Updated: March 25, 2025, 7:32 PM IST
| Washington
فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ نے پیر کو عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ غزہ پٹی پر اس کے حملے کو روکا جا سکے۔ انہوں نے راملہ میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کالاس کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ عالمی برادری کو غزہ میں ہونے والی تباہی کو بڑے پیمانے پرتسلیم کرنا ہوگا۔
فلسطینی وزیر اعظممحمد مصطفیٰ۔ تصویر: آئی این این۔
فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ نے پیر کو عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ غزہ پٹی پر اس کے حملے کو روکا جا سکے۔ ’’ہم بین الاقوامی قوانین اور فلسطینی عوام کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ ‘‘انہوں نے راملہ میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کالاس کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کہا، ’’عالمی برادری کو غزہ میں ہونے والی بڑے پیمانے پر تباہی کو تسلیم کرنا ہوگا۔ یہ ضروری ہے کہ ہم اسرائیل کو اس کے اقدامات کا جوابدہ ٹھہرائیں۔ ‘‘مصطفیٰ نے فلسطینی حکومت کی حمایت اور غزہ، مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سمیت تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ذمہ داری سنبھالنے کے مطالبے پر یورپی یونین کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے غزہ کو بھوک کے شدید بحران کے قریب پہنچا دیا ہے: یو این آر ڈبلیو اے
انہوں نے مزید کہا، ’’ہم یورپی یونین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قاہرہ میں مئی میں منعقد ہونے والی تعمیر نو کانفرنس میں فعال طور پر شرکت کرے اور اس میں تعاون کرے۔ یہ کانفرنس غزہ اور فلسطینی عوام کی بحالی میں مدد کیلئے ایک اہم قدم ہے۔ ‘‘کاجا کالاس نے کہا کہ یورپی یونین جنگ کے دوبارہ آغاز کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، کیونکہ اس کے نتیجے میں غزہ میں ’’انتہائی خوفناک اور ناقابل قبول‘‘ جانی نقصان ہو رہا ہے۔ ’’میرے اس دورے کے دوران میرے پیغام بالکل واضح ہیں : حماس کو تمام یرغمالیوں کو رہا کرنا ہوگا، اسرائیل کو غزہ کیلئے انسانی امداد مکمل طور پر بحال کرنی چاہئے اور مذاکرات کا دوبارہ آغاز ضروری ہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل: نوجوان لازمی فوجی خدمات انجام دینے کی بجائے جیل جانا پسند کررہے ہیں، سماجی بائیکاٹ کا سامنا
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پائیدار امن کا واحد راستہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دو ریاستی حل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے سال، یورپی یونین نے فلسطینی اتھاریٹی کو تقریباً۴۰۰؍ ملین یورو (۴۳۲؍ ملین ڈالر) کی ہنگامی امداد فراہم کی۔ ’’اب ہم طویل مدتی امداد کی تیاری کر رہے ہیں، جو حکومتی اصلاحات سے مشروط ہوگی اور اگرچہ غزہ کی تعمیر نو کے اخراجات کو مشترکہ طور پر برداشت کرنے کے مزید مذاکرات کی ضرورت ہے، لیکن میں یہ کہنا چاہتی ہوں : فلسطینی، جن کا غزہ ان کا گھر ہے، انہیں واپس جانے کا حق حاصل ہونا چاہئے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: مہلوکین کی تعداد ۵۰؍ ہزار سے تجاوز کرگئی
فلسطینی خبر رساں ایجنسی ’’وفا‘‘ کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس نے راملہ میں کاجا کالاس سے ملاقات کی۔ عباس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ غزہ پر اس کے حملے بند کئےجائیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سرحدی راستے کھولنے چاہئیں تاکہ محاصرے کا شکار غزہ میں انسانی امداد پہنچائی جا سکے۔