• Thu, 30 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

کانگو: گوما میں فوج اور باغیوں کے درمیان تصادم، کنشاسا میں روانڈا کے خلاف احتجاجی مظاہرے

Updated: January 28, 2025, 7:03 PM IST | Inquilab News Network | Kinshasa

کانگو اور اقوام متحدہ نے روانڈا پر باغیوں کی حمایت اور انہیں فوجی تربیت دینے کا الزام لگایا جبکہ روانڈا نے ان الزامات کی تردید کی۔

Photo: X
تصویر: ایکس

جنوبی افریقی ملک ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو کی فوج اور پڑوسی ملک روانڈا کے حمایت یافتہ ایم۔۲۳ باغی فورسیز کے درمیان پرتشد تصادم پھوٹ پڑا جب باغی فورسیز نے گوما شہر میں پیش قدمی کی۔ عرب نیوز کے مطابق، باغیوں نے پیر کو گوما کے کچھ حصوں پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا۔ رہائشیوں نے شہر اور اس کے ہوائی اڈے کے قریب فائرنگ اور دھماکوں کی اطلاع دی ہے۔ اب تک یہ واضح نہیں ہو پایا کہ شہر کے کتنے حصے پر باغی فورسیز قبضہ کرچکی ہے۔

واضح رہے کہ کانگو کے مشرق میں واقع گوما، قومی دارالحکومت کِنشاسا کے بعد ملک کا دوسرا سب سے بڑا شہر ہے جس کی آبادی تقریبا ۲۰ لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔ گوما، مشرقی کانگو کا ایک اہم تجارتی مرکز ہے جس نے ملک میں تقریباً ایک دہائی سے جاری تنازع میں بے گھر ہوئے تقریبا ۱۰ لاکھ افراد کو پناہ دی ہے۔ اس تنازع کے چلتے کانگو میں تقریباً ۶۰ لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ بندی: بچوں کا امدادی سامان لئے اب تک۳۵۰؍ ٹرک پہنچے

انسانی صورتحال تشویشناک 

جنگ زدہ گوما میں انسانی صورتحال تشویشناک ہے۔ شہری فرار ہو رہے ہیں اور سڑکیں بند ہونے اور شدید لڑائی کی وجہ سے امدادی کارکن ضرورت مندوں تک پہنچ نہیں پا رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق، ایک اسپتال پر بم حملہ میں نوزائیدہ اور حاملہ خواتین سمیت عام شہری ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ گوما کے کئی علاقوں میں بجلی اور پانی کی سپلائی منقطع ہو گئی ہے۔

تازہ پرتشدد جھڑپوں کے بعد گوما میں جنوبی افریقہ کے دفاعی ڈپارٹمنٹ نے منگل کو ۳ جنوبی افریقی فوجیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع دی ہے جو اقوام متحدہ کی امن افواج کا حصہ تھے۔ اقوام متحدہ کے مطابق، اس تنازع میں اب تک ۱۷ امن فوجی مارے جاچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: ’’فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق ٹرمپ کی تجویز ناقابل قبول ہے‘‘

روانڈا پر الزامات

ایم۔۲۳ باغی فورسیز، تقریباً ۱۰۰ مسلح گروپس میں سے ایک ہے جو معدنیات سے مالا مال خطے پر قبضہ کرنے کے لئے لڑ رہے ہیں۔ ایم۔۲۳ نے اس سے قبل ۲۰۱۲ء میں گوما پر قبضہ کیا تھا، تاہم اگلے سال انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ باغی افواج، ۲۰۲۱ء میں دوبارہ طاقتور بن کر ابھری ہے۔ کانگو اور اقوام متحدہ نے روانڈا پر باغیوں کی حمایت اور انہیں فوجی تربیت دینے کا الزام لگایا ہے جبکہ روانڈا نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے بے گھر فلسطینیوں کو شمالی غزہ میں داخل نہیں ہونے دیا

عالمی برادری کا ردعمل

امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے باغیوں کی حمایت کرنے کیلئے روانڈا کی مذمت کی جبکہ روانڈا نے کانگو پر ماضی کے امن معاہدوں پر عمل کرنے میں ناکامی کا الزام لگایا۔ امریکہ کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے کانگو کے صدر فیلکس تسیسیکیڈی سے گفتگو کے دوران باغی فورسیز کی پیش قدمی کی مذمت کی اور تسیسیکیڈی سے کانگو اور روانڈا کے درمیان امن مذاکرات "جلد از جلد" دوبارہ شروع کرنے کے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھئے: اصلاحات اور عالمی مدد شام کو مشکل حالات سے نکال سکتے ہیں: یو این ادارے

دارالحکومت میں مظاہرے 

کانگو کے دارالحکومت کنشاسا میں روانڈا کے خلاف مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں اور عام شہری سڑکوں پر اتر آئے ہیں۔ حزب اختلاف کے رہنما مارٹن فیولو نے اپنے بیان میں صدر تسیسیکیدی پر ضروری اقدامات نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور روانڈا کے خلاف احتجاج اور کانگو کیلئے الاقوامی برادری کی حمایت کا مطالبہ کیا۔ فیولو نے متنبہ کیا کہ روانڈا کے خلاف ناکامی کی صورت میں تسیسیکیڈی کو استعفیٰ دینا ہوگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK