محکمہ تعلیم کے اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چند اساتذہ نے کہا کہ ان کے کام کا بوجھ صحیح معنوں میں تب ہی کم ہو گا جب ان پر الیکشن ڈیوٹی و دیگر اضافی غیر تعلیمی ذمہ داریوں کو ہٹا دیا جائے۔
EPAPER
Updated: February 08, 2025, 10:00 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
محکمہ تعلیم کے اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چند اساتذہ نے کہا کہ ان کے کام کا بوجھ صحیح معنوں میں تب ہی کم ہو گا جب ان پر الیکشن ڈیوٹی و دیگر اضافی غیر تعلیمی ذمہ داریوں کو ہٹا دیا جائے۔
مہاراشٹر کے اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے حاضری کے روایتی رجسٹروں کو ختم کرنے اور طلبہ کی موجودگی کو ریکارڈ کرنے کیلئے چیٹ بوٹ پر مبنی نظام متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔ اس اقدام کے بعد، اساتذہ ڈیجیٹل طور پر حاضری لینے اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے قابل ہو جائیں گے۔
فی الحال، اساتذہ مہینوں اور تاریخوں کے ساتھ رجسٹر تیار کرتے ہیں، ان رجسٹروں میں طلبہ کے نام اور رول نمبر لکھ کر روزانہ کی بنیاد پر طالب علم کو حاضر یا غیر حاضر نشان زد کرتے ہیں اور ریکارڈ کیلئے مہینہ کے آخر میں حاضری کا حساب لگاتے ہیں۔ ریاستی تعلیمی کمشنر سچندرا پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ یہ عمل کافی وقت طلب ہوتا ہے اور اس کیلئے وسیع ریکارڈ رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن اب، ودیا سمیکشا کیندر کی پہل کے تحت، ایک چیٹ بوٹ لائیو ڈیش بورڈ کے ذریعے حاضری کو فوری ریکارڈ حاصل کرنے میں مدد کرے گا۔
یہ بھی پڑھئے: مہاراشٹر الیکشن میں سنگین بے ضابطگیوں کا الزام، ۳۹؍ لاکھ ووٹرس کا اضافہ کیسے؟
پرانی ایپ، نیا مقصد
یہ اقدام مرکزی حکومت کی اسکولی تعلیم کے عمل کو ڈیجیٹائز کرنے کی وسیع تر کوشش کا حصہ ہے۔ اس نئے نظام تک رسائی حاصل کرنے کیلئے، اساتذہ کو ودیا سمیکشا مرکز سے منسلک موبائل ایپلیکیشن سوئفٹ چیٹ `SwiftChat` ڈاؤن لوڈ کرنے کی ضرورت ہوگی، جس کی مدد سے وہ طلبہ کی حاضری کا ڈیٹا اپلوڈ کرسکیں گے۔ ایپ پر اساتذہ کو صرف غیر حاضری ریکارڈ کرنے کی ضرورت ہوگی۔ یہ نظام بعد میں طلبہ کے تعلیمی اور حاضری کے ریکارڈ کو برقرار رکھنے کیلئے سرل اور UDISE+ جیسے سرکاری پورٹلز کے ساتھ مربوط ہو جائے گا۔ سنگھ کے مطابق، یہ چیٹ بوٹ، کلیدی چیزیں جیسے مڈڈے میل سے باخبر رہنے، طلبہ کی حاضری اور کئی چیزیں ڈیجیٹائز کرکے اسکول کے ریکارڈ رکھنے کو آسان بناتا ہے۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن کے ایک سینئر اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت سوئفٹ چیٹ پر `اسمارٹ اٹینڈنس` سیکشن کے تحت روزانہ حاضری کے نشانات کو شامل کرنے کیلئے بوٹ کی صلاحیت میں اضافہ کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: کیرالا: سیاحتی مراکزپرخالی مکان سیاحوں کو سستے کرایہ پر دینے کے منصوبے کا اعلان
حاضری کے نئے نظام کی لاجسٹکس، اساتذہ پر کام کے بوجھ میں کمی کی حد اور طلبہ کے ڈیٹا کی حفاظت سے متعلق ممکنہ خطرات سے متعلق خدشات کو واضح کرتے ہوئے، ایس سی ای آر ٹی کے چیئرمین راہول ریکھاور نے یقین دلایا کہ طلبہ کے ڈیٹا کی تمام حفاظتی اور رازداری کے پہلوؤں کی سختی سے نگرانی کی جا رہی ہے۔ ریکھاور نے کہا، "حاضری کے اعداد و شمار کی نگرانی محکمہ تعلیم کے ذریعے متعدد چینلز کے ذریعے کی جائے گی تاکہ شفافیت اور درستگی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس ڈیجیٹل منتقلی کے ساتھ، دستی ریکارڈ رکھنے کی ضرورت کو ختم ہو جائیگی اور ماہانہ اور سالانہ رپورٹس خود بخود تیار کی جا سکیں گی۔"
یہ بھی پڑھئے: کیرالہ میں ’مالیاتی بحران‘ کے بہانے اقلیتی وظائف کو کم کر دیاگیا
اساتذہ کا ملا جلا ردعمل
اگرچہ حکومت نے اساتذہ کے کام کا بوجھ کم کرنے کے مقصد سے چیٹ چوٹ متعارف کروا رہی ہے لیکن ماہرین تعلیم نے اس اقدام کی مؤثر ہونے کے متعلق تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ماہرین نے دلیل دی کہ ڈیجیٹل تبدیلی کے باوجود، انہیں اب بھی چیٹ بوٹ کو ہر طالب علم کی موجودگی کی دستی طور پر تصدیق کرنے کی ضرورت ہوگی۔ چند اساتذہ نے کہا کہ ان کے کام کا بوجھ صحیح معنوں میں تب ہی کم ہو گا جب الیکشن ڈیوٹی و دیگر اضافی غیر تعلیمی ذمہ داریوں کو ہٹا دیا جائے، جس سے انہیں مکمل طور پر تدریس سے متعلق سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع ملے گا۔ کئی اساتذہ نے طویل مدتی ریکارڈ رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور تجویز پیش کی کہ حاضری کے ریکارڈ کیلئے کلاؤڈ بیسڈ اسٹوریج مفید ثابت ہوگا۔