پیر کو سپریم کورٹ کی سخت سرزنش کے بعد ایس بی آئی (اسٹیٹ بینک آف انڈیا) نے الیکٹورل بونڈز سے جڑی تمام تفصیلات الیکشن کمیشن آف انڈیا کے حوالے کی جنہیں کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردیا ہے۔
EPAPER
Updated: March 21, 2024, 8:34 PM IST | New Delhi
پیر کو سپریم کورٹ کی سخت سرزنش کے بعد ایس بی آئی (اسٹیٹ بینک آف انڈیا) نے الیکٹورل بونڈز سے جڑی تمام تفصیلات الیکشن کمیشن آف انڈیا کے حوالے کی جنہیں کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے آج سپریم کورٹ کے احکامات کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکٹورل بونڈ اسکیم سے متعلق ڈیٹا کی تازہ قسط اپنی ویب سائٹ پر جاری کی۔ اعداد و شمار میں ہر انتخابی بونڈ کے الفانیومرک کوڈز اور سیریل نمبرز ہوتے ہیں جنہیں ان کیش کرنے والی سیاسی جماعتوں سے مالیاتی آلات سے ملنے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔یہ معلومات دو الگ الگ فائلوں میں جاری کی گئی ہیں جن میں سے ایک انتخابی بونڈز خریدنے والوں کی تفصیلات پر مشتمل ہے اور دوسری میں ان جماعتوں کی تفصیلات ہیں جنہوں نے انہیں چھڑایا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: کانگریس کا الزام، بینک اکاؤنٹس منجمد کرنا پارٹی کو مالی طور پر معذورکرنے کی کوشش
۱۵؍ فروری کو سپریم کورٹ کی طرف سے ان کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دینے سے پہلے انتخابی بونڈز کاغذی آلات تھے جنہیں کوئی بھی اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) سے خرید سکتا تھا اور کسی سیاسی پارٹی کو دے سکتا تھا، جو انہیں پیسے کے عوض چھڑا سکتا تھا۔ یہ اسکیم بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی مرکزی حکومت نے ۲۰۱۸ء میں متعارف کرائی تھی۔سپریم کورٹ نے پیر کو اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو حکم دیا تھا کہ وہ انتخابی بونڈ اسکیم سے متعلق تمام تفصیلات بشمول بونڈز کے منفرد حروف تہجی کوڈز اور سیریل نمبروں کو ۲۱؍ مارچ کی شام ۵؍ بجے تک ظاہر کرے۔
الیکٹورل بونڈز اسکیم سے متعلق دیگر خبریں یہاں پڑھئے:
الیکٹورل بونڈ: نیوز ادارے اور سیاسی پارٹیاں تجزیہ میں مصروف، چشم کشا انکشافات
جن کمپنیوں پر ای ڈی کے چھاپے پڑے اُنہوں نے بونڈ خریدے
۲۰۱۹ء سے قبل الیکٹورل بونڈ کا ۶۶؍ فیصد عطیہ بی جےپی کو ملا
بی جے پی کے حق میں انتخابی بونڈز قبول کرنے کیلئے حکومت کا ایس بی آئی پر دباؤ: رپوٹرز کلیکٹیو