Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

آر بی آئی گورنر کی بینکوں کو ہدایت: کے وائی سی کیلئے صارفین کو بار بار کال کرنے سے گریز کریں

Updated: March 20, 2025, 10:03 PM IST | Mumbai

گورنر نے بینک کی قیادت کو انہیں صارفین کی شکایات کے ازالے کیلئے ہر ہفتے وقت مقرر کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے شکایت کے ازالے کیلئے مصنوعی ذہانت کے استعمال کی تجویز دی۔

RBI Governor Sanjay Malhotra. Photo: INN
آر بی آئی گورنر سنجے ملہوترہ۔ تصویر: آئی این این۔

ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر سنجے ملہوترہ نے پیر کو بینکوں پر زور دیا کہ وہ کے وائی سی (شناختی دستاویزات کی تصدیق کا عمل) کیلئے صارفین کو بار بار کال کرنا بند کریں۔ گورنر نے بینکوں کے اس عمل کو "قابل گریز" قرار دیا۔ کے وائی سی دستاویزات کو دوبارہ جمع کرانے کی متعدد درخواستوں کے متعلق بینک صارفین کے ذریعے سوشل میڈیا پر مسلسل شکایتوں کئے جانے کے بعد گورنر کا یہ تبصرہ سامنے آیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: امسال مارچ تک سونے کی قیمت میں ۱۶؍فیصد اضافہ ہوا ہے

آر بی آئی محتسب کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملہوترہ نے کہا کہ مالیاتی اتھارٹی کے ذریعہ ریگولیٹڈ کسی بھی ادارے کو دستاویزات جمع کروانے سے دیگر کو مرکزی ڈیٹا بیس سے ان تک رسائی حاصل کرنے کی اجازت ملتی ہے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ایک بار جب کسی صارف نے کسی مالیاتی ادارے کو دستاویزات جمع کرادیں، تو ہم دوبارہ وہی دستاویزات حاصل کرنے پر اصرار نہیں کریں گے۔ ملہوترہ نے مزید کہا کہ زیادہ تر بینکوں اور غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیوں نے مرکزی ڈیٹا بیس سے معلومات حاصل کرنے کی سہولت اپنی شاخوں یا دفاتر میں مہیا نہیں کرائی ہیں، جس کی وجہ سے بار بار کے وائی سی کی درخواستوں کے باعث صارفین کو تکلیف ہوتی ہے۔ یہ سہولت جلد فراہم کی جا سکتی ہے جو سب کے مفاد میں بہتر ہوگا۔

یہ بھی پڑھئے: گرمیوں میں بجلی کے شدید بحران کا امکان

ملہوترا نے اعدادوشمار کو چھپانے کیلئے صارفین کی شکایات کی غلط درجہ بندی کرنے کے خلاف بینکوں کو خبردار کیا اور کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں "مجموعی ریگولیٹری خلاف ورزی" کے مترادف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں کو مالی سال ۲۴-۲۰۲۳ء میں ایک کروڑ صارفین کی شکایات موصول ہوئیں اور اگر دیگر ریگولیٹڈ اداروں کے خلاف شکایات کو شامل کیا جائے تو یہ تعداد زیادہ ہو جائے گی۔ ان میں سے ۵۷ فیصد کو آر بی آئی کے شکایتوں پر کارروائی کرنے والے محتسب افسر کی سرکاری ذریعہ ثالثی یا مداخلت کی ضرورت ہے۔ اس پر فوری توجہ دینا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھئے: زیپٹو نے ۱۰؍ منٹ میں ایپل مصنوعات کی ڈیلیوری کا آغاز کیا

ملہوترہ نے مزید کہا کہ صنعت میں مسابقت کے پیش نظر صارفین کی خدمت کو بہتر بنانا صرف ایک فرض نہیں بلکہ اس میں بینکوں کے "خود غرضی" میں شامل ہے۔ ملہوترہ نے بینک کی قیادت کو انہیں صارفین کی شکایات کے ازالے کیلئے ہر ہفتے وقت مقرر کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے شکایت کے ازالے کیلئے مصنوعی ذہانت کے استعمال کی تجویز دی اور صارفین کی رازداری کا احترام کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ ملہوترہ نے بینکوں کو دیگر مسائل حل کرنے کی بھی تلقین کی جن میں مس سیلنگ، ڈیجیٹل فراڈ اور وصولی کے جارحانہ طریقے شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK