• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لوک سبھا الیکشن: ساتویں مرحلے کے ۹۰۴؍ امیدواروں میں سے ۲۲؍ فیصد کے خلاف مجرمانہ مقدمات

Updated: May 27, 2024, 4:20 PM IST | New Delhi

غیر سرکاری ادارے اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز نے اپنی رپورٹ میںنشاندہی کی ہے کہ یکم جون کو لوک سبھا انتخابات کے ساتویں مرحلے کی ووٹنگ میں حصہ لینےوالے ۹۰۴؍ امیدواروںمیں سے ۱۹۹؍ یعنی ۲۲؍ فیصد امیدواروں کے خلاف مجرمانہ مقدمات ہیں۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ چھٹے مرحلے کی ووٹنگ میں ۵۷؍ حلقوں میں سے ۳۹؍ ریڈ الرٹ حلقے ہیںجہاں ۳؍ یا اس سے زائد امیدواروں پر مجرمانہ مقدمات ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

متعلقہ خبریں

یہ بھی پڑھئے: ۴۴؍ فیصد لوک سبھا ممبران کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں: اے ڈی آر کی رپورٹ

یہ بھی پڑھئے: لوک سبھا الیکشن: دوسرے مرحلے کے ۲۱؍ فیصد امیدواروں کیخلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں

یہ بھی پڑھئے: لوک سبھا الیکشن: تیسرے مرحلے کے ۱۳۵۲؍ میں سے ۲۴۴؍ امیدوار پر مجرمانہ مقدمات

یہ بھی پڑھئے: لوک سبھا الیکشن: چوتھے مرحلے کے ۲۱؍ فیصد امیدواروں کیخلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں

یہ بھی پڑھئے: لوک سبھا الیکشن: پانچویں مرحلے کے ۲۳؍ فیصد امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات

یہ بھی پڑھئے: لوک سبھا الیکشن: چھٹے مرحلے کے ۲۱؍ فیصد امیدوار مجرمانہ ریکارڈ کے حامل

غیر سرکاری ادارے اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ یکم جون کو ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے ساتویں مرحلے میں حصہ لینے والے ۹۰۴؍ لوک سبھا امیدوار میں سے ۱۹۹؍ یعنی ۲۲؍ فیصد، نے اپنے خلاف فوجداری مقدمات کا اعلان کیا ہے۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز اور نیشنل الیکشن واچ نے سات ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ساتویں مرحلے میں حصہ لینے والے تمام ۹۰۴؍ امیداروں کے حلف نامہ کا خود تجزیہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ بہار، چھتیس گڑھ ، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، ادیشہ، اترپردیش، پنجاب اور مغربی بنگال میں ووٹنگ لوک سبھا کے حتمی مرحلے میں ہو گی۔ 
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ۹۰۴؍ امیدواروں میں سے ۱۵۱؍(۱۷؍ فیصد)، نے اپنے خلاف سنگین مجرمانہ مقدمات کا اعلان کیا ہے۔ پول واچ ڈوگ کے مطابق سنگین مجرمانہ مقدمات کیلئے ۵؍ سال یا اس سے زائد عرصےکیلئے سزا ہو سکتی ہے اور اس میں ضمانت نہیں مل سکتی۔ سنگین مجرمانہ مقدمات میں حملہ، قتل، اغوا، عصمت دری سے متعلقہ معاملات اور ری پریزینٹیشن آف پیپل ایکٹ میں موجود معاملات شامل ہوتے ہیں۔ سنگین مجرمانہ مقدمات میں پی سی اے کے تحت اور خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم کا بھی شمار ہوتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: نتن گڈکری کو ناگپور میں ہرانے کیلئے مودی- شاہ- فرنویس نے مل کر کوشش کی: شیوسینا لیڈر سنجے راؤت

رپورٹ کے مطابق ساتویں مرحلے کے ۱۳؍ امیدواروں نے ایسے مقدمات کا اعلان کیا ہے جن کیلئے انہیں مجرم قرار دیا گیا ہے۔ ۴؍ امیدواروں نے قتل کے متعلق مقدمات کا حوالہ دیا ہے۔ ۲۷؍ امیدواروں نے قتل کی کوشش جبکہ ۲۵؍ امیدواروں نے اپنے خلاف نفرت انگیز تقاریر سے متعلقہ مقدمات کا حوالہ دیا ہے۔ ۱۳؍ امیدواروں، جو حتمی مرحلے کیلئے لڑنے والے ہیں، نے خواتین کے خلاف جرائم کے سلسلے میں اپنے خلاف مقدمات کا اعلان کیا ہے۔ ان ۱۳؍ امیدواروں میں سے ۲؍ پر عصمت دری سے متعلقہ الزامات ہیں۔۱۳؍امیدواروں میںسے عام آدمی پارٹی کے ۵؍ امیدواروں نے اپنے خلاف مجرمانہ مقدمات کا اعلان کیا ہے جبکہ ان میں سے ۴؍ امیدواروں نے اپنے خلاف سنگین مجرمانہ مقدمات کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اننت امبانی اور رادھیکا کی شادی سے پہلے کی تقریبات اٹلی میں ہوں گی

سماجوادی پارٹی کے ۹؍ امیدواروں میں سے ۷؍ امیدواروں کے خلاف مجرمانہ الزامات عائد کئے گئے ہیں،جن میں سے ۶؍ نے اپنے خلاف سنگین مجرمانہ الزامات کا اعلان کیا ہے۔بی جے پی کے ۵۱؍ میں سے ۲۳؍ امیدواروں پر مجرمانہ الزامات ہیں۔ تاہم، ان میں سے ۱۸؍ کے خلاف سنگین مجرمانہ الزامات ہیں۔ 
ترنمول کانگریس کے ۹؍ امیدواروں میں سے ۷؍ امیدواروںپر مجرمانہ مقدمات جبکہ ۳؍ کے خلاف سنگین مجرمانہ مقدمات ہیں۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ) کے ۸؍ امیدواروں میں سے ۵؍ کے خلاف اور شرمنی اکالی دل کے ۱۳؍ میں سے ۸؍ امیدواروں نے اپنے خلاف مجرمانہ مقدمات کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: مالیگاؤں: سابق میئر اورایم آئی ایم لیڈرعبدالملک پر۳؍ راؤنڈ فائرنگ، حالت نازک

کانگریس کے ۳۱؍ امیدواروں میں سے ۱۲؍ امیدوار، بیجو جنتا دل کے ۶؍ امیدواروں میں سے ۲؍، سی پی آئی کے ۷؍ میں سے ۲؍ امیدواروں اور بہوجن سماجوادی پارٹی کے ۵۶؍ امیدواروں میں سے ۱۳؍کے خلاف مجرمانہ مقدمات ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ چھٹے مرحلے کی ووٹنگ میں ۵۷؍ حلقوں میں سے ۳۹؍ ریڈ الرٹ حلقے ہیںجہاں ۳؍ یا اس سے زائد امیدواروں پر مجرمانہ مقدمات ہیں۔

اثاثوں کا تجزیہ

رپورٹ کے مطابق ۹۰۴؍  امیدواروں میں سے ۲۹۹؍ نے ایک کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے ظاہر کئے ہیں۔شرومنی اکالی دل کے تمام ۱۳؍ امیدوار، عام آدمی پارٹی کے تمام۱۳؍ امیدوار، بیجو جنتا دل کے۶؍امیدواراور سماج وادی پارٹی کے ۹؍امیدواروں نے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔

کانگریس کے ۳۱؍ امیدواروں میں سے ۳۰؍، ترنمول کانگریس کے ۹؍ امیدواروں میں سے ۸؍، بی جے پی کے۵۱؍ امیدواروں میں سے۴۴؍، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے۸؍ امیدواروں میں سے ۴؍ اور۵۶؍ میں سے ۲۲؍ کا تجزیہ کیا گیا۔ بہوجن سماج پارٹی کے امیدواروں نے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ساتویں مرحلے میں مقابلہ کرنے والی سب سے امیر امیدوار شرومنی اکالی دل کی ہرسمرت کور بادل ہیں جن کے اثاثوں کی مالیت ۱۹۸؍ کروڑ سے زیادہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK