• Sun, 09 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندوستانی تارکینِ وطن کی پرواز پر امریکہ نے زائد از ۱۰ لاکھ ڈالر خرچ کئے

Updated: February 08, 2025, 4:14 PM IST | Inquilab News Network | Washington

اے ایف پی کو حاصل ہوئی تصاویر کے مطابق، ہندوستانہ تارکین وطن کی جلاوطنی کی پرواز کیلئے استعمال کیا جانے والا طیارہ C-17A گلوب ماسٹر III ہے۔ یہ ایک بڑا فوجی طیارہ ہے جو فوجیوں، گاڑیوں اور سامان کی نقل و حمل کی صلاحیت رکھتا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ٹرمپ انتظامیہ امریکہ سے غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کیلئے فوجی طیاروں کا استعمال کر رہی ہے۔ حال ہی میں امریکہ نے ۱۰۰ سے زائد ہندوستانیوں کو جلا وطن کیا اور انہیں فوجی طیارے کے ذریعہ امرتسر بھیجا گیا۔ اے ایف پی کے ایک تجزیہ کے مطابق، جلاوطن کئے گئے ہندوستانیوں کی پرواز پر امریکہ نے زائد از ۱۰ لاکھ ڈالر (تقریباً ۸ کروڑ ۷۴ لاکھ ۴۶ ہزار روپے) کے اخراجات برداشت کئے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ماہ رمضان میں عمرہ کرنے کی مانگ کے سبب ہوائی سفر کا کرایہ ۱۴۰۰؍ درہم کے پار

امریکی انتظامیہ کے ایک بیان کے مطابق، بدھ کو امریکی فضائیہ کا ایک کارگو طیارہ، ہندوستانی ریاست پنجاب کے شہر امرتسر میں اترا جس میں ۱۰۴ ہندوستانی شہری سوار تھے جو غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہوئے تھے۔ اے ایف پی کے فوٹوگرافر کے ذریعے لی گئی تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ استعمال کیا جانے والا طیارہ C-17A گلوب ماسٹر III ہے۔ یہ ایک بڑا فوجی طیارہ ہے جو فوجیوں، گاڑیوں اور سامان کی نقل و حمل کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ’’آپ دنیا پر حکم چلا سکتے ہیں، غزہ پر نہیں‘‘ فلسطینی بچی کا ٹرمپ کو جواب

اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ فوجی پروازوں کی لاگت شہری پروازوں کے مقابلے تین گنا زیادہ ہو سکتی ہے۔ آئی سی ای کے مطابق، ایک چارٹر فلائٹ کی لاگت ۸ ہزار ۵۷۷ ڈالر (۷ لاکھ ۵۰ ہزار روپے) فی گھنٹہ ہوتی ہے۔ زیادہ خطرہ والے تارکین وطن کو لے جانے والی پروازوں کی قیمت زیادہ ہو سکتی ہے۔ یو ایس ایئر موبلٹی کمانڈ کی شائع کردہ دستاویزات کے مطابق، نقل و حمل کے معاملات میں C-17 طیاروں کے استعمال پر ۲۸ ہزار ۵۶۲ ڈالر (تقریباً ۲۴ لاکھ ۹۸ ہزار روپے) فی گھنٹہ خرچ آتا ہے۔ خیال رہے کہ فوجی طیاروں کی پرواز کے راستے تجارتی طیاروں سے مختلف ہوتے ہیں اور انہیں دوسرے خود مختار ممالک کی فضائی حدود کا بھی خیال رکھنا پڑتا ہے۔ وہ عام طور پر تجارتی مراکز کے بجائے فوجی ہوائی اڈوں پر ایندھن بھرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: وفاقی جج نے ٹرمپ کے پیدائشی حق شہریت کے حکم کو ملک بھر میں روک دیا

فلائٹ ٹریکنگ سائٹ فلائٹ راڈار ۲۴ کے مطابق، ہندوستانی تارکینِ وطن کو لئے امریکی فوجی طیارے نے پیر کو عالمی وقت کے مطابق تقریباً ۱:۳۰ بجے پر سان ڈیاگو، کیلیفورنیا سے اڑان بھری۔ اس کے بعد مغرب میں ہوائی کی طرف پرواز کیا، بحر الکاہل کو عبور کیا، فلپائن کے قریب آبنائے لوزون تک پہنچا، انڈونیشیا اور ملائیشیا کے درمیان اڑان بھری، پھر جنوب کی طرف بحر ہند میں ایک بڑا چکر لگایا جہاں ڈیاگو گارسیا کے چھوٹے سے جزیرے پر امریکی فضائی اڈہ ہے۔ وہاں سے اس نے ہزاروں کلومیٹر شمال کی طرف اڑان بھری اور کیلیفورنیا سے اڑان بھرنے کے ۴۳ گھنٹے بعد بدھ کی سہ پہر کو ہندوستان کی شمال مغربی ہندوستانی ریاست پنجاب کے ایک ہوائی اڈے پر اترا۔ 

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ٹرمپ کی پالیسی کے خلاف متعدد شہروں میں مظاہرے

امریکی فضائی اڈے پر واپسی کے سفر سمیت، اس پرواز کی لاگت تقریباً ۱۰ لاکھ ڈالر سے تجاوز کرسکتی ہے جو فی قیدی ۱۰ ہزار ڈالر (تقریباً ۸ لاکھ ۷۵ ہزار روپے) کے برابر ہے۔ اس کے مقابلے، ایک امریکی کمرشیل ایئر لائنز کا سان فرانسسکو سے نئی دہلی کا یک طرفہ ٹکٹ تقریباً ۵۰۰ ڈالر (تقریباً ۴۴ ہزار روپے) یا بزنس کلاس کا ٹکٹ ۴ ہزار ڈالر (تقریباً ۳ لاکھ ۵۰ ہزار روپے) میں دستیاب ہوتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کی سفاکیت، تارکین وطن کو بدنام زمانہ گوانتا نامو بے جیل منتقل کرنا شروع کردیا

واضح رہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ "امریکی تاریخ میں سب سے بڑی ملک بدری" کے وعدے پر منتخب ہوئے تھے۔ حلف برداری کے بعد انہوں نے تارکین وطن کو بے امریکی سرزمین سے بے دخل کرنا شروع کردیا ہے۔ بے دخل کئے گئے زیادہ تر تارکین وطن لاطینی ممالک سے تعلق رکھتے ہیں لیکن دیگر ممالک کے شہریوں کی تعداد بھی لاکھوں میں ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK