• Sat, 21 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

منی پور: تشدد کی نئی لہر کے بعد حکم امتناعی نافذ ، پانچ دنوں کیلئے انٹر نیٹ بند

Updated: September 10, 2024, 8:36 PM IST | Imphal

منی پور میں حالیہ ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد تشدد کی نئی لہر کا آغاز ہو گیا ہے، حالات کو مزید ابتر ہونے سے روکنے کیلئے ریاستی حکومت نے پانچ دنوں کیلئے انٹر نیٹ پر پابندی عائد کر دی، اس کے علاوہ مختلف اضلاع میں حکم انتناعی نافذ کر دیا گیا ہے، ضروری خدمات کے علاوہ تمام اس پابندی کے زیر اثر ہوں گے۔

Photo: PTI
تصویر پی ٹی آئی۔

منی پور تشدد کی نئی لہر اور مظاہروں کےمد نظر ریاست میں حکم امتناعی  نافذ کر دیا گیا ہے۔طلبہ کے احتجاج کے سبب حالات مزید ابترہو گئے ،لہٰذا کسی بھی طرح کی کشیدگی کو روکنے کیلئے منی پور حکومت نے پوری ریاست میں پانچ دنوں کیلئے انٹر نیٹ پر پابندی عائد کر دی۔ اس کے علاوہ مشرقی امپھال کے ضلع مجسٹریٹ نے اپنےحکم نامے میں کہا کہ ’’ ضلع میں نظم و نسق کی صورتحال کے مدنظر کرفیو میں ڈھیل کے سابق فیصلے کو فوری طورمنسوخ کیا جا رہا ہے، ۱۰ ؍ ستمبر رات ۱۱؍ بجے سے یہ فیصلہ نافذالعمل ہوگا۔ اگلے حکم نامے تک ضلع میں مکمل کرفیو نافذ رہے گا۔امپھال مغرب میں بھی اسی قسم کا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال ۱؍ ستمبر سے شہریوں کے نقل وحرکت سے جو پابندی ہٹائی گئی تھی اب سے بحال کر دیا گیا ہے، سوائے میڈیا، بجلی خدمات، عدالت اور طبی ضروریات کے تمام اس پابندی کے زیراثر ہوں گے۔

یہ بھی پڑھئے: پروفیٹ فارآل مہم: وکھرولی کے جلسے میں برادران وطن کی شرکت

تھوبل میں اتوار کو بھارتی ناگرک سرکشا سنہیتا کی دفعہ ۱۶۳؍ نافذ کی گئی جس کے تحت پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی عائد ہو گی۔ واضح رہے کہ منی پور گزشتہ سال مئی سے بدترین نسلی تشدد کی زد میں ہے۔ریاست کے میتئی اور کوکی سماج کے مابین جاری تصادم میں اب تک ۲۳۷؍ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ ۵۹۰۰۰؍ افراد بے گھر ہو ئے ہیں۔ پیر کو ہزاروں طلبہ نے منی پور کے راج بھون کے سامنے مظاہرہ کیا، ان کا مطالبہ تھا کہ حالیہ ڈرون اور میزائل حملے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے منی پور کے علاقائی تحفظ کا بھی مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھئے: سی پی آئی (ایم) کے جنرل سیکریٹری سیتارام یچوری کی حالت نازک

منی پور پولیس کے مطابق پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہزاروں طلبہ راج بھون کے صدر دروازے کے سامنے جمع ہو گئے۔پولیس کے مطابق طلبہ کو سمجھا کرپر سکون کرنے کی کوشش کی گئی اور وہاں سے چلے جانے کا انتباہ دیا گیا۔جبکہ مظاہرے نے تشدد کی شکل اختیار کرلی۔اور مظاہرین نے پولیس پر پتھرائو کیا اور صدر دروازے پر پانی سے بھری بوتلیں پھینکیں۔ اس کے بعد پولیس نے مرکزی پولیس فورس کے ساتھ مل کر مجسٹریٹ کے حکم کے بعد معمولی طاقت کا مظاہرہ کیا تاکہ مشتعل ہجوم کو منتشر کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: مشرقی وسطیٰ میں امن کے قیام کیلئے ۲؍ ریاستی حل ضروری: انتونیو غطریس

طلبہ کا مظاہرہ دراصل جمعہ کو ممکنہ کوکی دہشت گردوں کے ذریعے کئے گئےایک راکٹ حملےکے خلاف منعقد کیا گیا تھا جس میں ایک سن رسیدہ شخص کی موت اور ایک ۱۳؍ سالہ لڑکی سمیت چھ دیگر زخمی ہو گئے تھے۔اس کے علاوہ جیریبام ضلع میں سنیچر کو کوکی اور میتئی کے مابین ہوئی گولی باری میں کم از کم سات لوگ جاں بحق ہو گئے تھے۔ اتوار کو سی آر پی ایف کے کیمپ پر حملے میں ایک خاتون کی موت ہو گئی تھی۔جبکہ پیر کو پی ٹی آئی نے خبر دی کہ امپھال میں آل منی پور اسٹوڈنٹ یونین سے وابسطہ مظاہرین نے سی آر پی ایف کے قافلے پر حملہ کر دیا۔ جبکہ طلبہ کے نمائندوں نے گورنرلکشمن اچاریہ اور ریاست کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ سے ملاقات کی۔ پی ٹی آئی کے مطابق طلبہ نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے گورنر کے سامنے چھ مطالبات رکھے ہیں، ان میں تشدد پر قابو پانے میں مبینہ طور پر ناکام رہنے پر ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اور ریاست کےسیکورٹی مشیر کی برخاستگی شامل ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK