Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

امریکہ: جنوبی افریقہ کے سفارتکار ابراہیم رسول معطل، ٹرمپ سے نفرت کا الزام

Updated: March 15, 2025, 3:57 PM IST | New Delhi

امریکہ نے جمعہ کو جنوبی افریقہ کے سفاتکار ابراہیم رسول کو معطل کر دیا ہے ۔ ان پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور’’سفید فام بالاداستی کی تحریک‘‘ کے خلاف بیان دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

South African Ambassador to the United States Ibrahim Rasool. Photo: INN
امریکہ کیلئے جنوبی افریقہ کے سفارتکار ابراہیم رسول۔ تصویر:آئی این این

امریکہ نے جمعہ کو کہا کہ ’’ملک کیلئے جنوبی افریقہ کے سفارتکار کو اب ’’خوش آمدید‘‘ نہیں کہا جائے گا۔ سیکٹریٹری آف اسٹیٹ مارک روبیو نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’سفارتکار ابراہیم رسول ’’نسلی تعصب‘‘ کو فروغ دینے والے سیاستداں ہیں جو امریکہ اور امریکی صدرسے نفرت کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے اپنے پوسٹ میں مزید لکھا ہے کہ ’’امریکہ کیلئے جنوبی افریقہ کے سفارتکار کو ہمارے ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہم ان سے کسی معاملے پر بحث نہیں کریں گے اوریہ ایک ناقابل قبول شخصیت ہیں۔‘‘

یاد رہے کہ یہ واقعہ امریکہ اور جنوبی افریقہ کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعات کے درمیان سامنے آیا ہے جب امریکہ نے جنوبی افریقہ کے ایک قانون کا حوالہ دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ نے الزام عائد کیا تھا سفید فام کسانوں کی زمینوں پر قبضہ کیا گیا ہے۔ ۷؍ مارچ ۲۰۲۵ء کو ٹرمپ نے اپنے الزامات کو دہرایا تھا کہ ’’پریٹوریا سفید فام کسانوں سے ضبط شدہ زمین ہے اور کہا تھا کہ جنوبی افریقہ کے کسانوں کیلئے امریکہ کی شہریت کو آسان بنا دیا جائے گا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: میرٹھ کی یونیورسٹی نے کیمپس میں باجماعت نماز کا دفاع کیا

امریکہ کیلئے جنوبی افریقہ کے سفارتکار کو معطل کرنا غیر معمولی ہے ۔ یہ کم عہدےوالے سفارتکار ہوتے ہیں جنہیں اکثر ’’پرسونا نان گراٹا اسٹیٹس‘‘ (ایسا شخص جس کا خیر مقدم نہ کیا جائے) دے دیا جاتا ہے۔ قبل ازیں ابراہیم رسول نے ۲۰۱۰ء تا ۲۰۱۵ء امریکہ کے سفارتکار کے طورپر خدمات انجام دی تھی جبکہ جنوری ۲۰۲۵ء میں وہ اپنے عہدے پر واپس آگئے تھے۔ تاہم، روبیو اور ٹرمپ انتظامیہ نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ ابراہیم رسول کے خلاف یہ فیصلہ کیوں کیا گیا ہے۔ اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں مارکو روبیو نے نیوز آؤٹ لیٹ بیرت برٹ کا ایک ایسا آرٹیکل شیئر کیا ہے جس میں رسول نے جمعہ کو تھنک ٹینک ویبینار کے دوران ٹرمپ اور ’’سفید بالادستی کی تحریک‘‘ کے خلاف بیانات دیئے تھے۔ رسول نے اس بات کی جانب اشارہ کیا کہ ایلون مسک دنیا بھر میں ایسے لوگوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کررہے ہیں جو سمجھتے ہیں سفید فاموں کو دبایا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ۲۰۲۶ء کے آخر تک بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد ۷ء۶؍ ملین ہوگی: ڈی آر سی

ایلون مسک، جنہوں نے جنوبی افریقہ میں پرورش پائی ہے، نے جنوبی افریقہ میں سیریل راموفوسا کی حکومت پر ’’کھلے عام نسل پرستانہ ملکیت کے قوانین‘‘ کا الزام عائد کیا تھا لیکن ایلون مسک نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔نسل پرستی کے خاتمے کے تین دہائیوں سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے بعد بھی نجی کھیتی باڑی کا اہم حصہ سفید فام خاندانوں کی ملکیت ہے۔ پریٹوریا پر اصلاحات کے نفاذ کیلئے دباؤ ہے۔

یہ بھی پڑھئے: راجا پور میں ہولی کے جلوس کی مسجد میں داخل ہونے کی کوشش

جنوبی افریقہ کا ردعمل 
جنوبی افریقہ کے صدرکے دفتر کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’جنوبی افریقہ کے سفارتکار کو معطل کرنے کا امریکہ کابیان ’’افسوسناک ‘‘ ہے۔صدرات نے جنوبی افریقہ کے سفارتکار ابراہیم رسول کی ’’افسوسناک بے دخلی‘‘کی شاہد ہے۔صدرات تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز پر زور دیتی ہے کہ وہ سفارتی اخلاق کو برقرار رکھے۔جنوبی افریقہ امریکہ کے ساتھ باہمی فائدہ مند تعلقات‘‘ قائم رکنے کیلئے تیار ہے۔‘‘ابراہیم رسول کو واشنگٹن اور پریٹوریا کے درمیان تنازع میں گھسیٹ لیا گیا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK