• Wed, 23 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

باراسوسی ایشنز نئے فوجداری قوانین کے خلاف مظاہروں سے گریز کریں: بار کاؤنسل آف انڈیا

Updated: June 27, 2024, 11:13 PM IST | New Delhi

بار کاؤنسل آف انڈیا نے ملک بھر کے بار اسوسی ایشنز سے اپیل کی ہے کہ وہ نئے فوجداری قوانین، جو یکم جولائی سے نافذ العمل ہوں گے، کے خلاف مظاہروں سے گریز کریں۔ بار کاؤنسل نے نئے قوانین کے تعلق سے مرکزی حکومت سے گفت و شنید کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

بار اور بینچ کے مطابق بار کاؤنسل آف انڈیا نے ملک بھر میں بار اسوسی ایشن سے اپیل کی ہے کہ وہ نئے فوجداری قوانین کے خلاف مظاہرے کرنے سے گریز کریں۔ خیال رہے کہ گزشتہ سال پارلیمنٹ نے نئے فوجداری قوانین پاس کئے تھے۔بھارتی نیایا (دوسرا) سنہتا نوآبادیاتی دور کے انڈین پینل کوڈ کی جگہ لے گا، بھارتی شہری تحفظ (دوسری) سنہتا ضابطہ فوجداری کی جگہ لے گا اور بھارتیہ ساکشیہ (دوسرا) بل انڈین ایویڈینس ایکٹ کی جگہ لے گا۔

یہ بھی پڑھئے: مانسون آئندہ ۴؍دنوں میں شمالی ہند میں پہنچ جائے گا

بدھ کو ملک کے بار کاؤنسل نے بتایا کہ متعدد بار کاؤنسل نے بتایا ہے کہ ملک کی متعدد بار کاؤنسل نے مطلع کیا ہے کہ اگر نئے فوجداری قوانین کو معطل نہیں کیا گیا تو وہ غیر میعنہ مدت تک احتجاج کریں گے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بار اسوسی ایشن نے تینوں قوانین پر پارلیمنٹ کی طرف سے جامع جائزہ سمیت ملک گیر سطح پر مکمل بحث کا مطالبہ کیا ہے۔ 

جرمنی میں سوشل میڈیا پر دہشت گردانہ کارروائیوں کی تعریف کرنے پرملک بدری

اس ضمن میں مغربی بنگال کے بار کاؤنسل نے کہا کہ انہوں نے یکم جولائی کو ’’سیاہ دن‘‘ قرار دینے کا فیصلہ کیا ہےاور ۳؍ نئے فوجداری قوانین کو عوام مخالف ، غیر جمہوریتی اور شہریوں کیلئے بڑی مشکل قرار دیا ہے۔‘‘ریاستی بار کاؤنسل کے اراکین نے کہا ہے کہ مغربی بنگال اور انڈومان نکوبار کے وکیل احتجاجی ریلی نکالنے کیلئے کوئی بھی عدالتی کام نہیں کریں گے۔‘‘تاہم، بار کاؤنسل آف انڈیا نے بدھ کو کہا کہ وہ قانونی پیشہ ور افراد کے تحفظات کے تعلق پر مرکزی حکومت سے گفت و شنید کریں گے۔

بارکاؤنسل قانونی برادری اور ملک بھر کےبار اسوسی ایشن کو یہ یقین دلاتی ہے کہ ان معاملات کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے اور ان کے حوالے سے فوری تشویش کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔تاہم،اس حوالے سے فوری طور پر کسی احتجاج، ریلی، تحریک اور دیگر چیزوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: مہنگائی کی شرح کم ہونے سے کسانوں کو فائدہ : شکتی کانت داس

تاہم، بار کاؤنسل نے تمام باراسوسی ایشنز اور سینئر وکیلوں سے کہا ہے کہ وہ نئے فوجداری قوانین کی مخصوص دفعات جمع کروائیں کہ یہ غیر آئینی اور نقصان دہ ہیں تا کہ مرکزی حکومت کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت کرنے میں آسانی ہو سکے۔خیال رہے کہ اگست میں نئے فوجداری قوانین متعارف کرواتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بتایا تھا کہ ’’یہ قوانین تین نوآبادیاتی قوانین کا خاتمہ کریں گے اور فوجداری قوانین ہندوستان کے ذریعے ہندوستانیوں کو فراہم ہوں گے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ٹرین کی برتھ سیٹ گرنے سے کیرالا کے ایک شخص کی موت، ریلوے انتظامیہ کا ساتھی ملزم پر الزام

خیال رہے کہ یہ قوانین تب پاس کئے گئے تھے جب ایوان زیریں سے سیکڑوں اور ایوان بالا سے ۴۶؍ رکن پارلیمان کو ۱۳؍ دسمبر کو پارلیمنٹ کی سیکوریٹی میں خلل پیداہونے کے بعد معطل کیا گیا تھا کیونکہ اپوزیشن رکن پارلیمان نے حکومت سے اس موضوع پر گفتگو کی مانگ کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK