• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لوک سبھا اجلاس کے آغاز کے بعد اپوزیشن کا احتجاج، آئین کو تباہ کرنے کا الزام

Updated: June 24, 2024, 7:29 PM IST | New Delhi

آج انڈیا اتحاد کے اپوزیشن لیڈران نے ۱۸؍ ویں لوک سبھا اجلاس کے پہلے دن پارلیمنٹ کے احاطے میں احتجاج کیا۔ اپوزیشن لیڈران اپنے ہاتھوں میں آئین کی کاپیاں لئے ہوئے تھے اور انہوں نے نیٹ یو جی سی اور یو جی سی این ای ٹی امتحانات میں بے ضابطگیاں، بھرتری مہتاب کو پروٹیم اسپیکر منتخب کرنے اور دیگر معاملات پر بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

INDIA Allience leaders during protest. Photo: PTI
اپوزیشن لیڈران پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کے دوران۔ تصویر: پی ٹی آئی

انڈیا اتحادکے اپوزیشن لیڈران، جن میں کانگریس کی لیڈر سونیا گاندھی بھی شامل ہیں، نے آج لوک سبھا اجلاس کے پہلے دن پارلیمنٹ کے احاطے میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کے قریب احتجاج کیا ۔ احتجاج کےد وران اپوزیشن لیڈران کے ہاتھوں میں آئین کی کاپی تھی۔ اس ضمن میں کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ ’’وزیر اعظم مودی آئین کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی وجہ سے اپوزیشن پارٹی کے ممبران یہاں جمع ہوئے ہیں اور احتجاج کر رہے ہیں۔

یہاں گاندھی کا مجسمہ ہے۔ یہ جمہوریت کے تمام اصولوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ اسی لئے ہم یہاں مودی کو یہ دکھانے آئے ہیں کہ آپ کو آئین کے مطابق آگے بڑھنا چاہئے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: تل ابیب میں ہزاروں یہودیوں کا احتجاج، نیتن یاہو کا تختہ الٹنے کا مطالبہ

کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ ’’وزیر اعظم مودی اور امیت شاہ نے آئین پر جو حملہ کیا ہے وہ ناقابل قبول ہے اور ہم وہ نہیں ہونے دیں گے جو یہ چاہتے ہیں۔ اسی لئے ہم نے حلف لیتے ہوئے اپنے ہاتھوں میں آئین کی کاپی لئے ہوئے ہیں۔ ہر طرف ہمارا پیغام پھیل رہا ہے کہ ’’کوئی بھی طاقت آئین کو نقصان پہنچا سکتی۔‘‘ 

واضح رہے کہ آج لوک سبھا انتخابات کے پہلے اجلاس کے دن اپوزیشن این ڈی اے حکومت کو مختلف محاذوں پر چیلنج کرتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا جن میں نیٹ یو جی اور این ای ٹی امتحانات میں بے ضابطگیاں، پارلیمنٹ کے احاطے میں متعدد مجسموں کی منتقلی اور مرکزی حکومت کے بی جے پی کے رکن پارلیمان بھرتری مہتاب کو پروٹیم اسپیکر منتخب کرنے کے فیصلے اہم ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: بہارمیں ایک اور پُل منہدم، ہفتے بھر میں تیسرا واقعہ

۱۸؍ ویں لوک سبھا اجلاس کے آغاز سے قبل اپوزیشن انڈیا اتحاد کے لیڈران کو پارلیمنٹ کی جانب جا رہے تھے نے احتجاج کیا کہ بی جے پی کے رکن پارلیمان بھرتری مہتاب کو پروٹیم اسپیکر منتخب کرنے کا فیصلہ ’’آئین کی خلاف ورزی ہے۔‘‘ اس ضمن میں ٹی ایم سی کے رکن پارلیمان کلیان بنرجی نے کہا کہ ’’ہم اس لئے احتجاج کر رہے ہیں کیونکہ آئین کی دفعات کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔جس طریقے سے بھرتری مہتاب کو لوک سبھا کا پروٹیم اسپیکر منتخب کیا گیا ہے یہ آئین کی دفعات اور پہلے کی ترجیحات کی صریح خلاف ورزی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: بی جے پی ایم پی بھرتری مہتاب نے لوک سبھا کے پروٹیم اسپیکر کے طور پر حلف لیا

کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے وزیر اعظم مودی کی تقریر کے بعد کہا کہ ’’نان بائیولوجیکل وزیراعظم ، جنہیں امسال لوک سبھا انتخابات میں بھرپور طریقے سے سیاستی، ذاتی اور اخلاقی شکست کا سامناکرنا پڑا ہے، نے ۱۸؍ویں لوک سبھا کیلئے اپنی مدت کار شروع ہونے کے بعد ہمیشہ کی طرح پارلیمنٹ کےباہر ’’دیش کے نام شندیش دیا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK