• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

فلسطین اور اردن نے تاریخی علاقائی حقوق کا دعویٰ کرنے والے اسرائیلی نقشے کو مسترد کر دیا

Updated: January 08, 2025, 10:07 PM IST | Inquilab News Network | Jerusalem

اسرائیل کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک نقشہ شائع کیا گیا ہے جس میں فلسطین، اردن، شام اور لبنان کے کچھ علاقوں کا اسرائیل کی سرزمین کا حصہ ہونے کا جھوٹا دعویٰ کیا گیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

فلسطین اور اردن نے منگل کو ایک اسرائیلی نقشہ کی شدید مذمت کی۔ اس نقشے میں فلسطین اور پڑوسی ممالک اردن، شام اور لبنان کے کچھ علاقوں کو اسرائیل کا حصہ دکھایا گیا ہے جن پر اسرائیل اپنا تاریخی علاقائی حق جتاتا ہے۔ یہ نقشہ اسرائیل کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر شائع کیا گیا ہے جس میں فلسطین، اردن، شام اور لبنان کے کچھ علاقوں کا اسرائیل کی سرزمین کا حصہ ہونے کا جھوٹا دعویٰ کیا گیا۔ فلسطین اور اردن نے اسرائیل کے دعویٰ کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے اس نقشہ کو مسترد کردیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں جنگی جرائم کیلئے بیرون ملک مقیم اسرائیلی فوجیوں کے خلاف ۵۰؍ شکایات درج

فلسطینی اتھارٹی کے ترجمان نبیل ابو رودینہ نے اس اسرائیلی نقشے کو "تمام عالمی قانونی قرار داد اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی اشتعال انگیزیوں، غیر قانونی آباد کاروں کے حملوں، "فلسطینی عوام کو جنگ اور تباہی سے روکنے کے لئے فوری طور پر بین الاقوامی موقف کی ضرورت ہے۔" فلسطینی ترجمان نے نئی امریکی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ "اسرائیل کی ان تمام پالیسیوں، اقدامات اور طریقہ کار کو روکنے کے لئے کام کریں جو خطے میں سلامتی اور امن کے لئے مفید نہیں ہیں۔"

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: اسکالر عمر سلیمان نے ایلون مسک کو اسلام پر بات چیت کیلئے مدعو کیا

اردن کی وزارت خارجہ نے اسرائیلی نقشے کو "اشتعال انگیز، بے بنیاد" اور "اسرائیل کے تاریخی علاقائی حقوق کے دعوے کو "جھوٹا" قرار دیا۔ وزارت نے کہا کہ اس نقشے کی اشاعت، انتہائی دائیں بازو کے لیڈر اور اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل اسموٹریچ کے مقبوضہ مغربی کنارے کے الحاق اور غزہ میں بستیوں کی تعمیر کے بارے میں "نسل پرستانہ بیانات" کے موافق ہے۔ واضح رہے کہ مارچ ۲۰۲۳ء میں، اسموٹریچ نے پیرس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عظیم تر اسرائیلی ریاست کا نقشہ کے پاس کھڑے ہوکر اردن کو خود ساختہ یہودی ریاست کے حصے کے طور پر پیش کیا۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ : بمباری میں ۳۱؍فلسطینی شہید، جھڑپوں میں ۲؍ اسرائیلی فوجی ہلاک

اردنی وزارت خارجہ نے اسرائیلی حکومت سے "ان اشتعال انگیز اقدامات کو فوری طور پر بند کرنے اور اسرائیلی حکام کی طرف سے دیئے گئے لاپرواہ بیانات کو روکنے کا مطالبہ کیا جو صرف آگ میں گھی ڈالنے کا باعث بن رہے ہیں اور کشیدگی اور خطہ کے عدم استحکام میں اِضافہ کر رہے ہیں۔ ان اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے وزارت نے کہا کہ اسرائیل کے ان اقدامات سے اردن کی خودمختاری میں کمی آئے گی اور نہ ہی فلسطینی عوام کے جائز حقوق میں کوئی تبدیلی آئے گی۔ واضح رہے کہ اردن اور اسرائیل نے ۱۹۹۴ء میں وادی عرب امن معاہدے پر دستخط کئے تھے۔ اس معاہدہ نے ۱۹۴۸ء میں پہلی عرب اسرائیل جنگ کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان حالت جنگ کا خاتمہ کر دیا تھا۔

اس رپورٹ پر فوری طور پر اسرائیل کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK