• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جنوبی کوریا میں بھی ٹیلی گرام کے خلاف کارروائی کا آغاز

Updated: September 02, 2024, 9:23 PM IST | Seoul

فرانس کے بعد اب جنوبی کوریا نے بھی ٹیلی گرام پر قابل اعتراض اور ڈیپ فیک پر مبنی فحش مواد کی موجودگی کو جواز بنا کر کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔جنوبی کوریا کے ۵۳؍ فیصد گلوکار اور اداکار انفرادی طور پر ڈیپ فیک کے جنسی استحصال کا شکار ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

خبر رساں ادارہ یونہاپ کے مطابق جنوبی کوریائی پولیس نےٹیلی گرام کےڈیپ فیک کی صورت میں  مبہم فحش مواد کی تقسیم میں شامل ہونے کی تفتیش کا آغازکر دیا ہے۔ادارے نے پیر کو قومی تحقیقاتی افسر کے حوالے سے یہ خبر دی، لیکن سائبر تحقیقاتی بیورو نے اس بابت کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ خبروں کے مطابق یہ تحقیق عوام کی جانب سےٹیلی گرام کے بات چیت روم میں  جنوبی کوریائی خواتین کی ڈیجیٹل فحش مواد کی موجودگی کی شکایات کے بعد کی گئی۔پولیس ادارے کے کمشنر شوجی ہو نے ایک قدم آگے بڑھ کر کہا کہ ادارہ اس بات پر بھی غور کر رہا ہے کہ کیا اس میسیجنگ ایپ کے خلاف اعانت جرم کے تحت کارروائی کی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ’’بلڈوزر انصاف‘‘ کے خلاف سپریم کورٹ سخت

جنوبی کوریائی حکام کے مطابق فرانس میں ٹیلی گرام کے روسی نژاد مالک کے خلاف چل رہی ڈیپ فیک کے جنسی جرائم کے تعلق سے تحقیق کی طرز پر کارروائی کا یقین دلایا ہے۔ جب پارلیمنٹ میں ٹیلی گرام پر مجرمانہ سرگرمیوں کے خلاف کارروائی کی بابت دریافت کیا گیا تو شو نے کہا کہ اس قلعہ  بند میسیجنگ ایپ کے خلاف کارروائی کرنا انتہائی پیچیدہ اور وقت طلب امر ہے۔ رائٹرس کے سوال پر ٹیلی گرام نے فوری طور پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔جبکہ گزشتہ ہفتے اس نے کہا تھا کہ ان کے پلیٹ فارم سے نقصاندہ بشمول فحش مواد کو ہٹا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل: ملک گیر ہڑتال، حکومت پر فوری جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کیلئے دباؤ

واضح رہے کہ ۲۰۲۳ء میں امریکی اسٹارٹ اپ جو شخصیت کی چوری کو محفوظ کرنے پر اپنی توجہ مرکوز رکھتا ہے اس کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا ڈیپ فیک پر مبنی فحش مواد سے بہت زیادہ متاثر ہے، ملک کے ۵۳؍ فیصد گلوکار اور اداکار انفرادی طور پر اس ڈیپ فیک کا شکار ہیں۔ کوریائی پولیس کے مطابق امسال ڈیپ فیک سے متعلق جنسی جرائم کے ۲۹۷؍ معاملات درج کئے گئے ہیں۔ جو ۲۰۲۱ء میں ۱۵۶؍ تھے۔اس میں جرم کے مرتکب اور اس کا شکار ہونے والےزیادہ تر  کمسن ہی ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: کلیان: معمر شخص کی پٹائی کے معاملے میں ۳ ؍افراد گرفتار

جنوبی کوریا کی میڈیا ریگولیٹر نے فرانس کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹیلی گرام سے متعلق کسی بھی کارروائی کے تعلق سے براہ راست کوریائی حکام کے رابطے میں رہیں، تاکہ اس سوشل میڈیا پلیٹفارم  پر اس قسم کے مواد پرقد غن لگانے میں فوری کردار ادا کرنے کیلئے دبائو ڈالا جا سکے۔ مزید یہ کہ کوریائی حکومت نے اس ضمن میں ایک قانون وضع کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت جنسی استحصال کے ڈیپ فیک مواد کو خریدنا اور اس کا نظارہ کرنا ایک مجرمانہ فعل تصور کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK