لوکل سرکلز کے ایک سروے کے مطابق ہندوستان میں ہر۱۰؍ میں سے ۳؍ یا تقریباً ۳۰؍ فیصدصارفین اے آئی پلیٹ فارمز ڈیپ سیک پر جا چکے ہیں یا جلد ہی شفٹ ہونے پر غور کر رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: February 06, 2025, 6:00 PM IST | New Delhi
لوکل سرکلز کے ایک سروے کے مطابق ہندوستان میں ہر۱۰؍ میں سے ۳؍ یا تقریباً ۳۰؍ فیصدصارفین اے آئی پلیٹ فارمز ڈیپ سیک پر جا چکے ہیں یا جلد ہی شفٹ ہونے پر غور کر رہے ہیں۔
حال ہی میں ایک کم لاگت والا چینی اے آئی ماڈل ڈیپ سیک نےمصنوعی ذہانت کے میدان میں تہلکہ مچا دیا ہے جس کے نتیجے میں ہندوستانی صارفین کی بڑی تعداد کی طرف سےاسے اپنانے میں اضافہ ہوا ہے۔ لوکل سرکلز کے ایک سروے کے مطابق ملک میں ہر۱۰؍ میں سے ۳؍ یا تقریباً ۳۰؍ فیصدصارفین اے آئی پلیٹ فارمز ڈیپ سیک پر جا چکے ہیں یا جلد ہی شفٹ ہونے پر غور کر رہے ہیں۔ اس کی بنیادی وجوہات میں سے ایک اس ماڈل کا سستی ہونا ہے جو اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی جیسے حریفوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم قیمت کا ہے۔ ڈیپ سیک نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے بڑے حریفوں کی طرف سے لگائے گئے سیکڑوں ملین ڈالر کے مقابلے میں یہ اے آئی ماڈل بنانے میں صرف دو ماہ لگے اور اس کی لاگت۶؍ ملین ڈالر سے بھی کم ہے۔
یہ بھی پڑھئے: بالی ووڈ ستاروں کے سہارے ہندوستان ٹیکنالوجی لیڈر نہیں بن سکتا: دلیپ کمار
لوکل سرکلز نے کہا کہ کم لاگت کے ساتھ ڈیپ سیک صحت، مالیات، خوردہ وغیرہ میں سیکٹرل ایپس بنانے کا مقصد اسٹارٹ اپس کیلئے ایک بہترین وسیلہ ثابت ہوگا۔ لوکل سرکلز کے سروے میں `’’ہاؤ انڈیا یوز اے آئی ‘‘کو ہندوستان کے ۳۰۹؍اضلاع میں موجود شہریوں سے ۹۲؍ ہزار سے زیادہ جوابات موصول ہوئے۔ ۶۴؍ فیصد جواب دہندگان مرد تھے جبکہ۳۶؍ فیصد خواتین تھیں۔ یہ سروے اگست ۲۰۲۴ء سے فروری۲۰۲۵ء کے درمیان کیا گیا تھا۔ نتائج کی بنیاد پریہ بات واضح ہوئی ہے کہ دو میں سے ایک ہندوستانی انٹرنیٹ صارفین پہلے ہی ہی اے آئی پلیٹ فارم استعمال کر رہے ہیں جس میں چیٹ جی پی ٹی بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔ سروے میں شامل تقریباً۹؍ فیصدنے اشارہ کیا کہ وہ Perplexity کا استعمال کرتے ہیں، اس کے بعد۶؍ فیصد Co-Pilot براہ راست یا Bing کے ذریعے۶؍ فیصد۔ ۳؍ فیصدجواب دہندگان نے گوگل اور لاما کے استعمال کی نشاندہی کی۔
یہ بھی پڑھئے: راہل گاندھی کا پسماندہ طبقات کو ان کا حق دلانے کا عزم
یہ سروے اس لئے بھی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ڈیپ سیک ہندوستان میں ایپل کے ایپ اسٹور پر سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کیاجانے والا موبائل ایپ کے طور پر سامنے آیا ہے۔ ڈیپ سیک نے اوپن اے آئی، جیمنی اور لاماجیسے مضبوط پلیٹ فارمز کو ٹکر دی ہے۔ ہندوستان ڈیٹا پرائیویسی کے مسائل سے بچنے کیلئے لوکل سرورز پر چینی اوپن سورس پلیٹ فارم کی جانچ پر بھی غور کر رہا ہے۔ خاص طور پر، ڈیپ سیک کی ایپلی کیشن چین میں واقع اپنے سرورز پر صارفین کا ڈیٹا اسٹور کرتی ہے جو ایک طرح سے خدشات کا باعث بنتی ہے۔
سروے کے دیگر اہم نتائج بتاتے ہیں کہ۶۶؍ فیصد جواب دہندگان معلومات کی تلاش کیلئ اے آئی پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہیں جبکہ۲۵؍ فیصد ان کا استعمال دستاویزات یا دیگر چیزوں کا خلاصہ کرنے کیلئے کرتے ہیں۔ صرف ۱۸؍ فیصد اے آئی صارفیناے اے آئی پلیٹ فارمز سے تیار کردہ معلومات کو غلط سمجھتے ہیں اور سروے میں شامل۹۰؍ ہندوستانی اے آئی صارفین ان پلیٹ فارمز کو ٹیکسٹ موڈ میں استعمال کرتے ہیں۔ لوکل سرکلز نے کہاکہ تیزی سے ترقی پذیر ٹیکنالوجی کے منظر نامے اور صارف کی ترجیحات کے ساتھ، حکومت کیلئے اے آئی کے استعمال کے بارے میں قواعد و ضوابط بنانا اور اس بات کو یقینی بنانا کہ اے آئی ایک تعمیری اور قابل بنانے والی قوت کے طور پر جاری رہے، ایک چیلنج ہو گا۔