرین کے اہل خانہ کو تسلی دینا بھی جرم ہوگیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: مہاراشٹر الیکشن میں سنگین بے ضابطگیوں کا الزام، ۳۹؍ لاکھ ووٹرس کا اضافہ کیسے؟

سوپور میں فوج کے ہاتھوں ایک شہری ہلاک

واضح رہے کہ جمعرات کو سوپور کے قریب سری نگر جموں قومی شاہراہ پر فوجی اہلکاروں نے ایک شہری ٹرک ڈرائیور وسیم میر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ فوج نے دعویٰ کیا کہ ڈرائیور نے ایک چوکی کو نظر انداز کیا تھا جس کے بعد ۲۳ کلومیٹر تک اس کا پیچھا کیا اور ٹرک کے ٹائروں پر گولیاں چلائیں۔ ڈرائیور کی موت نے علاقہ میں غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ اس کا خاندان اور سیاسی لیڈروں سرکاری بیانیہ پر سوال اٹھا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: بھوپال: ہندو لڑکی سےشادی کرنے گئے مسلم نوجوان کی عدالت کے احاطے میں پٹائی

پولیس کے تشدد کے بعد خودکشی 

ایک اور واقعہ میں، جموں کے کٹھوعہ کے ایک شہری کے ذریعہ ریکارڈ کیا گیا ایک ویڈیو جمعہ کو جموں و کشمیر میں وائرل ہوگیا جس نے مبینہ طور پر پولیس کے تشدد کے بعد خودکشی کرلی۔ کٹھوعہ کے بلاور علاقے میں ایک مسجد کے اندر بنائے گئے ۳ منٹ ۴۸ سیکنڈ کے ویڈیو میں ۲۶ سالہ مکھن دین نے جموں و کشمیر پولیس کی پوچھ گچھ اور اس دوران اس پر کئے گئے"تشدد" کا ذکر کیا۔ اس نے بتایا کہ "مجھ پر حملہ کیا گیا۔ میں نے انہیں ایمانداری سے بتایا کہ میں نے کبھی عسکریت پسندوں یا سوارو چاچا کو نہیں دیکھا جو سرحد پار کر کے پاکستان چلے گئے۔ صبح، انہوں نے مجھے اپنا موبائل فون لانے کیلئے تھانہ سے جانے دیا۔ میں نے ان سے جھوٹ بولا کہ میرے پاس سوارو اور دیگر افراد کا نمبر ہے۔ اگر میں اپنا فون پولیس کے پاس لے جاؤں اور ان سے کہوں کہ میرے پاس وہ نمبرز نہیں ہیں تو وہ مجھے دوبارہ ماریں گے۔" اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد علاقہ میں غم وغصہ پھیل گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK