ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو مضبوط بنانا اور مملکت میں مزید غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ویژن ۲۰۳۰ء پروگرام کے تحت بیان کردہ کلیدی اہداف میں شامل ہے۔
EPAPER
Updated: January 28, 2025, 9:58 PM IST | Inquilab News Network | Riyadh
ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو مضبوط بنانا اور مملکت میں مزید غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ویژن ۲۰۳۰ء پروگرام کے تحت بیان کردہ کلیدی اہداف میں شامل ہے۔
سعودی کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی (سی ایم اے) نے ایک تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے غیر ملکیوں کو مکہ مدینہ میں سرمایہ کاری کیلئے منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلہ کے بعد اب غیر ملکی افراد بھی ان سعودی لسٹڈ کمپنیوں میں سرمایہ کاری کر پائیں گے جو مکہ اور مدینہ میں ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرتی ہیں۔ اتھارٹی نے ایک پریس ریلیز میں اعلان کیا کہ اس فیصلہ کو فوری طور پر نافذ کیا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد کیپٹل مارکیٹ کی مسابقت کو بڑھانا اور مارکیٹ کو مملکت کے وژن ۲۰۳۰ء پروگرام کے معاشی تنوع کے مقاصد کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔ نئی ہدایات کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاری، لسٹڈ کمپنیوں کے حصص یا کنورٹیبل قرض تک محدود ہے۔ اس کےعلاوہ، افراد اور قانونی اداروں سمیت کل غیر سعودی ملکیت، کمپنی کے حصص کے ۴۹ فیصد تک محدود ہے۔ تاہم، اسٹریٹجک غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ان کمپنیوں میں حصص لینے سے روک دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: سعودی عرب : ۱۰؍ فروری سے عمرہ زائرین کیلئے ویکسینیشن لازمی
سعودی عرب کا یہ اقدام پورے خطے میں اصلاحات کے درمیان سامنے آیا ہے جہاں زیادہ تر ممالک غیر ملکیوں کو بنیادی طور پر آزاد علاقوں یا مخصوص پابندیوں کے تحت مخصوص علاقوں میں جائیدادیں لینے کی اجازت دیتے ہیں۔ واضح رہے کہ غیر سعودیوں کو مملکت سعودی عرب میں جائیدادیں خریدنے کی اجازت ہے، لیکن مکہ اور مدینہ میں جائیداد خریدنے پر مخصوص پابندیاں ہیں اور مقدس شہروں میں ملکیت عام طور پر سعودی شہریوں تک محدود ہے۔ تاہم، غیر ملکیوں کو وہاں جائیدادیں لیز پر دینے کی اجازت ہے۔
یہ بھی پڑھئے: سعودی معلمہ دنیا کے۵۰؍بہترین اساتذہ میں شامل
کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی نے بتایا، "اس اعلان کے ذریعے اتھارٹی کا مقصد سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا، کیپٹل مارکیٹ کی کشش اور کارکردگی کو بڑھانا اور مقامی معیشت کی مدد کرتے ہوئے اپنی علاقائی اور بین الاقوامی مسابقت کو مضبوط بنانا ہے۔" ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو مضبوط بنانا اور مملکت میں مزید غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ویژن ۲۰۳۰ء پروگرام کے تحت بیان کردہ کلیدی اہداف میں شامل ہیں۔ ویژن ۲۰۳۰ء پروگرام کا مقصد، خام محصولات پر سعودی عرب کے انحصار کو کم کرنا اور معیشت کو متنوع بنانا ہے۔ مملکت اس دہائی کے آخر تک ۱۰۰ بلین ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری راغب کرنے کیلئے پر عزم ہے جس کیلئے حکومتی ادارہ، کیپٹل مارکیٹ کی کشش بڑھانے کیلئے مختلف اقدامات اور اصلاحات نافذ کر رہا ہے۔ ان مقاصد کے حصول کیلئے اتھارٹی نے غیر ملکی باشندوں کو اسٹاک مارکیٹ میں براہ راست سرمایہ کاری کرنے کی اجازت، غیر سعودی سرمایہ کاروں کو تبادلے کے معاہدوں کے ذریعے مارکیٹ تک رسائی اور اہل غیر ملکی سرمایہ دار اداروں کو لسٹڈ سیکیوریٹیز میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دینے جیسے کئی اقدامات کئے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: گرین سعودی عرب مہم:اب تک۱۰۰؍ ملین درخت لگائے جاچکے ہیں
اتھارٹی کے اعلان کے بعد سعودی عرب کی اسٹاک ایکسچینج میں درج ریئل اسٹیٹ کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ نالج اکنامک سٹی کے حصص کی قیمت میں ۸۹ء۹ فیصد اضافہ ہوا، جبل عمر ڈویلپمنٹ کمپنی کے حصص کی قیمت بھی ۱۰ فیصد بڑھ گئی اور مکہ کنسٹرکشن اینڈ ڈیولپمنٹ کمپنی کے حصص کی قیمت میں ۸۴ء۹ فیصد اضافہ دیکھنے ملا۔