• Sun, 23 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ادیشہ: طالبہ کی خودکشی، احتجاج،۵۰۰ سے زائد نیپالی طلبہ کیمپس چھوڑنے پر مجبور

Updated: February 18, 2025, 7:31 PM IST | Inquilab News Network | Bhubaneswar

یونیورسٹی نے ایک بیان جاری کرکے نیپالی طلبہ پر زور دیا کہ وہ واپس آجائیں اور کلاسیز دوبارہ شروع کریں۔ کے آئی آئی ٹی نے یونیورسٹی کیمپس میں نیپالی طلبہ کی واپسی کی سہولت کیلئے ۷×۲۴ کنٹرول روم بھی شروع کیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ادیشہ کے بھوبنیشور میں واقع کالنگا انسٹی ٹیوٹ آف انڈسٹریل ٹیکنالوجی (کے آئی آئی ٹی) کے کیمپس میں نیپال سے تعلق رکھنے والی لڑکی کی خودکشی کے بعد کشیدگی پھیل گئی اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی سطح پر اس مسئلہ کو اٹھایا گیا۔ تازہ اطلاعات کے مطابق، کشیدگی کے درمیان ۵۰۰ سے زائد نیپالی طلبہ کو یونیورسٹی کیمپس چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔ 

کے آئی آئی ٹی میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کر رہی ۲۰ سالہ طالبہ پراکرتی لمسال اتوار کی شام اپنے ہاسٹل کے کمرے میں مردہ پائی گئی تھی۔ وہ نیپال سے تعلق رکھتی تھی۔ اطلاعات کے مطابق، لمسال کو بلیک میل کیا جا رہا تھا۔ پولیس نے ملزم اڈویک سری واستو (۲۱) کو اتوار کی شام بیجو پٹنائک بین الاقوامی ہوائی اڈے کے باہر حراست میں لیا گیا تھا اور اس کے خلاف بی این ایس کی دفعہ ۱۰۸ (خودکشی کی ترغیب دینے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: مہا کمبھ کے دوران دریا میں بیکٹیریا کی مقدار بڑھ گئی ہے: پولیوشن بورڈ

نیپالی طلبہ کو نوٹس

اتوار کی شام دیر گئے، نیپالی طلبہ نے کے آئی آئی ٹی کیمپس کے قریب سڑک بلاک کر دی اور الزام لگایا کہ جب لمسال نے یونیورسٹی کے بین الاقوامی تعلقات دفتر (آئی آر او) پہنچ کر اپنے ساتھی طالب علم کے ذریعے ہراساں کئے جانے کی شکایت کی تو یونیورسٹی حکام نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ 

پیر کو بڑھتے مظاہروں کے درمیان، یونیورسٹی کے حکام نے ایک نوٹس جاری کرکے نیپال کے تمام بین الاقوامی طلبہ کو فوری طور پر کیمپس خالی کرنے کی ہدایت دی۔ ۵۰۰ سے زیادہ نیپالی طلبہ کو بسوں میں سوار ہونے کیلئے کہا گیا اور انہیں مختلف ریلوے اسٹیشنوں پر اتار دیا گیا، جہاں سے انہیں گھر جانے کیلئے کہا گیا۔ ویڈیو فوٹیج سے پتہ چلتا ہے کہ نیپالی طلبہ کو تحقیقات میں حصہ لینے سے روکنے کیلئے زبردستی ریلوے اسٹیشنوں پر لے جایا گیا۔ طلبہ نے الزام لگایا کہ ان کے فون چیک کئے گئے اور مزاحمت کرنے والوں کو گارڈز اور باؤنسر نے مارا پیٹا۔

یہ بھی پڑھئے: ناگپور: بارود فیکٹری دھماکہ کے مہلوکین کے اہل خانہ کا احتجاج

نیپال کے وزیراعظم کا بیان

نیپالی وزیراعظم کے پی شرما اولی نے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بیان دیا کہ نئی دہلی میں نیپال کے سفارت خانے کے ۲ افسران کو ادیشہ میں متاثرہ نیپالی طلبہ کی مشاورت کیلئے روانہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ کو اپنی ذاتی ترجیح کی بنیاد پر ہاسٹل میں رہنے یا گھر لوٹ آنے کا اختیار حاصل ہے۔ اولی کے بیان کے بعد ادیشہ حکومت نے اس معاملہ میں مداخلت کی اور کے آئی آئی ٹی انتظامیہ کو اپنا فیصلہ واپس لینے کیلئے اکسایا۔ 

ہندوستان میں نیپال کے سفارت خانہ نے بھی ایک بیان جاری کیا اور یقین دہائی کرائی کہ سفارت خانے کی جانب سے تعلیمی ادارے میں طلبہ کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے طلباء کے ہاسٹل میں رہنے اور مذکورہ تعلیمی ادارے میں نیپالی طلبہ کی کلاسیز کے انعقاد کیلئے ضروری انتظامات کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ 

بعد ازیں، یونیورسٹی نے ایک بیان جاری کرکے نیپالی طلبہ پر زور دیا کہ وہ واپس آجائیں اور کلاسیز میں شریک ہوں۔ کے آئی آئی ٹی نے یونیورسٹی کیمپس میں نیپالی طلبہ کی واپسی کی سہولت کیلئے ۷×۲۴ کنٹرول روم بھی شروع کیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: امریکی سینیٹر نے ٹرمپ کا غزہ منصوبہ مسترد کیا، کہا عرب ممالک کے پاس بہتر متبادل

ہندوستانی سفارتخانہ کا تیقن

نیپال میں ہندوستانی سفارت خانے نے ایک پریس ریلیز میں اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان میں زیر تعلیم نیپالی طلبہ دونوں ممالک کے درمیان پائیدار عوامی روابط کا ایک اہم پہلو ہیں۔ حکومت ہند ہندوستان میں نیپالی طلبہ کی بہبود کو یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کرتی رہے گی۔

فیکلٹی ممبر کا غیر اخلاقی تبصرہ

دریں اثنا، ایک فیکلٹی ممبر کا نیپالی طلبہ کے متعلق ژینوفوبک (غیر ملکیوں سے نفرت پر مبنی) تبصرہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ فیکلٹی ممبر نے دعویٰ کیا کہ کے آئی آئی ٹی، ہر سال طلبہ کے طعام پر نیپال کی کل جی ڈی سے زیادہ خرچ کرتا ہے۔ فیکلٹی ممبر ویڈیو میں کہتی نظر آئیں، "ہم ۴ ہزار بچوں کو مفت کھانا کھلا رہے ہیں۔ آپ کے ملک کا بجٹ کیا ہے؟"

فیکلٹی ممبر کے اس تبصرے پر یونیورسٹی نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ وقتی طور پر غصہ کی وجہ سے انہوں نے تبصرہ کیا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے مزید اعلان کیا کہ سیکیوریٹی عملہ کے ۲ ارکان کو برطرف کردیا گیا اور ہاسٹل کے ۲ سینئر عہدیداروں اور آئی آر او کے ایک سینئر انتظامی افسر کو معطل کردیا گیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK