• Thu, 23 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ: پناہ گزینوں کی آمد پر روک، ٹرمپ مزید ۱۵۰۰ فوجی جنوبی سرحد پر بھیجیں گے

Updated: January 23, 2025, 9:57 PM IST | Inquilab News Network | Washington

ٹرمپ کے اس حکم کے بعد جنگوں، ظلم و ستم یا آفات سے فرار ہونے والے افراد اور پناہ کے متلاشیوں کیلئے امریکہ میں پناہ لینے کے قانونی راستے بند ہو جائیں گے۔ ٹرمپ نے مہاجرین کے داخلہ کی درخواست کے پیچھے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر غور کرنے کے سابق صدر جو بائیڈن کے فیصلے کو بھی منسوخ کر دیا۔

US President Donald Trump. Photo: INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک میمو جاری کرکے امریکہ میں داخل ہونے کیلئے منظوری حاصل کرچکے مہاجرین کی آمد پر روک لگا دی ہے۔ اس کے علاوہ، ٹرمپ نے ہجرت سے نپٹنے کے مقصد سے کئے جارہے اقدامات کے تحت امریکہ۔میکسیکو سرحد پر مزید ۱۵۰۰ فوجی روانہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی صدر کی پریس سکریٹری کیرولین لیویٹ نے بدھ کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا کہ صدر ٹرمپ نے امریکہ کی جنوبی سرحد پر اضافی ۱۵۰۰ فوجی بھیجنے کے حکمنامہ پر دستخط کئے ہیں۔ ٹرمپ کے اس حکم کے بعد جنگوں، ظلم و ستم یا آفات سے فرار ہونے والے افراد اور پناہ کے متلاشیوں کیلئے امریکہ میں پناہ لینے کے قانونی راستے بند ہو جائیں گے۔ 

اپنے ایگزیکٹیو آرڈر میں، ٹرمپ نے کہا کہ وہ ۲۶ جنوری سے امریکہ میں پناہ گزینوں کے داخلہ کو معطل کر رہے ہیں۔ انہوں نے ریاستوں کی زیادہ سے زیادہ شمولیت کو یقینی بناکر پروگرام کو تبدیل کرنے کے بارے میں ایک رپورٹ تیار کا حکم بھی دیا۔ ٹرمپ نے مہاجرین کے داخلہ کی درخواست کے پیچھے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر غور کرنے کے سابق صدر جو بائیڈن کے فیصلے کو بھی منسوخ کر دیا۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں غیر دستاویزی ہجرت کے خلاف کریک ڈاؤن کا وعدہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش نے شیخ حسینہ کی حوالگی کیلئے ہندوستان کوآنکھ دکھانی شروع کردی

ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے چند گھنٹوں بعد پیر کو دستخط کئے گئے ایک حکمنامہ کے بعد محکمہ خارجہ نے بذریعہ ای میل، مہاجرین کیلئے کام کرنے والے گروپس کو بتایا کہ ریاستہائے متحدہ میں پناہ گزینوں کے پہلے سے طے شدہ تمام سفر کو منسوخ کیا جا رہا ہے۔ میمو میں یو این انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن سے پناہ گزینوں کو ٹرانزٹ کیمپ منتقل نہ کرنے کی ہدایت دی گئی اور بتایا گیا کہ کیسز پر تمام پروسیسنگ بھی معطل کر دی گئی ہے۔ تاہم، میمو کے مطابق، امریکہ میں پہلے سے آباد پناہ گزینوں کو منصوبہ بندی کے مطابق خدمات ملتی رہیں گی۔ 

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ عہدہ سنبھالتے ہی سرگرم، امریکہ سمیت دُنیا بھر میں ہلچل

روبیو، بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے خلاف

کیوبا کے تارکین وطن کے بیٹے مارکو روبیو نے بدھ کو بیان دیا کہ محکمہ خارجہ "اب ایسی کوئی سرگرمی انجام نہیں دے گا جس سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی میں سہولت یا اس کی حوصلہ افزائی ہو۔ روبیو نے مزید کہا کہ ہم دیگر ممالک، خاص طور پر مغربی نصف کرہ میں کے ساتھ سفارتی تعلقات میں امریکہ کی سرحدوں کو محفوظ بنانے، غیر قانونی اور غیر مستحکم ہجرت کو روکنے اور غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی پر بات چیت کو ترجیح دیں گے۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ٹرمپ نے ایک ہزار ناقدین کو برطرف کر دیا، بشپ نے تارکین وطن پر رحم کرنے کی اپیل کی

سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کی اعلیٰ ڈیموکریٹ جین شاہین نے ٹرمپ کے اقدام پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ پناہ گزینوں کو قبول کرنا "ایک بنیادی امریکی قدر" ہے۔ امریکی پناہ گزینوں کے داخلہ پروگرام کی دو طرفہ حمایت کی ایک طویل تاریخ ہے۔ واضح رہے کہ ۲۰۲۴ء کے مالی سال میں، ایک لاکھ سے زیادہ پناہ گزینوں نے ریاستہائے متحدہ میں پناہ حاصل کی جو گزشتہ ۳ دہائیوں میں سب سے زیادہ ہے۔ حالیہ برسوں میں ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو اور میانمار جیسے ممالک سے تعلق رکھنے والے پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK