Updated: January 29, 2025, 5:34 PM IST
| Mumbai
’’ایمرجنسی‘‘ بھی کنگنا رناؤت کی فلاپ فلموں کی فہرست میں شمار ہوچکی ہے۔ یاد رہے کہ ۲۰۱۵ء میں ’’تنو ویڈز منو رٹنز‘‘ کے بعد کنگنا رناؤت نےکوئی ہٹ فلم نہیں دی۔فلم کی نمائش کرنے والےوشیک چوہان نے کہا کہ ’’کنگنا رناؤت ایک باصلاحیت اداکارہ ہیں۔افسوس اس بات کا ہےکہ ہم نے ایک بہترین ادکارہ کو کھو دیا ہے۔ کنگنا رناؤت ہندوستان کی میرل اسٹریپ ہوسکتی تھیں۔‘‘
کنگنا رناؤت۔ تصویر: آئی این این
گزشتہ متعدد دہائیوں میں کنگنا رناؤت کے اداکاری کے کریئر میں سست رفتاری دیکھی گئی ہے۔ سیاستداں اوراداکارہ کنگنا رناؤت نے ۲۰۱۵ءمیں آنند ایل رائے کے ساتھ ’’تنو ویڈس منو رٹنز‘‘ ہٹ فلم دی تھی۔ بعد ازیں ان کی کوئی بھی فلم باکس آفس پر بہترین کاروبار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ حال ہی میں کنگنا رناؤت کی فلم ’’ایمرجنسی‘‘مقامی باکس آفس پر ریلیز ہوئی ہے جس کی ہدایتکاری کے فرائض کنگنا نے ہی انجام دیئے ہیں۔ کنگنارناؤت کی دیگر ۱۱؍ فلموں کی طرح باکس آفس پر اس فلم کا نتیجہ بھی ویسا ہی نکلا۔
ایمرجنسی کنگنا کی فلاپ فلم ثابت ہوئی ہے۔
باکس آفس پر ’’ایمرجنسی‘‘ کا کاروبار
کنگنا کی فلم ’’ایمرجنسی‘‘ نے ۱۷؍جنوری ۲۰۲۵ءکو اپنی ریلیز کے پہلے دن باکس آفس پر ۲؍ کروڑ روپے کا کاروبار کیا تھا اور خیال کیا جارہا ہے کہ یہ فلم صرف ۲۰؍ کروڑ تک ہی جاسکے گی اور کنگنا رناؤت کی فلاپ فلموں کی فہرست میں شمار ہوگی۔
یہ بھی پڑھئے: ارچنا پورن سنگھ سیٹ پرہوئے حادثے میں شدیدزخمی ، چہرے اور کلائی پر زخم
ترن آدرش نے کیا کہا
تجارتی تجزیہ کار ترن آدرش نے بالی ووڈ ہنگامہ کو بتایا کہ ’’اگر’’ایمرجنسی‘‘ پہلے(۶؍ ستمبر ۲۰۲۴ء) ریلیز ہوئی ہوتی تو باکس آفس پر اسے زیادہ فائدہ ہوتا۔ اس وقت فلم کی پروموشن شروع ہوچکی تھی اور فلم کی ریلیز کو درمیان میں روک دیا گیا تھا۔ جب فلموں کی ریلیز ملتوی کی جاتی ہے تو انہیں بہت نقصان ہوتا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑحئے: جاپان: ’’لاپتہ لیڈیز‘‘ اکیڈمی فلم پرائز میں بیسٹ انٹرنیشنل فلم کیلئے شارٹ لسٹ
ترن آدرش نے فلموں کی ملتوی کے بارے میں کہا کہ ’’جرسی‘‘ اور ’’میدان‘‘ جیسی فلموں کی ریلیز ملتوی کی گئی اور جب فلم کی ریلیز کا وقت آیا تو فلم سے لوگوں کی دلچسپی ختم ہوگئی تھی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’آج کی نسل کے کتنے افراد ’’ایمرجنسی‘‘ کے بارے میں جاننے میں دلچسپ رکھتے ہوں گے؟’’اسکائی فورس‘‘ بھی ماضی پر بنائی ہوئی فلم ہے، اسے ۱۹۶۵ء کے دور پر بنایا گیا ہے، لیکن اس میں ہمارے اجنبی ہیروز کی کہانی بیان کی گئی ہے۔ ’’ایمرجنسی‘‘ تاریخ کے ایک تاریک دور سے متعلقہ ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: سیلینا گومیز ٹرمپ کے ذریعےغیر قانونی تارکین وطن کے کریک ڈاؤن پر رو پڑیں
’’کنگنا رناؤت ہندوستان کی میرل اسٹریپ ہوسکتی تھیں۔‘‘
فلم کی نمائش کرنے والے وشیک چوہان نے ’’ایمرجنسی‘‘کی ناکامیابی کا موازنہ کنگنا رناؤت کی فلم ’’تیجس‘‘سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر وہ (کنگنا رناؤت) ’’تنو ویڈز منو۳‘‘ جیسی کوئی فلم کرتی تو اس فلم کو پسند کیا جاتا۔ ان کے ساتھ یہ مسئلہ ہے کہ وہ سیاستداں بن گئی ہیں۔مداحوں کیلئے انہیں بطور اداکارہ دیکھنا بہت مشکل ہوگیا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ وہ جو بھی فلم کرتی ہیں اس کا مرکز بن جاتی ہیں۔ انہوں نے ’’تھلاوی، تیجس اور دھاکڈ‘‘ جیسے کردار منتخب کئے۔ان کا انتخاب اور فلمیں بہت بورنگ ہوتی ہیں۔ مداح پرجوش نہیں ہوتے۔‘‘انہوں نے کنگنا رناؤت کا موازنہ امریکی ادکارہ میرل اسٹریپ سے کرتے ہوئے کہا کہ ’’ان کی آف اسکرین شخصیت نے ان کی آن اسکرین شخصیت پر اثر انداز ہونا شروع کر دیا ہے۔ جب بھی مداح سنیما گھروں میں داخل ہوتے ہیں وہ کنگنا رناؤت کے آن اسکرین اور آف اسکرین کرداروں کو علاحدہ کرنے میں ناکامیاب ہوجاتے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: شاہد کپور نے والد کی غیر موجودگی میں کی گئی بچپن کی شرارتوں کو یاد کیا
انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ افسوس کی بات ہے کہ ہم نے ایک ایسی ادکارہ کو کھو دیا ہے جو بہترین کام کر سکتی تھیں۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ کنگنا رناؤت باصلاحیت ہیں۔ وہ ہندوستان کی میرل اسٹریپ ہوسکتی تھیں۔ ان کی فلم ’’تنو ویڈز منو رٹنز‘‘نے ۱۰؍ سال قبل ۱۵۰؍ کروڑ روپے کا کاروبار کیا تھا۔ آخری مرتبہ ایسا کب ہوا تھا جب خاتون پر مبنی کسی فلم نے اتنی کمائی کی ہو۔ کنگنا رناؤت کو چاہئے کہ وہ ایسی فلمیں بنائیں جو ان کی ترجمانی کریں۔‘‘ یاد رہےکہ’’ایمرجنسی‘‘ کی ناکامیابی کے دوران کنگنا رناؤت نے اپنی اگلی سائیکولوجیل تھریلر فلم کیلئے کام شروع کر دیا ہے جس میں آر مادھون نے بھی ادکاری کی ہے۔ اس فلم کی ہدایتکاری اے ایل وجئے نے کی ہے۔