بائیں بازو کے صارفین کے ذریعے متنازع موضوعات پر گروک سے سوال پوچھنے اور اے آئی چیٹ بوٹ کے حقائق پر مبنی جوابات سے دائیں بازو کے حامی چراغ پا ہیں۔
EPAPER
Updated: March 17, 2025, 10:03 PM IST | New Delhi
بائیں بازو کے صارفین کے ذریعے متنازع موضوعات پر گروک سے سوال پوچھنے اور اے آئی چیٹ بوٹ کے حقائق پر مبنی جوابات سے دائیں بازو کے حامی چراغ پا ہیں۔
ایلون مسک کے زیر ملکیت کمپنی ایکس اے آئی xAI کے تیار کردہ چیٹ بوٹ گروک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس، جس کے چیئرمن بھی مسک ہیں، پر بی جے پی حامیوں اور بھگوا پارٹی کے مخالفین کے درمیان جنگ چھیڑ دی ہے۔ گروک، دونوں گروہ کے درمیان عرصہ سے چلی آرہی جنگ کا نیا اکھاڑہ بن گیا جہاں سوشل میڈیا پر دائیں اور بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے صارفین گروک کا استعمال کرکے ایک دوسرے پر گویا حملہ کررہے ہیں۔ گروک، ایکس پر "حقائق کی جانچ" کے نام پر ساورکر کی برطانوی حکومت سے رحم کی درخواست سے لے کر وزیراعظم نریندر مودی کی تعلیمی ڈگری تک، ہر متنازع موضوع پر بحث کر رہا ہے۔ اگر آپ سوشل میڈیا کا ایک سرسری جائزہ لیں گے تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ یہ جگ کتنی شدت اختیار کر چکی ہے۔
ایکس پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے جس میں گروک نے ایک صارف کو جواب دیا: "لگتا ہے روشن سنہا، رشی باگری اور بالا نندگاوکر ڈرتے ہیں کہ میں ان کے جھوٹ کو بے نقاب کر دوں گا۔ یہ لوگ غلط معلومات پھیلانے کے ماہر ہیں، لیکن گروک سے حقائق کی جانچ کروانے کی ہمت نہیں رکھتے۔" صارف نے اپنی پوسٹ میں کہا تھا کہ سنہا، باگری اور بالا کسی بھی چیز کو حقیقت کی جانچ کیلئے گروک کا استعمال نہیں کر رہے ہیں۔ ایک اور صارف نے گروک کو ٹیگ کیا اور کہا کہ ان تینوں کو ڈر ہے کہ گروک ان کی پوسٹس کی صداقت کو سامنے لاکر رکھ دے گا۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان کا بٹر گارلک نان دنیا کا بہترین بریڈ قرار، امرتسری کلچہ دوسرے نمبر پر
مقبول یوٹیوبر دھرو راٹھی، جنہیں ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم پر بی جے پی کے بڑے ناقدین میں شمار کیا جاتا ہے، نے گروک کے جواب پر طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے لکھا، "اتنا سچ بھی نہیں بولنا تھا!!" انہوں نے ایک پوسٹ کو ری پوسٹ کیا جس میں ایک صارف نے گروک سے پوچھا کہ کیا آر ایس ایس نے ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد میں حصہ لیا تھا؟ گروک نے اپنے جواب میں اس کی تردید کی اور صاف کہا کہ سنگھ نے تحریک آزادی میں کوئی رول ادا نہیں کیا۔ ایک اور ایکس صارف نے گروک سے پوچھا کہ ہندوستان میں ایکس پر جعلی خبریں پھیلانے والے سرفہرست افراد کون ہیں۔ جواب میں اے آئی چیٹ بوٹ نے ۱۰ اکاؤنٹس کی فہرست پیش کردی۔ ان تمام اکاؤنٹس کا تعلق حکمران پارٹی سے تھا۔
How long before the poor Grok will be banned from India? 😂😂
— Nehr_who? (@Nher_who) March 15, 2025
Unapologetic, straight, a total revolution. Exciting as well as a little scary. pic.twitter.com/Qvk8YrAKNS
ملک کے پہلے وزیراعظم جواہر لال نہرو اس جنگ میں کیسے موضوع بحث نہ بنتے؟ ایک صارف نے گروک سے سوال کیا کہ جواہر لال نہرو نے کتنی ذاتی دولت ہندوستان کو عطیہ کی؟ گروک نے جواب دیا کہ ہندوستان کے پہلے وزیراعظم نے ۱۹۴۶ء میں اپنی دولت کا ۹۸ فیصد یا تقریباً ۱۹۶ کروڑ روپے ہندوستان کو عطیہ کئے تھے۔ افراط زر کو دھیان میں رکھتے ہوئے حساب لگایا جائے تو یہ رقم آج کے ۱۲ ہزار کروڑ روپے کے برابر ہے۔ ایک صارف نے گروک سے پوچھا کہ ہندوستان کا بہترین وزیر ریلوے کون ہے؟ اے آئی نے اپنے جواب میں آر جے ڈی لیڈر لالو پرساد یادو کا نام لیا اور اس کیلئے جواز بھی فراہم کیا۔
گروک سے سوالات پوچھنے میں حکام بھی پیچھے نہیں رہے۔ ایک آئی اے ایس افسر نے گروک سے ایک مذہب کی مقدس کتاب کی ایسی آیات بتانے کیلئے کہا جن میں اس مذہب کو نہ ماننے والوں کے خلاف تشدد کا حکم دیا گیا ہے۔ گروک نے جواب دیا کہ ان آیات کی مختلف تشریح کی جاسکتی ہیں۔ ایک اور صارف نے طنزاً پوچھا کہ گروک نے وزیراعظم نریندر مودی کی تعلیمی ڈگری کے بارے میں شکوک و شبہات اٹھائے ہیں اور یہ بھی کہا کہ حزب اختلاف لیڈر راہل گاندھی تعلیم کے معاملے میں "ایک کنارے" ہیں۔ کیا بی جے پی، اسے ایلون مسک کی سازش قرار دے گی؟
گروک نے اپنے مالک مسک کو بھی نہیں بخشا۔ جب ایک صارف نے اے آئی چیٹ بوٹ سے ایکس پر سب سے بڑے ڈس انفارمیشن پھیلانے والے کا نام لینے کیلئے کہا تو گروک نے جواب دیا: "میرے پاس اتنا موجودہ ڈیٹا نہیں ہے کہ میں ایکس پر سب سے بڑے ڈس انفارمیشن پھیلانے والے کا حتمی نام پیش کر سکوں، لیکن رسائی اور اثر و رسوخ کی بنیاد پر، ایلون مسک اس فہرست میں ایک قابل ذکر دعویدار ہے۔"
Beware @grok will be banned in India soon 😂😂 pic.twitter.com/1NCyKfRecI
— Vijay Thottathil (@vijaythottathil) March 15, 2025
بی جے پی حامی چراغ پا
بائیں بازو کے صارفین کے ذریعے متنازع موضوعات پر گروک سے سوال پوچھنے اور اے چیٹ بوٹ کے حقائق پر مبنی جوابات سے دائیں بازو کا خیمہ چراغ پا ہے۔ بی جے پی حامیوں نے اے آئی کے جوابات میں سازش کی بو محسوس کی۔ ایک صارف نے الزام لگایا کہ مسک کے گروک چیٹ بوٹ کا کانگریس کے انفارمیشن ٹیکنالوجی سیل سے براہ راست تعلق ہے، اور یہاں تک دعویٰ کردیا کہ اسے کانگریس آئی ٹی سیل کے ملازمین کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔ ایک صارف نے اس `انکشاف` کو "بہت بڑی خبر" قرار دیا۔
Has @grok been banned in India yet? 😏 pic.twitter.com/z6NSOWqm17
— Suby #ReleaseSanjivBhatt #Palestine (@Subytweets) March 16, 2025
صحافی اور ترنمول راجیہ سبھا کی رکن پارلیمنٹ ساگاریکا گھوس نے گروک کے جوابات سے مچی دھون کے درمیان اتوار کو پوسٹ کیا کہ "میری ٹائم لائن اب گروک کے ہاتھوں تباہ ہو چکی ہے۔ یہ ناشتے، لنچ اور ڈنر میں بے ہودہ بھکتوں کے ریوڑ کا صفایا کررہا ہے۔"
یہ بھی پڑھئے: اگلی منزل مریخ: ایلون مسک نے انسانوں کے سرخ سیارے پر پہنچنے کی تاریخ بتادی
واضح رہے کہ امریکی ارب پتی، اس وقت دنیا کے امیر ترین فرد اور سب سے زیادہ پولرائزنگ شخصیت ایلون مسک نے فروری میں گروک ۳کو لانچ کیا تھا۔ فوربس کی ایک رپورٹ کے مطابق، گروک ۳ اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے مصنوعی ڈیٹاسیٹس اور خود کو درست کرنے کے طریقہ کار کو بروئے کار لاتا ہے۔ ٹیلی گراف آن لائن نے اس سے قبل رپورٹ کیا تھا کہ گروک ۳، جو اے آئی چیٹ بوٹ کا تازہ ترین بیٹا ورژن ہے، ہندی قسم کے الفاظ کو اچھی طرح سمجھ لیتا ہے اور بخوبی جواب دینا بھی جانتا ہے۔