• Sun, 02 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ملک کے ترقی یافتہ بننے کیلئے ۸ فیصد شرح سے ترقی ضروری: اقتصادی سروے؛ کانگریس کی مودی حکومت پر تنقید

Updated: February 01, 2025, 10:13 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

اقتصادی سروے کے مطابق، ملک کو ۲۰۳۰ء تک ہر سال ۵ء۷۸ لاکھ غیر زراعتی ملازمتیں پیدا کرنے، ۱۰۰ فیصد خواندگی، تعلیمی اداروں کے معیار میں ترقی اور اعلیٰ معیار کے، مستقبل کیلئے تیار بنیادی ڈھانچے کو تیز رفتاری سے قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

جمعہ کو پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے ۲۵-۲۰۲۴ کے اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کو ۲۰۴۷ء تک ترقی یافتہ ملک بننے کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کیلئے کم از کم ایک دہائی تک مسلسل ۸ فیصد کی شرح سے پائیدار اقتصادی ترقی کرنے کی ضرورت ہوگی۔ اقتصادی سروے میں ۲۶ء۲۰۲۵ء میں ملک کی اقتصادی ترقی یا حقیقی مجموعی گھریلو پیداوار (ریئل جی ڈی پی) کی شرح ۳ء۶ سے ۸ء۶ کے درمیان رہنے کی پیشین گوئی کی گئی ہے جو ۸ فیصد سے کم ہے۔ مرکزی بجٹ ۲۶-۲۰۲۵ء پیش کئے جانے سے ایک دن قبل وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعہ پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا اقتصادی سروے، ملک کی معاشی حالت کا تفصیلی تجزیہ فراہم کرتا ہے اور ترقی کو فروغ دینے کے اقدامات تجویز کرتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: پارلیمنٹ میں بجٹ ۲۰۲۵ء پیش؛ ۱۰ اہم جھلکیاں

اقتصادی سروے کے مطابق، تقریباً ۸ فیصد کی شرح نمو حاصل کرنے کیلئے سرمایہ کاری کی شرح کو موجودہ ۳۱ فیصد سے بڑھا کر جی ڈی پی کے تقریباً ۳۵ فیصد تک لے جانا ہوگا۔ اس کےعلاوہ، ملک کو ۲۰۳۰ء، ۲۰۳۲ء تک ہر سال ۵ء۷۸ لاکھ غیر زراعتی ملازمتیں پیدا کرنے، ۱۰۰ فیصد خواندگی، تعلیمی اداروں کے معیار میں ترقی اور اعلیٰ معیار کے، مستقبل کیلئے تیار بنیادی ڈھانچے کو تیز رفتاری سے قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ محکمہ اقتصادی امور کی جانب سے شائع کردہ سروے میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر درپیش مشکلات کا سامنا کرنے کیلئے حکومت کو "اسٹریٹجک اور محتاط پالیسی منیجمنٹ اور گھریلو بنیادی اصولوں کو تقویت دینے" کی ضرورت ہے۔ سروے میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے کہ چین کی "مینوفیکچرنگ شعبہ میں برتری" نے بقیہ دنیا کے ساتھ ہندوستان کیلئے بھی ایک بڑا چیلنج کھڑا کیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: گزشتہ ۶؍ برسوں میں زراعت کی شرح نمو پانچ فیصد رہی :اقتصادی سروے

معاشی مشیر کا مشورہ

حکومت ہند کے اعلیٰ معاشی مشیر وی۔ اننت ناگیشورن نے اس بات پر زور دیا کہ کاروباروں کو اپنے بنیادی مقاصد پر توجہ مرکوز کرنے اور اختراع کو فروغ دینے کے قابل بنانے کیلئے حکومت کو "راستے سے ہٹنے" کی ضرورت ہوگی۔ ناگیشورن نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "اس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت کو اقتصادی سرگرمیوں کی مائیکرو منیجنگ (ہر چھوٹی چیز پر کنٹرول) کو روکنے اور خطرے پر مبنی ضوابط کو اپنانے کا عہد کرنا اور اس پر عمل پیرا رہنا ہوگا۔"

یہ بھی پڑھئے: ۷۰؍ سے ۹۰؍ گھنٹہ کام کی وکالت کرنےوالوں کو معاشی سروے میں منہ توڑ جواب

مرکز کی پالیسیوں پر سنگین الزام: کانگریس

اقتصادی سروے پیش کئے جانے کے بعد کانگریس نے مودی حکومت پرسخت تنقید کی۔ کانگریس لیڈران نے مائیکرو مینیج کے متعلق ناگیشورن کی سفارش پر روشنی ڈالی اور اسے وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر "سنگین الزام" قرار دیا۔ پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ اقتصادی سروے نے مودی حکومت کو "سچائی کا آئینہ" دکھایا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: پارلیمنٹ سے صدر جمہوریہ کا خطاب، اپوزیشن کی تنقید

کانگریس رہنما اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے سروے کے ابتدائی ۱۰ اقتباسات، جو ہندوستانی معیشت کی حالت کو بیان کرتے ہیں، کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان اقتباسات میں مودی حکومت کی گزشتہ ۱۰ سالوں کے دوران کی گئی غلطیاں اور انہیں درست کرنے کیلئے ضروری اقدامات درج ہیں۔ چدمبرم نے مزید کہا کہ ناگیشورن کا "راستے سے ہٹ جاؤ" سب سے زیادہ معقول اور سمجھداری پر مبنی مشورہ ہے جو میں نے پچھلے ۱۰ برسوں میں کسی بھی سرکاری اہلکار سے سنا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK