• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

میانمار:روہنگیا اداروں کی نقل مکانی روکنے کیلئے عالمی برادری سے کارروائی کی اپیل

Updated: May 23, 2024, 3:57 PM IST | Arakan

میانمار میں روہنگیا اداروں نے آج آراکن میں تباہ کن انسانی بحران کے خلاف سخت انتباہ دیتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ نسلی اقلیت کی مزید نقل مکانی روکنے، تشدد اور بڑے پیمانے پرمظالم سے محفوظ رکھنے کیلئے کارروائیاں کریں۔ اداروں نے روہنگیا افراد کو درپیش سنگین مسائل کی تصویر کشی کرتے ہوئے اقوام متحدہ اوردیگر انسانی حقوق کے اداروں سے بھی تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔

Rohingya people are living in dire conditions. Photo: INN
روہنگیا افراد سنگین حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔ تصویر: آئی این این

روہنگیا کے اداروں نے آج آراکن میں تباہ کن انسانی بحران کے خلاف  سخت انتباہ کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ نسلی اقلیت کو مزید نقل مکانی پر مجبور، تشدد اور بڑے پیمانے پرمظالم سے محفوظ رکھنے کیلئے کارروائیاں کریں۔ا س حوالے سے اداروں نے ۲۲؍ مئی کو مشترکہ بیان میں علاقے میں روہنگیا آبادی کو درپیش مسائل کی تصویر کشی کی۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں مزید۸۵؍ فلسطینی شہید،۲۰۰؍زخمی، اسرائیلی فوج کی جبالیہ میں اسپتالوں پر فائرنگ 
بیان کے مطابق ۲۰۱۶ء تا ۲۰۱۷ء کی نسل کشی کے حملوں سے بھاگنےوالے ۶؍ لاکھ روہنگیا میں سے صرف ایک تہائی روہنگیا افراد ہی آراکان میں اپنے گھروں میں رہ گئے ہیں۔خیال رہے کہ ۲۰۱۶ء تا ۲۰۱۷ء کا روہنگیا نسل کشی، جسے متعدد یو این رپورٹس میں ڈاکیومینٹ کیا جا چکا ہے، رخائن ریاست میں میانمار فوج کے ذریعے روہنگیا طبقے کے خلاف منظم طریقے سے تشدد اور ظلم و ستم کی مہم تھی۔ 

یہ بھی پڑھئے: پابندی ہٹنے کے بعد پیاز کی برآمد میں اضافہ،۴۵؍ہزارٹن سے زائد پیاز برآمد کی گئی
یو این کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کے مطابق فوج کی کارروائیوںکے سبب ۲۵؍ ہزار سے زائد افراد ہلاک، عصمت دری، روہنگیا گاؤں میں حملے اور دیگر سنگین طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے کئی واقعات پیش آئے ہیں۔یہ نسل کشی کی کارروائیاں اور انسانیت کے خلاف جرم  ہے۔

یہ بھی پڑھئے: چھٹا مرحلہ، ۸۸۹؍ امیدوار، انتخابی مہم کا آج آخری دن

میانمار فوج کی کاررائیوں کے نتیجے میں دسیوں ہزار روہنگیا بے گھر 
 خیال رہے کہ ماونگدااور بوتھی دانگ قصبوں میںفوج کی کارروائیوں کے سبب دسیوں ہزارافراد بے گھر ہوئے ہیں۔ ۱۸؍ مئی کو آراکان فوج نے دسیوں ہزار افراد کو نقل مکانی کا حکم جاری کیا تھا۔ اس بیان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ آراکان فوج نے روہنگیا افرادپر فائرنگ کی، ان کے گھر لوٹے اور گھروں کو جلا دیا۔ فوج نے روہنگیا افراد کے ساتھ اپنی زندگی کی حفاظت کیلئے نقل مکانی پر مجبور کرنے کیلئے زبردستی کی جن میں خواتین، بچے اور ضعیف افراد شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: میکسیکو: انتخابی ریلی کے دوران اسٹیج کا ایک حصہ گرنے سے ۹؍ افراد ہلاک،۵۰؍ زخمی

غذائی بحران اور طبی خدمات کی کمی کے سبب اموات بڑھنے کے امکانات  
بے گھر روہنگیا افراد کو سنگین غذائی بحران، شیلٹرز، صاف پانی اور طبی خدمات کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بیان کے مطابق بھکمری اور ناکافی انسانی امداد کی وجہ سے اموات کے بڑھنے کے امکانات ہیں۔اداروںنے اپنے خط میں عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ یونائیٹیڈ لیگ آف آراکان پر دباؤ ڈالے کہ وہ بڑے پیمانے پر لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور کرنے اور روہنگیا کمیونٹی کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے سے باز رہیں۔ انہوں نے حفاظت اور غیر محدود انسانی امداد کی ترسیل کو ممکن بنانے کیلئے یونائیٹیڈ لیگ آف آراکان کے ساتھ مضبوط روابط کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

یو این سے تفتیش کا مطالبہ 
بیان میں اقوام متحدہ اور دیگر آزادانہ اداروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ موجود بحران کے خلاف تفتیش کریں، تشدد پر عوامی رپورٹنگ کریں اور مستقبل میں مقدمے کیلئے ثبوت جمع کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK