دونوں طیارے دریائے پوٹومیک میں گر کر تباہ ہوئے۔ وائٹ ہاؤس میں پریس بریفنگ کے دوران صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ حادثے میں کوئی بھی زندہ نہیں بچ پایا۔
EPAPER
Updated: January 31, 2025, 9:02 PM IST | Inquilab News Network | Washington
دونوں طیارے دریائے پوٹومیک میں گر کر تباہ ہوئے۔ وائٹ ہاؤس میں پریس بریفنگ کے دوران صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ حادثے میں کوئی بھی زندہ نہیں بچ پایا۔
امریکہ کی ایک سرکاری ایجنسی نے بتایا کہ دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے قریب گر کر تباہ ہونے والے طیارے سے ۲ بلیک باکس برآمد ہوئے ہیں۔ نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) نے جمعرات کو بتایا کہ تفتیش کاروں نے رونالڈ ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر بدھ کو ایک فوجی ہیلی کاپٹر سے فضائی تصادم میں ملوث بمبارڈیئر CRJ7 00 طیارے سے کاک پٹ وائس ریکارڈر اور فلائٹ کا ڈیٹا ریکارڈر برآمد کرلیا گیا ہے اور انہیں این ٹی ایس بی لیباریٹریز میں تشخیص کیلئے بھیج دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ این ٹی ایس بی ایک آزاد سرکاری تفتیشی ادارہ ہے جسے سول ٹرانسپورٹیشن حادثہ کی تحقیقات کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کا فلسطین حامی طلبہ کے خلاف سخت اقدام
بدھ کو پیش آئے حادثہ میں امریکن ایئرلائنز کا ایک طیارہ، جس میں ۶۰ مسافر اور عملہ کے ۴ افراد سوار تھے، ۳ فوجیوں کو لے جارہے آرمی بلیک ہاک ہیلی کاپٹر سے فضا میں ٹکرا گیا تھا۔ دونوں طیارے دریائے پوٹومیک میں گر کر تباہ ہوگئے۔ وائٹ ہاؤس میں پریس بریفنگ کے دوران صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ حادثے میں کوئی بھی زندہ نہیں بچ پایا۔ سی بی ایس نیوز نے اطلاع دی کہ اب تک زائد از ۴۰ لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں اور متاثرین میں ۱۴ اسکیٹرز بھی شامل ہیں، اسکیٹنگ کلب آف بوسٹن کے سی ای او ڈوگ زیگیب نے کہا کہ متاثرین میں سے ۶ افراد کا تعلق بوسٹن کلب سے تھا جن میں ۲ کوچز، ۲ نوعمر کھلاڑی اور ۲ ایتھلیٹس کی مائیں طیارے میں موجود تھیں۔ متاثرین میں روس کے اسکیٹر بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کا۳۰؍ ہزار تارکین وطن کیلئے گوانتاناموبے میں حراستی مرکز تعمیر کرنے کا حکم
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کی ابتدائی حفاظتی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، نیویارک ٹائمز نے بتایا کہ ہوائی اڈے پر ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور پر عملہ "دن کے وقت اور ٹریفک کے حجم کے لحاظ سے معمول کے مطابق نہیں تھا۔ ایک ہی کنٹرولر ہیلی کاپٹر اور طیاروں دونوں کیلئے مواصلات کو سنبھال رہا تھا جبکہ یہ کام عام طور پر دو افراد کو سونپا جاتا ہے۔