Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

امریکہ: ایلون مسک کی پالیسیوں کے خلاف واشنگٹن میں ٹیسلا شوروم کے باہر مظاہرہ

Updated: March 23, 2025, 6:33 PM IST | Washington

امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ایلون مسک کی وفاقی ملازمین کی تعداد میں کمی لانے کی پالیسی کے خلاف ٹیسلا کے شو روم کے باہر احتجاجی مظاہرہ ہوا۔

us anti musk protesters gather outside tesla dealership in washington. Photo: INN
ٹیسلا شو روم کے باہر مظاہرین احتجاج کرتے ہوئے۔تصویر: آئی این این۔

امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ایلون مسک کی وفاقی ملازمین کی تعداد میں کمی لانے کی پالیسی کے خلاف ٹیسلا کے شو روم کے باہر احتجاجی مظاہرہ ہوا۔خبر رساں ادارے ’’رائٹرز‘‘ کے مطابق احتجاج میں شامل مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر ایلون مسک کی تصویر کے ساتھ نعرے درج تھے۔خیال رہے کہ صدر ڈونا لڈ ٹرمپ نے دنیا کے امیر ترین شخص اور ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کو اپنی حکومت میں اہم عہدے پر فائز کیا ہے جس کا مقصد وفاقی ملازمین کو برطرف کر کہ ان کی تعداد میں کمی لانا ہے۔
صدر ٹرمپ نے ایلون مسک کو ادارہ برائے حکومتی کارکردگی (ڈوج) کا سربراہ مقرر کیا تھا جس کے تحت ۲۰؍لاکھ  ملازمین پر مشتمل وفاقی ورک فورس میں سے ایک لاکھ سے زائد افراد اپنی نوکریوں سے برطرف کئے جا چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: پانچ لاکھ سے زائد تارکین وطن کی قانونی حیثیت منسوخ کردی جائے گی

ٹیسلا کے شوروم کے باہر مظاہرہ کرنے والی خاتون ملیسا نٹسن نے کہا کہ اپنی خوشی کے ساتھ باہر نکلے ہیں تاکہ باقی لوگوں کو یہ پیغام دے سکیں کہ وہ تنہا نہیں ہیں۔امریکہ کے دیگر شہروں میں بھی حکومتی پالیسیوں کے خلاف مظاہرے ہوئے جبکہ کینیڈا کے دارالحکومت ٹورونٹو میں شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے امریکی مصنوعات نہ خریدنے کا عہد کیا۔امریکہ سمیت دیگر ممالک میں بھی ٹیسلا کی گاڑیوں پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ رواں ہفتے امریکہ کے شہر سیئٹل میں ٹیسلا کے سائبر ٹرک کو آگ لگانے کا واقعہ پیش آیا جبکہ گولیوں اور دیسی ساختہ فائر بم مولوٹوف کاک ٹیل سے شو رومز کو نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: حکام نے ایک اور فلسطین حامی طالب علم کو از خود پیش ہونے کا حکم دیا

ان واقعات میں کسی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی تاہم ردعمل کے طور پر ملک بھر میں ٹیسلا کے شورومز، گاڑیوں، چارجنگ سٹیشنز اور نجی ملکیت والی ٹیسلا کی گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایلون مسک کے ناقدین امریکہ اور یورپ میں موجود ٹیسلا کے شورومز اور فیکٹریوں کے سامنے متعدد پرامن مظاہرے منعقد کر چکے ہیں۔ حملوں کے بڑے واقعات بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والے امریکی شہر پورٹ لینڈ، اوریگن اور سیئٹل میں پیش آئے ہیں جہاں ٹرمپ اور مسک مخالف جذبات میں شدت پائی جاتی ہے۔ منگل کو لاس ویگس میں ٹیسلا کے سروس سینٹر کے باہر ٹیسلا کی گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا جبکہ عمارت کے دروازے پر ’مزاحمت‘ لفظ سرخ پینٹ سے لکھا ہوا تھا۔ صدارتی انتخابات اور ٹرمپ کی جیت کے بعد ٹیسلا کے سٹاک کی قدر میں دگنا اضافہ ہوا تھا لیکن حالیہ کچھ عرصے میں کمی دیکھی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: کولمبیا یونیورسٹی، ٹرمپ کے دباؤ کے آگے جھکی، فنڈنگ کی بحالی کیلئے پالیسی تبدیلیوں پر رضامند

ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر گاڑیوں کی جلی ہوئی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’اس حد کا تشدد پاگل پن ہے اور سراسر غلط ہے۔ ٹیسلا محض الیکٹرک گاڑیاں بناتی ہے اور ایسا کچھ نہیں کیا کہ اس قسم کے برے حملوں کئے جائیں۔‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK