• Fri, 08 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسپین: کاتالونیا کا ۷؍ سال سے مفرورسابق صدر بارسلونا میں نمودار اور پھر فرار

Updated: August 09, 2024, 11:22 AM IST | Inquilab News Network | Barcelona

اسپین کے ایک آئینی خود مختار علاقے کاتالونیا کا علاحدگی پسند لیڈرر کارلس پوئیڈیمونٹ جو گزشتہ سات سالوں سے مفرور تھا اچانک راجدھانی بارسلونا میں نمودار ہوکر اپنے حامیوں سے خطاب کرکے ڈرامائی انداز میں فرار ہوگیا، اس کے خلاف کاتالونیا کو اسپین سے الگ کرنےکی کوشش کے نتیجے میں گرفتاری وارنٹ جاری ہے۔

Catalonia`s former president and fugitive leader Carles Puigdemont addressing his supporters. Photo: PTI
کیٹالونیا کا سابق صدر اور مفرور لیڈر کارلس پوئیڈیمونٹ اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے۔تصویر : پی ٹی آئی

اسپین کی راجدھانی بارسلونا میں جمعرات کو کاتالونیا کا سابق لیڈر کارلس پوئیڈیمونٹ جو ۲۰۱۷؍ سے مفرور ہے، اچانک نمودار ہوا اور ایک جلسے سے مبینہ طور پر خطاب کرنے کے بعد دوبارہ طلسماتی طور پر فرار ہو گیا۔ اس معاملے میں حکام نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ اس کے فرار ہونے میں مقامی پولیس نے کردار ادا کیا ہے۔سات سالوں میں جب سے کاتالونیا کی آزادی کی کوشش ناکام بنادی گئی تھی جس کے بعد کارلس پوئیڈیمونٹ فرار ہو گیا تھا، یہ پہلا موقع تھا جب وہ منظر عام پر آیا۔اس کے خلاف گرفتاری وارنٹ جا ری ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کا ۷؍ اکتوبر حملہ کے منصوبہ ساز حماس سربراہ یحییٰ سنوار کو قتل کرنے کا عہد

کارلس پوئیڈیمونٹ نے اس سے قبل کاتالونیا کی پارلیمنٹ کی حلف برداری کے دن اسپین میں ہونے کا ارادہ ظاہر کیا تھا، اس سے قبل ۶۱؍ سالہ مفرور لیڈر بیلجم میں رہائش پذیر تھا، حالانکہ اس کے موجودہ ٹھکانے سے سب لا علم ہیں۔ وہ اپنے سفر کی معلومات انتہائی خفیہ رکھتا ہے، اسوشییٹیڈ پریس کے فوٹو گرافر جو اس کا شاہد ہے نے بتایا کہ کارلس پوئیڈیمونٹ نے اسپین کی راجدھانی بارسلونا میں پولیس کی ناک کے نیچے اپنے حامیوں کے ایک بڑے جلسے سے خطاب کیا اور اسٹیج سے متصل خیمے میں گیا، خیمے سے فوراً باہر آکر اس کی منتظر کار میں سوار ہوا اور ڈرامائی انداز میں غائب ہو گیا، اس کے آگے کی تفصیل نہیں مل سکی۔ حکام نے ہزاروں کے مجمع سے ٹکرانے سے اجتناب کیا، لیکن جب کارلس پوئیڈیمونٹ فرار ہو گیا تو بڑے پیمانے پر تلاشی مہم کا آغازکیا گیا۔ ہائی وے اور پڑوسی ملک فرانس جانے والی گاڑیوں کی تلاشی لی گئی، اور ۱۶؍ لاکھ کی آبادی والے شہر میں گاڑیوں کو چیک کیا جانے لگا۔کیٹالان کی پولیس نے تین گھنٹوں کی تلاش کے بعد بنا کوئی وجہ بتائے تلاشی مہم کے خاتمے کا اعلان کر دیا۔

یہ بھی پڑھئے: یوپی: چھ سالہ دلت بچہ کو بیت الخلا صاف کرنے پر مجبور کیا گیا، پرنسپل معطل

واضح رہے کہ کاتالونیا اسپین کا علاقہ ہے جسے محدود پیمانے پر  خود مختاری حاصل ہے، جہاں کی اپنی پارلیمنٹ بھی ہے، وہاں پولیس بھی علیٰحدہ طور پر اپنی خدمت انجام دیتی ہے۔ ۲۰۱۷ء کے آزادی کی رائے دہی کے بعد اسپین کی حکومت نے وہاں کے پولیس سربراہ کو اس رائے دہندگی کو نہ روک پانے کی پاداش میں بر طرف کر دیا تھا۔ کارلس پوئیڈیمونٹ اس استصواب رائے کا منصوبہ ساز تھا ،جو کاتالونیا کو اسپین سے الگ ملک بنانا چاہتا تھا، وہ اس وقت علاقائی صدر اور علیحدگی پسند پارٹی کا سربراہ تھا۔ حالانکہ اسپین کی مرکزی حکومت نے اسے قانون کے خلاف قرار دیا تھا اس کے باوجود وہ استصواب کرانے میں کامیاب رہا، اس کے نتیجے میں اسپین ایک مہینے تک سیاسی بحران کا شکار رہا۔ 

یہ بھی پڑھئے: نئی دہلی میں اُدھو ٹھاکرے کی کھرگے، راہل گاندھی اور وینوگوپال کے ساتھ میٹنگ

اسپین کی حکومت نے اس بل کی حمایت کی تھی جس کے تحت کیٹالان کی پارلیمنٹ کے صدر کیلئے ایلا کو درکار حمایت حاصل ہوجائے، کیتالان کے قانون سازوں سے بات کرتے ہوئے ایلا نے اسپین کے متنازع بل کی حمایت کی، ساتھ ہی پورے کاتالونیا پر جو کئی سالوں سے آزادی کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان منقسم ہے حکومت کرنے کا عہد کیا۔ کارلس پوئیڈیمونٹ نے اپنے آپ کو کیتالان کی آزادی کیلئے وقف کر دیا تھا، اس کے آزادی کیلئے جارحانہ پیش رفت نے اسے دوسری سیاسی پارٹیوں اور اسپین کی حکومت سے متصادم کر دیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: عمران خان: پاکستان میں شہباز شریف کی غیر معروف حکومت محض دو مہینے کی مہمان

اسپین کی سوشلسٹوں کی قیادت والی حکومت نے ایک بل پیش کیا جس نے  کارلس پوئیڈیمونٹ اور اس کے ہزاروں حامیوں کو ۲۰۱۷ء کے استصواب رائے اور کاتالونیا کی آزادی کی کوشش کے جرم سے بری قرار دیا جسے اس وقت کی آئینی عدالت اور مرکزی حکومت نے غیر قانونی قرار دیا تھا۔ لیکن گزشتہ سال منظور کئے گئے اس بل کو سپریم کورٹ میں مخالفت کا سامنا ہے، جس کے مطابق اس معافی  کا اطلاق  کارلس پوئیڈیمونٹ کے دیگر جرائم پر نہیں ہوگا،جن کا ارتکاب اس نے پہلے  کیا تھا، اگر  کارلس پوئیڈیمونٹ گرفتار ہوتا ہے تو اسے مقدمے کی سماعت سے قبل کے ڈیٹینشن مرکز میں رکھا جائےگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK