• Tue, 21 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

برطانیہ: پارلیمنٹ کمیٹی نے حکومت سے فلسطین کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا

Updated: January 18, 2025, 9:03 PM IST | Inquilab News Network | London

کمیٹی نے قوی امکان ظاہر کیا کہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم میں بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزیاں شامل ہوسکتی ہیں جس کی وجہ سے اسرائیل پر نسل کشی کے الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔

Keir Starmer. Photo: INN
کیر اسٹارمر۔ تصویر: آئی این این

برطانیہ کی پارلیمنٹ کی بین الاقوامی ترقیاتی کمیٹی نے حکومت پر زور دیا کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے اور اس کیلئے ضروری شرائط اور اقدامات کا خاکہ تیار کرے۔ کمیٹی نے جمعہ کو غزہ کی انسانی صورتحال، مغربی کنارے میں ہونے والی پیش رفت اور بے گھر فلسطینیوں کے بارے میں ایک رپورٹ جاری کی جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ برطانوی حکومت کو ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے کیلئے ضروری اقدامات کرنا چاہئے اور اس مقصد کیلئے واضح شرائط، جن کو پورا کرنا ضروری ہے، اور ٹائم لائن کے ساتھ منصوبہ بند اقدامات کا خاکہ تیار کرنا چاہئے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں اتوار سے جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی کا بھی معاہدہ، جشن کا ماحول

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جنگی کارروائیوں کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر شہری ہلاکتیں ہوئی ہیں اور غزہ پٹی کا بنیادی شہری ڈھانچہ تباہ ہو گیا ہے۔ کمیٹی نے بین الاقوامی عدالتوں کے فیصلوں، جس میں غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کا خطرہ ظاہر کیا گیا تھا، کا حوالہ دیتے ہوئے قوی امکان ظاہر کیا کہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم میں بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزیاں شامل ہوسکتی ہیں جس کی وجہ سے اسرائیل پر نسل کشی کے الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ پارلیمانی کمیٹی نے خطہ میں دیرپا اور پائیدار امن کے حصول کیلئے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’’جنگ بندی معاہدہ ہورہا ہے تو بم کیوں برسا رہے ہو؟‘‘بلنکن سے سوال پر صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا

کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ غزہ کی بنیادی انسانی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے روزانہ ۵۰۰ امدادی ٹرکوں کی ضرورت ہے لیکن یہ تعداد کم ہو کر اوسطاً ۲۵ رہ گئی ہے۔ کمیٹی نے اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد عام شہریوں کو نشانہ بنانے والے ڈرونز کے استعمال پر بھی تشویش ظاہر کی۔ پارلیمانی کمیٹی نے برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ، بین الاقوامی انسانی قانون کی کسی بھی جاری خلاف ورزی کیلئے اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کیلئے ہر ممکن کوشش کرے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ: قیدیوں کے پاس سوائے ان کے کپڑوں کے کچھ نہیں ہوتا: فلسطینی وکیل کا انکشاف

مقبوضہ فلسطینی علاقوں مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اسرائیلی کارروائیوں کے متعلق کمیٹی نے کہا کہ ۷ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے ۳۱ اکتوبر ۲۰۲۴ء کے درمیان اسرائیل نے فلسطینیوں کی ایک ہزار ۸۰۰ سے زائد تعمیرات کو مسمار کیا اور ۷۳۶ فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے۔ کمیٹی نے اس عرصہ میں، اسرائیلیوں کی جانب سے زمینوں پر قبضہ کرنے کی وجہ سے تقریباً ایک ہزار ۷۲۲ فلسطینیوں کے بے گھر ہونے کا ریکارڈ پیش کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK