• Wed, 29 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ نے تمام غیر ملکی امداد روک دی، اسرائیل کو فوجی امداد بدستور جاری رہے گی

Updated: January 27, 2025, 9:54 PM IST | Inquilab News Network | Washington

اس حکمنامہ میں یوکرین کو کوئی استثنیٰ فراہم نہیں کیا گیا ہے جہاں فروری ۲۰۲۲ء سے روس کا فوجی آپریشن جاری ہے اور یوکرین، امریکی ہتھیاروں پر انحصار کرتا ہے۔

US Secretary of State Marco Rubio۔ Photo: INN
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو۔ تصویر: آئی این این

امریکی محکمہ خارجہ نے امریکہ کی جانب سے دیگر ممالک کو فراہم کی جا رہی تمام غیر ملکی امداد کو روکنے کا حکم جاری کیا ہے۔ ایک میمو کے مطابق، امریکہ نے تمام ممالک کو امداد فراہم کرنے کا سلسلہ روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلہ سے مشرقی وسطیٰ میں امریکہ کے سب سے مضبوط اتحادی اسرائیل اور مصر کو مستثنیٰ رکھا گیا ہے جنہیں بالترتیب فوجی امداد اور خوراک کی ہنگامی امداد بدستور فراہم کی جاتی رہے گی۔ اس حکمنامہ میں یوکرین کو کوئی استثنیٰ نہیں دیا گیا ہے جہاں فروری ۲۰۲۲ء سے روس کا فوجی آپریشن جاری ہے اور یوکرین، امریکی ہتھیاروں پر انحصار کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: کیلیفورنیا کو آگ کے بعد سیلاب کا اندیشہ، مکان کے کرایوں میں ۲۰؍ فیصد اضافہ

۲۴ جنوری کو جاری کئے گئے میمو میں لکھا ہے، "امریکہ کی غیر ملکی امداد کا دوبارہ جائزہ لینے کے بعد صدر کے ایگزیکٹیو حکم کے مطابق، امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یونائٹیڈ اسٹیٹس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ USAID) کے ذریعے فنڈ کئے جانے والے تمام غیر ملکی امدادی پروگراموں، بشمول زیرالتواء درخواستیں، کی فنڈنگ کو روک دیا گیا ہے۔" سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے ہدایت دی کہ کوئی بھی محکمہ، ایجنسی یا ادارہ، سیکریٹری آف اسٹیٹ کی اجازت یا ان کے نامزد کردہ شخص کی اجازت کے بغیر محکمہ اور یو ایس ایڈ کے ذریعے مالی معاونت فراہم نہیں کرے گا۔ تاہم، روبیو نے اسرائیل اور مصر کو اس سے مستثنیٰ قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کیلئے غیر ملکی فوجی امداد اور تنخواہوں سمیت انتظامی اخراجات، جو غیر ملکی فوجی مالی اعانت کے انتظام کیلئے ضروری ہیں، کو جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: یوایس کولمبیا ٹیرف وار: ٹرمپ کے دباؤ کےبعد کولمبیا کے صدر نے’غیر قانونی تارکین وطن‘ کو قبول کیا

امریکی محکمہ خارجہ کے ذریعے جمعہ کو جاری کئے گئے حکمنامے میں ہنگامی خوراک کے پروگراموں کو استثنیٰ دیا گیا ہے لیکن ان میں صحت سے جڑے پروگرام شامل نہیں ہیں جو زندگی بچانے والی اہم طبی خدمات فراہم کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں ایچ آئی وی کے شکار لوگوں کیلئے زندگی بچانے والے علاج تک رسائی کیلئے مہم چلانے والی ایک غیر منافع بخش تنظیم ہیلتھ جی اے پی (گلوبل ایکسیس پروجیکٹ) نے ایک بیان جاری کرکے اس حکمنامہ کو "ظالمانہ" قرار دیا اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ تنظیم نے کہا کہ اگر اس حکمنامہ کو فوری طور پر واپس نہیں لیا گیا تو یہ ایڈز کے خلاف ردعمل کیلئے جان لیوا ثابت ہوگا۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے بے گھر فلسطینیوں کو شمالی غزہ میں داخل نہیں ہونے دیا

اوہائیو اسٹیٹ کی سابق سینیٹر نینا ٹرنر نے اس حکمنامہ پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، "فلسطینیوں کی نسل کشی کیلئے فنڈنگ اکیلی ایسی چیز ہے جس کیلئے ہماری حکومت دو طرفہ بنیادوں پر ۱۰۰ فیصد پرعزم ہے۔" براؤن یونیورسٹی کے واٹسن انسٹی ٹیوٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ نے غزہ پر اسرائیل کی حمایت میں غزہ جنگ اور یمن میں حوثیوں کے خلاف کارروائیوں میں ۷۶ء۲۲ بلین ڈالر خرچ کئے ہیں۔ اس میں اسرائیل کو فوجی امداد، ہتھیاروں کی فروخت اور امریکی ہتھیاروں کے ذخائر کی منتقلی کے اخراجات شامل ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK