Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

فرقہ وارانہ مباحثہ: حقوق کی تنظیم نے’ زی نیوز‘ کے خلاف شکایت درج کرائی

Updated: March 25, 2025, 10:03 PM IST | New Delhi

وقف بمقابلہ ہولی شو کے خلاف شکایت میں زی نیوز سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنا پروگرام `تال ٹھوک کے جو۹؍ مارچ کو نشر کیا گیا تھا، ہٹا دے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

شہریوں کیلئے انصاف اور امن (سی جے پی) نامی ایک تنظیم، جو تمام ہندوستانیوں کے آئینی حقوق کا تحفظ کرتی ہے، نے نیوز چینل ریگولیٹری باڈی کے روبرو شکایت درج کرائی ہے۔ شکایت میں زی میڈیا کارپوریشن پرالزام لگایا گیا ہے کہ اس نے۱۴؍ مارچ کو ہندو تہوار ہولی کے موقع پر وقف کے احتجاج کے خلاف ایک فرقہ وارانہ مباحثہ نشر کیا۔ یہ شکایت نیوز براڈکاسٹنگ اینڈ ڈیجیٹل اسٹینڈرڈز اتھارٹی (این بی ڈی ایس اے) میں ۱۶؍ مارچ کو درج کی گئی، جس میں۹؍ مارچ کو نشر ہونے والے پروگرام ’’ہولی کریں گے بدرنگ، بھائی جان کریں گے سر قلم‘‘ کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ پروگرام۱۰؍ مارچ کو آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) کے زیرِ اہتمام وقف بل کے خلاف منصوبہ بند احتجاج سے متعلق تھا۔ تاہم، احتجاج کو۱۷؍ مارچ تک ملتوی کر دیا گیا تھا، لیکن چینل نے پھر بھی وقف احتجاج کو نشانہ بناتے ہوئے یہ مباحثہ نشر کیا۔  

یہ بھی پڑھئے: کنال کامرا پر حکمراں محاذ چراغ پا، اپوزیشن حمایت میں اُترا

شکایت کے مطابق، پروگرام ’’تال ٹھوک کے‘‘ نے اپنی جانبدارانہ پیشکش اور اشتعال انگیز گفتگو کے ذریعے صحافتی اخلاقیات کو مجروح کیا۔ میزبان چندن سنگھ نے ایک ایسی کہانی گھڑھی جو وقف ترمیمی بل کے خلاف ایک جائز احتجاج کو ہولی کے تہوارکیلئے ایک فرضی خطرے سے جوڑتی تھی۔ پروگرام میں سنسنی خیز ٹیکرز اور بے بنیاد دعووں کا استعمال، نیز میزبان کے جانبدارانہ سوالات اور گفتگو میں مداخلت نے ایک منفی ماحول پیدا کیا، جو منصفانہ بحث کے اصولوں کے منافی تھا۔شکایت میں سی جے پی نے نشاندہی کی کہ چندن سنگھ نے پورے پروگرام میں ایک منصوبہ بند طریقے سے حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی۔ اینکر نے احتجاج کی تاریخ میں تبدیلی کے بارے میں واضح حقائق کو نظرانداز کرتے ہوئے ایک جھوٹی کہانی کو ہوا دی۔ اس کے اشتعال انگیز سوالات جیسے ’’کیا ہولی سے صرف ایک دن پہلے احتجاج شروع کرنا عام بات ہے؟ کیا یہ محض اتفاق ہے؟ کیا اس کے پیچھے کوئی منصوبہ ہے؟ نے شکوک و شبہات کو ہوا دی اور ایک پہلے سے طے شدہ ایجنڈے کو تقویت بخشی۔

یہ بھی پڑھئے: تعلیمی نظام میں آرایس ایس کی مداخلت کےخلاف کانگریس کا جنتر منتر پر احتجاج

شکایت میں مزید کہا گیا، کہ ’’مزید یہ کہ انہوں نے پینلسٹس کی اشتعال انگیز باتوں کی تائید کی، جیسے پون بنسل کا یہ بیان کہ `ہولی کو انتشار میں بدلنے کی ایک بڑی سازش ہے، جس سے ان کا کردار ایک منقسم اور گمراہ کن بیانیہ کو فروغ دینے والے کے طور پر سامنے آتا ہے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ چونکہ میزبان نے جان بوجھ کر حقائق کو مسخ کیا، جانبدارانہ طریقے سے مباحثے کو چلایا، اور فرقہ وارانہ اختلاف کو ہوا دی، اس لئے اس کے خلاف شکایت کی جا رہی ہے۔ سی جے پی کا کہنا تھا،کہ ’’ کئی اشتعال انگیز  بیانیےکو ایسے انداز میں پیش کیا گیا ہے جو ناظرین میں خوف، غصہ اور الجھن پیدا کرتا ہے، نہ کہ تفہیم کو فروغ دیتا ہے۔ اشتعال انگیز سوالات پر توجہ مرکوز کر کے یہ شو عوامی رائے کو متاثر کرتا ہے اور ممکنہ طور پر نفرت کو ہوا دیتا ہے۔جیسے - ’’شاہین باغ والی دھمکی: حکومت وقف بل واپس لے‘‘ ، ’’ سی اے اے سے بڑا انقلاب ہوگا۔‘‘’’دہلی میں ایک شاہین باغ تھا، اب ہر گلی میں شاہین باغ ہوگا۔‘‘- ’’وقف کے نام پر سر کٹا لینے کی دھمکی کیوں؟‘‘ ’’وقف ترمیم کے خلاف احتجاج ہولی سے پہلے کیوں؟‘‘’’ ہر قانون کے خلاف بھیڑ اکٹھا کرنے والی سازش کب تک؟‘‘  

یہ بھی پڑھئے: بھوپال: زیر تعمیر مسجد کے خلاف ہندوتوا گروہ کا احتجاج، منہدم کرنے کی دھمکی

شکایت کے مطابق، پروگرام کے دوران پینلسٹ پون بنسل نے اپنے ساتھی پینلسٹ رضوی کو وقف احتجاج کے حوالے سے کھلی دھمکی دی اور تشدد آمیز بیانات دیے۔ اگرچہ رضوی نے اعتراض کیا، لیکن میزبان خاموش رہا اور کوئی مداخلت نہیں کی۔جب رضوی نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ دھمکیاں نہ دیں، میزبان نے کوئی اقدام نہیں کیا۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK