Updated: November 14, 2024, 6:19 PM IST
| Mumbai
سول سوسائٹی کی جانب سے شائع ایک رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر کے رواں اسمبلی انتخاب میں شیڈو اکاؤنٹ (فریبی اکاؤنٹ) کے ذریعے اشتہار بازی پر جے پی کی قیادت والی مہا یوتی اتحاد نے حزب اختلاف کے مہا وکاس اگھاڑی کے مقابلے میں ۷؍ گنا زیادہ رقم خرچ کی ہے، اس کے علاوہ بی جے پی کے شیڈو اکاؤنٹس نفرت انگیز اور فرقہ وارانہ اور تفرقہ انگیز موادپھیلا رہے ہیں۔
سول سوسائٹی کی جانب سے شائع ایک رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر کے رواں اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کی قیادت والی مہا یوتی اتحاد نے حزب اختلاف کے مہا وکاس اگھاڑی کے مقابلے میں سوشل میڈیا پر شیڈو اکاؤنٹ(فریبی اکاؤنٹ) کے ذریعے سیاسی اشتہار بازی پرسات گنا زیادہ رقم خرچ کی ہے۔مہایوتی اتحاد میں بھارتیہ جنتا پارٹی، وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا گروپ اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی سربراہی میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی شامل ہے۔ جبکہ مہا وکاس اگھاڑی میں شیوسینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے)، شرد پوار کی این سی پی اور کانگریس شامل ہے۔ ۲۸۸؍ رکنی مہاراشٹر اسمبلی کیلئےانتخاب ۲۰؍ نومبر کو ایک ہی مرحلے میں ہوگا اور ووٹوں کی گنتی ۲۳؍ نومبر کو جھارکھنڈ کے انتخابات کے ساتھ ہوگی۔
یہ بھی پڑھئے: اُدھو ٹھاکرے مہاراشٹر کے صنعتی پروجیکٹوں کی گجرات منتقلی پر حملہ آور
"مہاراشٹرکی شیڈو پولیٹکس: ہاو میٹا پرمٹس،پروفٹ اینڈ پروموٹ شیڈو پولیٹیکل ایڈ‘‘کے عنوان سے رپورٹ کو ٹیک جسٹس لاء پروجیکٹ، انڈین امریکن مسلم کونسل، انڈیا سول واچ انٹرنیشنل، ہندوس فار ہیومن رائٹس اور دلت یکجہتی فورم نے مشترکہ طور پر شائع کیا ہے۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ مہایوتی اتحاد نے شیڈو اکاؤنٹس کے ذریعے اشتہارات پر تین کروڑ ۳۲؍ لاکھ روپے خرچ کیے، جب کہ مہا وکاس اگھاڑی نے ۵؍اگست سے ۲؍نومبر کے درمیان ۵۰؍لاکھ ۴۷؍ ہزار روپے خرچ کیے ہیں۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انتخاب کے دوران اس قسم کے اشتہار کیلئے الیکشن کمیشن کا اجازت نامہ حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ضمنی الیکشن: آزاد امیدوارنریش مینا نے ایس ڈی ایم کو تھپڑ ماردیا
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’ایسے شیڈو اکاؤنٹس جو سوشل میڈیا پر کسی پارٹی یا سیاسی امیدوار کی جانب سے سیاسی اشتہارات چلاتے ہیں، ہندوستانی قانون کے تحت ان کی اجازت نہیں دی جاتی ۔‘‘یہ خرچ الیکشن کمیشن کو ظاہر نہیں کیا گیا،مہایوتی اتحاد نےاشتہار کے کم از کم چھپن صفحات جاری کئے ہیں جبکہ مہا وکاس اگھاڑی نے چار صفحات جاری کئے اس کے علاوہ جہاں حکمران اتحاد نے تقریباً ۳۳؍ ہزار اشتہارات شائع کیے ہیں،وہیں اپوزیشن اتحاد سے وابستہ صفحات پر ۵؍اگست سے ۲؍نومبر کے درمیان محض ایک ہزار اشتہارات تھے۔مہایوتی خیمے میں بی جے پی نے ۲؍ کروڑ ۶۱؍ لاکھ روپے، شندے سینا نے ۵۶؍ لاکھ ۹۶؍ ہزار روپے اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے۳۵؍ لاکھ ۸۶؍ ہزار روپے اشتہارات پر خرچ کئے۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ انتظامیہ میں سرمایہ کاراور دائیں بازوکے چہروں کو ترجیح
سول سوسائٹی کے اداروں نے کہا کہ بی جے پی کے شیڈو اکاؤنٹس نفرت انگیز اور فرقہ وارانہ اور تفرقہ انگیز مواد کو پھیلا رہے ہیں۔ جبکہ حزب اختلاف اتحاد کے اشتہارات میں کسی بھی قسمکا فرقہ وارانہ مواد نہیں ہے۔رپورٹ میں یہ خلاصہ کیا گیا ہے کہ اس تحقیق سے ایک بار پھر اس حقیقت کو تقویتملتی ہے کہ شیڈو اکاؤنٹس کا استعمال سیاسی جماعتوں کاسراغ لگائے بغیر سیاسی طور پر حساس مواد کی تشہیر کیلئے کیا جاتا ہے۔